سنا تھا قیامت 2012ءمیں آئے گی
قیامت تو نہیں آئی لیکن میری شادی ہوگئی اور میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو
گیا کہتے ہیں کہ روز قیامت حساب کتاب ہو گا اور انسان سے پوچھ گچھ ہوگی
لیکن یہاں تو شادی کے بعد سے ہی سے پوچھ گچھ شروع ہوگئی ہے شاید یہ قیامت
سے پہلے کی کوئی قیامت ہے ۔
انسان پیدا ہوتا ہے بچپن سے لڑکپن تک کھیل کود میں مشغول ہوتا ہے لیکن جب
جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتا ہے تو اس کی سوچ اور خیالات تبدیل ہو جاتے ہیں
جو پہلے کھیل کود اور گیند کے پیچھے بھاگتا تھا وہ لڑکیوں کے خیالوں میں
کھو کر ان کے آگے پیچھے گھومنے لگ جاتا ہے۔
قدرت نے صنف نازک میں کافی کشش رکھی ہے یہ کشش کبھی کبھار تو انسان کے لئے
وبال بن جاتی ہے اور لڑکے کا سارا کیرئیر تباہی کی طرف لے جاتی ہے لیکن ابن
آدم پھر بھی باز نہیں آتا اور اس کے پیچھے اپنے آپ کو تباہ و برباد کر کے
رکھ دیتا ہے لیکن کسی خوش نصیب کو جب بدقسمتی سے کوئی حوا کی بیٹی اپنی زلف
میں الجھا کر پھنسا کر شادی کے بندھن میں باندھ لیتی ہے تو وہ بے چارہ ساری
عمر پچھتاتا رہتا ہے کچھ لڑکے تو اپنی محبوبہ کو پانے کے لئے صلواة الحاجت
بھی پڑھا کرتے ہیں اور جب ان کی دعا قبول ہو جاتی ہے تو وہی آدم کے بیٹے
صلواة التوبة پڑھتے نظر آتے ہیں،کہتے ہیں کہ صدقہ دینے سے ہر بلا ٹل جاتی
ہے لیکن سوائے اس کے جو آپ کے نکاح میں آچکی ہے۔
کچھ لڑکوں کو تو صنف نازک کی کشش نے اور ان کے بناﺅ سنگھار نے بے وقوفی کی
حد تک پاگل بنا رکھا ہے ایک لڑکے کو جسے میں نے کبھی مسجد کا منہ کرتے نہیں
دیکھا تھا پانچوں وقت مسجد میں باجماعت نماز ادا کرتے دیکھا تو خوش ہونے کے
ساتھ ساتھ کافی حیران بھی ہوا ،بہلا پھسلا کر اس کی اس مثبت تبدیلی کی وجہ
دریافت کی تو اس نے بتایا مسجد کی گلی میں میری محبوبہ کا گھر ہے کبھی
کبھار مسجد آتے ہوئے اس کا دیدار بھی ہوجاتا ہے اگر محبوبہ کا دیدار نہ بھی
ہو تو مسجد میں اس کے والد کی زیارت ضرور نصیب ہوتی ہے اس طرح ایک اور لڑکے
کو بھی دیکھا جو سجدوں میں اور دعا میں گریا وزاری کر رہا ہے سوچا کہ اس سے
دعا کروانی چاہئے اور اس سے اس طرح گرگڑا کر دعا مانگنے کی وجہ معلوم کرنا
چاہئے اس نے یہ شعر سنا کر مجھے خاموش کر دیا
عمل سے بھی مانگا،وفا سے بھی مانگا
اسے تو میں نے اس کی ادا سے بھی مانگا
جب کچھ بن نہ پڑا تو خدا سے بھی مانگا
قسم ہے خدا کی ،خدا سے بھی مانگا
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ہوتا ہے اور
کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ عورت ناقص العقل ہے اول الذکر کا تو مجھے کچھ
خاص علم نہیں ،لیکن دوسری بات اکثر دیکھنے میں آتی رہتی ہے لیکن یہ عورت ہی
ہے جس نے ابن آدم کو دیوانہ بنایا ہوا ہے اور آدم کا بیٹا بھی صنف نازک کے
ہاتھوں بے وقوف بننے پر مسرور دکھائی دیتا ہے کیوں نہ ہو ،حوا کے کہنے پر
آدم نے بھی تو ممنوعہ درخت کا پھل کھا لیا تھا جس کی پاداش میں انہیں جنت
سے نکلنا پڑا ، ہر انسان تقدیر پر بھروسہ رکھتا ہے اور مقدر کو مانتا ہے یہ
بات بھی ابن آدم کو معلوم ہے کہ اس کے مقدر میں جو لڑکی لکھ دی گئی ہے وہ
اسے ضرور ملے گی لیکن اس کے لئے کوشش بھی کرنا ہوتی ہے میرا ایک دوست کہتا
ہے کہ واقعی جوڑے آسمان پر بنتے ہیں لیکن ذلیل ہمیشہ زمین پر ہی ہوتے ہیں-
اچھا تو بات شروع کی تھی کہ ہم بھی رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے ہیں اس
لئے تمام قارئین سے گزارش ہے کہ وہ بندہ خاکسار کو اپنی خصوصی دعا میں یاد
رکھیں ،دعا مانگنے کے لئے اس وقت کہا جاتا ہے جب انسان کسی مشکل کا شکار ہو
یا پھر کسی نئی زندگی کی شروعات کر رہا ہو اور شادی کے بعد انسان اپنی نئی
زندگی شروع کرتا ہے اور میں بھی اک نئی زندگی شروع کر چکا ہوں اس لئے دعا
کریں کہ میں زندگی کے ہر موڑ پر کامیاب و کامران ہوں ،اللہ آپ کو سدا شاد
رکھے۔۔آمین |