کیماڑی کے سنسان سڑک پر کھڑی ایک
کھٹارا ایمبولنس میں پڑے ہوئے مریض کو شاید یہ نہیں معلوم تھا کہ اس نے جن
لوگوں کے لئے دن رات محنت کر کہ اور اپنے بیماری کی پرواہ نہ کرتے ہوئے
جدوجہد کی اور الله کی زمین پر الله کا نظام نافذ کرنے کے لئے جو زمین کا
ٹکڑا حاصل کیا اسکے وجود میں آنے کے ایک سال کے ہی اندر محلاتی سازشیں کرنے
والے بیوروکريٹ،جرنیل اور سیاستدان اس غریب ملک اور یہاں کی مظلوم عوام پر
مسلط ہو جائے گے .
شکر ہے بابا 1954 کے مارشل لا سے پہلے ہی چلے گئے ورنہ ملک پر قبضہ کرنے
والا آمر جرنیل بابا کی حکومت کا تختہ الٹ کر انکو پھانسی پر لٹکانے یا
جلاوطن کر دینے سے بھی باز نہ آتا .
بابا ہم شرمندہ ہیں،آپ کا پاکستان یرغمال بنا ہوا ہے کالے انگریزوں کے
ہاتھوں-
آپ کا الله کی زمین پر الله کا نظام اسلام نافذ کرنے والا خواب اگر میں
اپنے آنکھوں سے نہ دیکھ سکا تو میرا بیٹا دیکھے گا یا پھر اسکا بیٹا-
میں جانتا ہوں اس دن برزخ میں آپ کے اور میرے ہونٹوں پر فاتحانہ مسکراہٹ
ضرور آئے گی جس دن قال الله اور قال رسول کی صدائیں اس دھرتی سے گونج رہی
ہونگی ............... |