گیلانی صاحب، بڑے میاں صاحب اور تاریخ ،کُچھ تلخ حقائق

تاریخ کے اوراق پلٹیں تو مسلم اُمہ کا ایک بہت بڑا نام محمد بن قاسم کے نام سے سامنے آیا۔آج کئی لوگ اس نام سے مانوس ہوں گے مگر اُس کی زندگی سے جُڑے بڑے بڑے واقعات سے کئی لوگ بے خبر ہوں گے۔اپنی فتوحات اور کامیابیوں کا سلسلہ جاری کیے وہ ہندوستان کی سرزمیں پر اسلام کاعَلم تھامے آگے بڑھ رہاتھا۔کئی حُکمرانوں کو شکست کا منہ دکھانے کے بعد اُن کا مقابلہ راجہ دہر سے ہوا۔اُس وقت دونوں حریف اپنی طاقت اور کامیابی کی وجہ سے مشہور تھے۔میدان جنگ میں جب آمنے سامنے ہوئے تو قسمت نے راجہ دہر کو خیر با کہہ دیا۔اور کامیابی نے ایک بار پھر محمد بن قاسم کے قدم چُومیں۔اسلام کا بول بالا ہوتا گیا۔ایک نئی سلطنت کا اضافہ اور وہ بھی خاطر خواہ مالِ غنیمت کے ساتھ۔خلیفہ وقت کو محمد بن قاسم نے یہ خبر بھجوائی۔ساتھ ہی مالِ غنیمت کو پہنچانے کا بندوبست بھی کیا گیا۔مالِ غنیمت جو اُس وقت کافی مال خزانے کے علاوہ راجہ دہر کی دو بیٹیوں سمیت خلیفہ وقت کے سامنے لایا گیا تو خلیفہ نے اس خوشی کو ناقابلِ فراموش قرار دیا۔رواج کے مطابق آنے والی لڑکی سے خلیفہ نے شادی کا فیصلہ کیا۔تمام تیاریاں مکمل ہوگئیں اور جب خلیفہ صاحب اُس لڑکی کے پاس پہنچے تو وہ لڑکی زارو قطار رونے لگی۔جب خلیفہ نے اس سے وجہ دریافت کی تو اُس نے کہا کہ جب مجھے مالِ غنیمت میں حاصل کیا گیا تو میں آپ کی امانت تھی۔مگر میں آپ کی امانت کی حفاظت نہ کر سکی ۔کسی نے آپ کی امانت میں خیانت کی ہے۔خلیفہ نے غُصے میں آکر اُس کا نام دریافت کیا۔تو لڑکی نے اس گُستاخی کے لیےمحمد بن قاسم کو ذمہ دار ٹھرایا۔خلیفہ نے اُسے بتایا کہ اس کا حکم آدھی دُنیا پر چلتا ہے۔اُس نے حکم بھجوایا کہ محمد بن قاسم" زندہ یا مُردہ "اسے بیل کے چمڑے میں بند چاہیے۔حکم کی تعمیل ہوئی اور جب قاسم وہاں پہنچا تو اس وقت اس کی جان نکل چُکی تھی۔یہ عالم دیکھ کر خلیفہ نے لڑکی سے کہا کہ دیکھا میں نے کہا تھاکہ میرا حُکم دنیا کے آدھے حصے پر چلتا ہے۔یہ سُن کر وہ لڑکی ہنسنے لگی۔اورکہاکہ آپ کا حکم کہیں چلتا ہے مگر میں نے آپ کو غصہ دلا کر اپنے باپ کے خون کا بدلہ لے لیا۔تب جاکر خلیفہ کو ماجرے کا علم ہوا کہ دراصل اس کے ساتھ ایک سازش ہوئی ہے۔ اس نے لڑکی کا سر قلم کرنے کا حکم دیا اور اس کی بھی تعمیل ہوئی۔آج یہی قصہ بھی سن رہا تھا اور اخبا ر بھی پڑہ رہا تھا۔کہ اچانک میاں صاحب کا ایک بیان سامنے آیا جس میں گیلانی صاحب کی نااہلی کی بات کر رہے تھے۔اسی دوران کمرے میں بیٹھے ایک شخص نے کہا کہ یہ سب ٹوپی ڈرامہ ہے۔اگر میں صاحب واقعی مانتے ہیں کہ وہ نا اہل ہیں تو ان کے ساتھ اعلان جنگ کیوں نہیں کرتے۔سب ایک ہیں ۔عمران نے بھی حالات دیکھ کر لاپتہ افراد کا نعرہ لگا دیاکہ اس سے جان بچ جائے۔مجھے نہ جانے کیوں لگتا ہے کہ میاں صاحب در پردہ گیلانی صاحب کا ساتھ دے رہے ہیں تاکہ وہ بھی اپنی پرانی دشنی کا بدلہ اس لڑکی کی طرح سے لیں۔اور گیلانی صاحب اپنی سیاسی موت آپ مر جائیں۔ایسا ہو بھی رہا ہے مگر و ہ اقتدار کے نشے میں اس سے آزاد نظر آتے ہیں۔یہ نہ ہو کہ یہ خلیفہ اپنے گیلانی کو خود اپنے ہاتھوں سے کھو بیٹھے پھر میاں صاحب کے تعاقب میں دُبئی جانا پڑے۔بہر حال کم از کم عوام تو سوچ سمجھ کر عقل سے فیصلہ کریں۔کیونکہ وہ سب تو اقتدار کے نشے میں چوُر ہیں۔
Zia Ullah Khan
About the Author: Zia Ullah Khan Read More Articles by Zia Ullah Khan: 54 Articles with 47812 views https://www.facebook.com/ziaeqalam1
[email protected]
www.twitter.com/ziaeqalam
www.instagram.com/ziaeqalam
ziaeqalam.blogspot.com
.. View More