بجٹ ۔۔۔۔اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ

پاکستان پیپلز پا رٹی نے اپنے اقتدار کے پانچ سالہ بجٹ کا آخری بجٹ پیش کر دیا ہے۔ یہ بجٹ عوامی دوست نہیں بلکہ عوام دشمن ہے۔ یہ بجٹ ٹیکنو کریٹ اور بیو روکریٹس کو فائدہ پہنچائے گا ۔ بجٹ میں غریب کی رگوں میں دوڑنے والے خون کے آخری قطرے کو بھی نچوڑ لیا ہے۔ غریب کُش مزدور دشمن اور تعلیم دشمن بجٹ پیش کر کے مو جودہ حکومت خوش نظر آتی ہے۔ 20فیصد تنخواہوں میں اضا فہ کر کے حکو مت احسان عظیم جتلا رہی ہے۔ یہ بجٹ صرف اور صرف اعداد و شما ر کا گورکھ دھندہ ہے۔ جو پیپلز پا رٹی نے پلیٹ میں رکھ کرپیش کر دیا ہے۔ حکمران خط غربت سے 35فیصد نیچے زندگی بسر کرنیوالے عوام کے لئے تو کچھ نہ کر سکے۔بلکہ اپنی نا اہلی کا ثبو ت دیتے ہو ئے یہ بجٹ پیش کیا۔ الفا ظ کا ہیر پھیر خسارے کا یہ بجٹ ملکی معیشت کو تباہ کر دے گا۔ اس بجٹ سے آنے والے دنوں میں بیروزگاری ،غربت ، بد امنی اور مہنگائی میں بے تحا شا اضافہ ہو گا۔ حکمران صرف اور صر ف ترقیاتی کا مو ں اور ریلیف دینے کے اعلا نا ت تک محدود ہیں۔

حالیہ بجٹ میں اونچے طبقے اور عیا ش حکمرانوں کو فا ئدہ پہنچے گا۔ بجٹ تقریر میں خوش نما اور دلکش الفاظ کا سہا را لیکر غریب عوام کی اُمنگوں کا خون کیا گیا ہے۔پیپلزپا رٹی بلکہ زرداری پا رٹی نے اپنے چار سالہ دور اقتدارمیں عوام کو مہنگائی لو ڈشیڈنگ بے روزگاری ، بد امنی، دہشتگردی ، لو ٹ مار ، غنڈہ گردی ، اور امریکہ کی چاکری کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ ملک میں چاروں طرف ما یو سی اور ہما را کیا بنے گا کے احساسات اور حالا ت پیدا ہو گئے ہیں۔ اپوزیشن والے صرف اور صرف شور مچانے اور واویلا کر نے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔ اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار اور ن لیگ کے دوسرے پا رٹی ممبر صر ف ڈھول کی تھا پ پر نا چ رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجا ب با نسری پر صر ف اور صرف پیپلز پا رٹی کی مخالفت کے سُرلگا رہے ہیں۔

کسی کو کو ئی خبر نہیں کی غربت و افلا س کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کا گلہ گھو نٹ کر اُن کو مو ت کی وادی میں دھکیل رہے ہیں۔احساس زباںجاتا رہا غربےوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ گرمی کے مو سم میں مزید لو ڈ شیڈنگ نے عوام الناس کا جینا دو بھر کر دیا ہے۔ بجٹ میں عوام کو کچھ امیدیں وابستہ تھیں کہ مفلو ک الحال اور غربت کی چکی میں پسے ہو ئے عوام کے با رے میں کچھ ہو گا، کو ئی خوشی کی نوید سنا ئی دے گی۔ مگر بجٹ تقریب کے بعد 18کروڑ عوام کو ما یو سی اور پریشانی کے سوا کچھ نہ دیا گیا۔

اس ملک میں امیر امیر تر ہو تا جا رہا ہے۔ اورغریب غریب تر ہو تا جا رہا ہے۔ حکمرانوں کوصرف اور صر ف اپنی کُرسی کا خیال ہے، علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیروں کا جنا زہ نکل گیا ہے۔ قائد اعظم کے فرمودات کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ قائد نے فرما یا تھا کہ اس خطہ زمین کو مضبو ط سے مضبو ط بنا ﺅ ، استحکام پاکستان کیلئے خون کا آخری قطرہ بھی بہانا پڑے تو بہا دینا مگر ہم کیا کر رہے ہیں۔ جو بھی پارٹی اقتدار میں آتی ہے۔ اُن کا مطمع نظر اپنا پیٹ پا لنا اور اپنی کر سی بچا نا ہو تی ہے۔ استحکام پاکستان کی سوچ تو دور کی با ت ہے۔ مو جو دہ حکمرانوں نے توپاکستان کی سا لمیت کو داﺅ پر لگا دیا ہے۔ پاکستانی فرزندان کو ڈالروں کے عوض فروخت کیا گیا ۔ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دیا گیا ۔ امریکی اشاروں پر چل کر تعصب اور صوبا ئیت کی گندی سو چ پیدا کی گئی ۔ آج مینا ر پاکستان کی چھا ﺅںپکا ر پکا ر ہمیں کیا کہ رہی ہے۔ ۔۔آج پاکستان جس دوہرائے پر کھڑا ہے سب کو معلوم ہے، جس ملک کا وزیر اعظم غیر ملکی دوروں پر سینکڑوں کی تعداد میں اپنے ساتھ موج ظفر مو ج کا کا رواں لے جا تا ہے او راُس کے تمام اخراجا ت ملکی خزانے پر پڑتے ہوں تو وہ ملک کیا ترقی کر ے گا۔

پاکستان کی آزادی و خود مختا ری کیلئے لاکھوں جا نو ں کا نذرانہ دیا گیا، لا شوں کے انبار لگے، بو ڑھی آنکھوں نے جوان سینوں کو چھلنی ہو تے ہو ئے دیکھا معصوم بچوں کو نیزوں کے نو ک پر چڑھا یا گیا۔ بے شما ر قربا نیاں دی گئیں۔ آج وہ پاکستان پکا ر پکا ر کہتا ہے کہ خدا کیلئے مجھے بچاﺅ ، میرے سالمیت کو تحفظ دو، میری آزادی کو محفوظ کرو مگر کو ن اس خطہ زمین کی حفا ظت کیلئے آئے گا۔
Hakeem Muhammad Ashraf Saqib
About the Author: Hakeem Muhammad Ashraf Saqib Read More Articles by Hakeem Muhammad Ashraf Saqib: 11 Articles with 17919 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.