ادھورے متن کے پورے اقتباس

چودھری صاحب کی سچ بیانیاں

جناب محترم پرویز الٰہی (اہم حکومتی اتحادی )نے کچھ اہم سچ بیانیاں فرمائی ہیں۔

مثلاً آپ فرماتے ہیں فوجی ڈاکٹروں کو علاج کے لئے بلانا پنجاب حکومت کے چھرے پر بد نُما داغ ہے۔
ساتھ ھی گلوگیر لہجے میں بولے اَب آپ یہ نہ کہہ دیجئے گا کہ "جیسےپرویز مشرف کوبار بار وردی میں منتخب کرانے کا بیان" میرے چہرے کا بد نما داغ ہے ؟ یقین کریں جی اس داغ کو مٹانے کے لئے جمہوریت کی گنگا میں بھرپور اشنان کر رہا ہوں۔ چاروں انگلیاں گھی میں ہیں اور سر کڑاہی میں مگر ہائے ری قسمت پرانے بیانات کے داغ دھل کر نہیں دیتے۔ کسی نے خاک سچ کہا ہے داغ تو اچھے ہوتے ہیں۔ کوئلوں کی دلالی میں منہ آخر کالا ہی ہوتا ہے۔ ہیں جی ؟

اب آپ ہی بتائیں نان سیاسی مفادات کے لئے تو فوجی وردی اور ڈکٹیروں کے ساتھ چلنا ٹھیک ہے وسیع تر ملکی مفاد میں چا رو نا چار آمر کا ساتھ دینا ہی پڑتا ہے۔ اس سے اپنوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنا بھی مجبوری ہوتی ہے۔ وہ تو رہے سیاسی معاملات اب یہ نا ہنجار پنجاب حکومت میرے سینے پہ پہلے کیا کم مونگ دال رہی تھی کہ خواہ مخواہ اس نے تڑپتے سسکتے مریضوں کی داد رسی کے لئے "فوجی ڈاکٹروں" کو بلا لیا ہے۔ اچھا بھلا ہڑتالی تھیٹر سجا ہوا تھا ہماری سیاسی دکانداری چمک رہی تھی ناں جی کیا تُک تھی خاکی وردیوں کی عوامی خدمت کے لئے بلانے کی۔

وہ تو اپنے بھلے مانس راجا ریاض صاحب جیسا بندہ تو ویسے ہی ڈر گیا بیچارا زیادہ اُردو بولے تو لگتا ہے جھوٹ بول رہا ہے۔ اس نے صحیح کہا ہے کہ میڈیکل مارشل لاءلگا دیا ہے۔ میڈیکل مارشل لاءہی ہوا نا جب مریضوں کو ہسپتالوں میں خاکی وردیاں نظر آئیں گی فوجیوں کے ہاتھوں میں بندوق کی بجائے ٹیکے نظر آئیں گے تو راجا ریاض جیسا کمزور دل ویسے ہی ہارٹ اٹیک نہ کروا بیٹھے۔اندر کی بات بتاؤں میرے تو زخم ہرے ہو گئے وہ بیتے دن گزارے جومشرف کے سنگ وہ یاد آ گئے۔

ہم تو سمجھتے تھے خوب دنگل سجے گا۔بُرا ہو عدالت کا جو ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کا حکم دے رہی ہے۔
چوہدھری صاحب نے مزید فرمایا کہ ڈرامہ باز خادم ِ پنجاب اعلیٰ مفادات کی سیاست کر رہے ہیں۔ سچی بات تو یہ ہے کہ نرِے اناڑی ہیں۔ مفادات کی سودے بازی میں ہماری ٹریننگ لینی چاہئے دیکھا تھا آپ نے کہ کس طرح وزیر اعظم صاحب میرے بیٹے کو جیل سے نکال کر بنفسِ نفیس لے کر مجھ غریب کی کٹیا میں حاضر ہوئے تھے۔

کیا کریں جی یہ اولاد بڑی ظالم شے ہوتی ہے ملکی مفاد میں بڑے بڑے کڑوے گھونٹ پینے جیسے فیصلے کروا دیتی ہے۔

جوشِ خطابت میں چوہدھری صاحب نے مزید شعلہ بیانی فرمائی ۔
"ہم نے صبر کیا اقتدار چل کر ہمارے پاس آیا"

کیا مٹھاس ہے اس صبر کے پھل میں واہ۔اِس گناہ بے لذت کا اپنا ہی مزا ہے۔ اب میری اِس بات کا موازنہ میرے ماضی میں محترمہ اور زرداری صاحب کے لئے دیئے گئے بیانات سے نہ لگایا جائے۔

مثلاً میرے منہ میں خاک ۔جو غلطی سے ماضی میں میں میرے منہ سے نکل گیا تھا کہ " سازشی جوڑا نوٹوں کی خوشبو دور سے سونگھ لیتا ہے" یقین کریں وڈے چوہدھری جی نے انہی نوٹوں کی حفاظت کے لئے پورے دو گھنٹے پریس کانفرنس کی کہ"زرداری صاحب کوئی چھوٹے بچے ہیں جو میمو کے لئے حسین حقانی کو خط لکھیں"۔

اب آپ یقین کریں میمو سکینڈل پر دیے جانے والا یہ دفاعی بیان زرداری صاحب کو اتنا پسند آیا کہ انہوں نے اسے فریم کروا کے سامنے ہی رکھ لیا۔ اے کاش کبھی نواز شریف ہماری صلاحیتوں سے فائدہ اُٹھا لیتے۔

ویسے اب چلتے چلتے آپ کو راز کی بات بتا دوں۔ یہ شہباز شریف کے ٹینٹ والے ڈرامے سے میں بڑا عاجز آ گیا ہوں۔ اچھے خاصے ہما رے ووٹ خراب ہو رہے ہیں "ویسے ہاتھ کنگن کو آرسی کیا " وڈے چوہدھری جی سوچ رہے ہیں کہ ہم بھی کچھ دنوں کے لئے مینار ِ پاکستان میں دکانداری لگا لیں۔ کُچھ دن تازہ ہوا میں گھاس پر لیٹیں گے تو صحت پر اچھا اثر پڑے گا۔ آخر کو ایوانِ صدر کے پھیرے لگا لگا کر جو چُک پڑ گئی ہے وہ بھی ٹھیک ہو جائے گی۔ دو دن خیمے میں سوئیں گے صحت کی صحت سیاست کی سیاست، ایک ٹکٹ دو مزے ہاں جی نالے چوپڑیاں نالے دو دو۔
Nayyer Shafiq
About the Author: Nayyer Shafiq Read More Articles by Nayyer Shafiq: 9 Articles with 7087 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.