نااہل ہونے پر بھی مبارکباد؟

بے ایمان ، کرپٹ اور جعلساز کسی بھی نظام میں اہل اور ایماندار لوگوں کی کامیاب کرنے میں کبھی معاون نہیں ہوتے بلکہ ایسے لوگوں کا مقصد خوشامداور جھوٹی شان و شوکت سے نہ صرف اپنی کامیابی کے لئے راہ ہموار کرنابلکہ ضرورت پڑنے پر نت نئی سازش گھڑنے کی جدو جہد کرنا ہوتا ہے۔وہ اپنے روشن مستقبل کے لئے کسی اور کو اپنے مقابل نہیں آنے دیتے یوں نہ صرف ان کی کرپشن کا بھانڈا پھوٹنے کا چانس ختم ہو جاتا ہے بلکہ وہ معاشرے میں اپنے جیسے بے کار اور نا پختہ مہروں کو اپنی بیساکھیوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

موجودہ حکومت کے عدالت عالیہ میں حکومت کے خلاف دائر ہونے والے اور ان میں سے تقریباً سو فیصد ہارے جانے کے باوجود آج بھی ہماری حکومت اور ہمارے وزیرِ اعظم ”پوتر“ ہیں،اس کا فیصلہ ہم قارئین پر چھوڑتے ہیں کیس درج ذیل ہیں ن میں حکومت ناکام ہے یا جس شعبے میں حکومت ناکامی کی ذمہ دار ہے:۔
٭ سوئس اکاﺅنٹ کیس
٭ سٹیل مل کیس
٭ مونس الٰہی کیس
٭ پی آئی اے
٭ پاکستان ریلوے
٭ این آر او
٭ میمو گیٹ
٭ Missing person
٭ LPG
٭ این ایل سی
٭ Baber contempt
٭ Gillani contempt
٭ حج سکینڈل
٭ کراچی کلنگ
٭ کوئٹہ ٹارگٹ کلنگ

گیلانی صاحب اسی ہفتہ سپریم کورٹ کی طرف سے سزا ملنے کے بعد بھی اپنے آپکو اہل اور کامیاب سمجھ رہے ہیں جو کہ عوام اور اپوزیشن کی نظر میں ایک مضحکہ خیز عمل ہے۔ان کی تقریر کے چند اقتباس برائے تبصرہ حاضر ہیں۔

”انہوں نے کہا کہ یہاں ڈکٹیٹروں کو استثنیٰ حاصل تھا تو منتخب صدر کو کیوں حاصل نہیں؟ جتنی مبارکباد نااہل ہونے پر وصول ہوئی ہیں اتنی مبارکباد وزیرا عظم بننے پر نہیں ملیں۔وزیراعظم نے بڑھ کر میں ایوان کا رکن ہوں مجھے کیسے ممبر نہ ماننے کا کہا جارہا ہے ،ابھی اپیل کرنی ہے ایک طویل پراسیس باقی ہے میں منتخب وزیراعظم ہوں مجھے کیسے باہر پھینکا جاسکتا ہے، آئین کے تحفظ کرنے پر سزا ہوئی۔وزیراعظم نے اپنی تقریر کے اختتام پر علامہ اقبال کا یہ شعر پڑھا۔
فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہاءکچھ نہیں
موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں “

وزیر اعظم صاحب نے ماس کمونیکشن میں ماسٹر ز کیا ہے لیکن ہم نے بھی ایم اے پولیٹکل سائنس کیا ہے اور سیاسیات کے قانون میں سزا یافتہ شخص نہ تو وزیراعظم رہتا ہے اور نہ ہی صدر بلکہ سیاسات کے ماہرین کے مطابق اچھے اور معتبر سیاستدان وہی ہوتے ہیں جو اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات سے بری الزمہ ہونے کے بعد عوام میں سر اٹھانے کے قابل ہوتے ہیں۔فی الحال تو نہ صرف گیلانی صاحب خود "Gillty"ہیں بلکہ ان کے دونوں بیٹوں پر بھی کرپشن کا الزام ہیں اس صورت میں اگر ہمارے محترمی وزیراعظم کو مبارکبادیں ملنے پر اتنی خوشی تو اس پر ہم او ر عوام ماسوائے دانت سے ناخن کاٹنے کے سوابھلا اور کیا کر سکتے ہیں۔بے ایمانی کو اگر وہ آئین کا تحفظ کہتے ہیں تو اس پر بھی ماسوائے حیرانی کے اور کیا ہو سکتا ہے۔

اتنی مہنگی بجلی، لوڈشیڈنگ، مہنگائی،بے روزگاری،کرپشن ،جعلی ڈگری ہو لڈرز،میٹرک پڑھے سترہ سکیل کے آفیسرز اور سزا یافتہ ہونے پر بھی قائم حکومت کو ہم اپنے وزیراعظم صاحب کی قوانین پر عمل داری نہیں تو اور بھلا کیا کہیں گے۔ہمارے ملک میں ہر کسی کو استثنیٰ حاصل ہے اس میں صدر محترم،وزیراعظم صاحبان،جعلی ڈگری ہولڈرز سیاستدان و آفیسر ملازمین اور تمام نوسرز باز افراد سب کو کوئی ہاتھ تک نہیں لگا سکتا۔ہم لوگ کمیشن کی پیداوار ہیں۔یہ کمیشن پلاٹوں،مکان اور دکانوں کی خریدار ی سے لیکر دفتری سامان جس میں تما م اشیاءمثلاً کمپیوٹر ایسسریز، قلم کاغذ اورگاڑیاںخریدنے تک جائز ہے۔سب کو استثنیٰ حاصل ہے سب مزے میں ہیں لیکن بے ایمانی شرط ہے۔ایماندار افراد کو نہ تو معاشرہ جینے دیتا ہے اور نہ ہی اس کے لئے ترقی کا کوئی راستہ چھوڑا جاتا ہے۔یہی وجہ سے کہ اس دفعہ الیکشنوں میں نہ صرف وزیرا عظم صاحب کے بیٹے بلکہ تمام رشتہ دار بھی ووٹوں میں کامیاب ہوئے ہیں۔اب وزیراعظم پاکستان اور ان کے بیٹوں کے خلاف اگر کوئی بھی الزام ہے تو پھر بھی مبارکبا د کے صرف وہی مستحق ہیں کیونکہ ہم پاکستانیوں کی یہی قسمت ہے ورنہ تو
"Justice delayed is justice denied"
mumtazamirranjha
About the Author: mumtazamirranjha Read More Articles by mumtazamirranjha: 35 Articles with 38574 views I am writting column since 1997. I am not working as journalist but i think better than a professional journalist. I love Pakistan, I love islam, I lo.. View More