عمران خان بلوچستان میں ۔۔۔۔۔۔۔

عمران خان صاحب کا سونامی بلوچستان میں بالکل ہی ناکام نظر آیا اور بلوچستان کے اخبارات کی شہہ سرخیوں میں یہ بات لکھی گئی کہ عمران خان کے جلسے میں بلوچ نہ ہونے کے برابر تھے ، کیونکہ بلوچوں نے مسخ لاشوں کے بعد اپنے پاکستان کی طرف واپس جانے والے کشتیاں جلادی ہیں ، عمران خان صاحب جب کوئٹہ آئے تو وہ یہ سوچ کر آئے تھے کہ جوں ہی وہ ائیرپورٹ اترے گا تو ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کے استقبال پے ہوں گے لیکن انھیں شدید مایوسی ہوئی اور یہاں سے انھییں شاید احساس ہوتا گیا کہ بلوچوں نے پاکستان کے ساتھ اپنے بچے کھچے راستے مسخ شدہ لاشوں کے ساتھ ہی ختم کردی ہیں اب وہ اپنے رہبر حیربیار مری اور براہمدغ بگٹی کے نقشے قدم پے نکل پڑے ہیں۔

عمران خان کو اس وقت اور بھی صدمہ ہوا جب اس کے جلسے میں ان کے پٹھانوں کے سوا کوئی بلوچ ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتا تھا۔ اور یوں عمران خان شدید مایوسی کی حالت میں ایک مختصر سی تقریر کے ساتھ اپنے جلسہ ختم کیا اور شاید کہ پھر کبھی بلوچستان آئے، کیونکہ بلوچ غیرت مند ہیں وہ یوں سرعام بازاروں میں بکتے نہیں وہ اپنے محبوب شہید لیڈر بالاچ مری کے خون سے غداری نہیں کرسکتے-

جب کہ لوگوں کو یاد ہوگا جب بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ سردار اختر مینگل جیل سے رہا ہوئے تو اسی کوئٹہ شہر میں تین لاکھ لوگوں نے ان کا استقبال کیا جب کہ عمران خان کے جلسے میں چند ہزار لوگ بھی نہیں تھے- گو کہ بلوچ جاوید ھاشمی کے احترام کرتے ہیں پر وہ اپنے ان بھائیوں کے مسخ شدہ لاشوں کو کبھی نہیں بھلا سکتے جنھیں ان کے فوجیوں نے بےدردی سے قتل کردیا تھا بلوچ سب کچھ بھول سکتے ہیں پھر اپنے شہیدوں کے خون کو وہ کبھی نہیں بھلائیں گے اور تب تک جب تک وہ ان کا بدلہ نہیں لیتے-

میری عمران خان سے گزارش ہے کہ وہ اپنا یہ کرکٹ کا گیم کسی اور صوبے میں کھیلے کیوں کہ بلوچستان میں وہ اپنا وقت ضائع کرنے کے سوا اور کچھ نہیں کرسکتا اور یہ وہ اپنے جلسے کے دن بھی دیکھ چکے ہیں۔
Khalid Hayat Jamaldini
About the Author: Khalid Hayat Jamaldini Read More Articles by Khalid Hayat Jamaldini : 2 Articles with 1130 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.