بڑی معتبر ہے مرے سوات کی ملالا

ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ قومی سانحے کی شکل اختیار کر گیا ہے۔آخری اطلاعات کے مطابق پشاور کے سی ایم ایچ میں زیر علاج ملالہ یوسف زئی کو راولپنڈی منتقل کر دیا گیا۔ ملالہ یوسف زئی کو ایمبولینس میں کور ہیڈ کوارٹر پہنچایا گیا، جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی روانہ کیا گیا۔ قومی امن ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی 9 اکتوبر کو اسکول سے گھر جاتے ہوئے مینگورہ سوات میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئی تھیں، جسے ہنگامی طور پر پشاور میں سی ایم ایچ منتقل کیا گیا، جہاں وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج رہیں۔ اس دوران سینئر سرجنز نے ان کا آپریشن کیا اور کندھے سے گولی نکالی۔ تاہم ملالہ بدستور بے ہوش ہیں جس پر انہیں ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد روالپنڈی منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹرز آپریشن اور نگہداشت سے مطمئن ہیں تاہم انہوں نے ملالہ کے لئے 10 سے 15 دن انتہائی اہم قرار دیئے ہیں۔ نیورو سرجن سی ایم ایچ ڈاکٹر کرنل جنید کا کہنا ہے کہ آئی ایف سی میں نگہداشت کی زیادہ بہتر سہولتیں ہیں، ملالہ کے آپریشن اور نگہداشت سے مطمئن ہیں۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ہسپتال میں ملالہ اور ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی ہے اور اس حملے کو قابلِ نفرت دہشت گرد کارروائی قرار دیا ہے۔ بلکہ انہوں نے اس حدیث نبویﷺ کا بھی ذکر کیا ہے جس کا مفہوم ہے کہ ”جو بچوں پر رحم نہیں کرتا وہ ہم میں سے نہیں“۔

اللہ تعالیٰ ملالہ جیسی معصوم اور ذہین مگر محب وطن بچی کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔یوں تو ہمارے ملک میں دہشت گرد مختلف طریقوں سے اپنے غلیظ ہتھکنڈے آزماتے چلے آ رہے ہیں لیکن ملالہ یوسف زئی پر موجودہ قاتلانہ حملہ پوری قوم کے لئے ایک بہت بڑاقومی مگر ناقابل تلافی حادثہ ہے ۔ملالہ یوسف زئی کے لئے ہر پاکستانی آنکھ نم اور ہر پاکستانی فرد دعا گو ہے۔ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ در اصل پوری قوم پر حملہ ہے۔اس وقت پورے ملک میں اس کے لئے نوافل پڑھے جا رہے ہیں اور شمعیں روشن کی جا رہی ہے۔پاکستان کے تمام سکول اور کالجز میں ملالہ یوسف زئی کے لئے خصوصی دعائیں کر وائی جا رہی ہیں۔پوری قوم رنج و الم کی صورت حال سے دوچار ہے۔یہ بچی یقینا پوری قوم کے لئے تعلیمی لحاظ سے رول ماڈل ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس دہشت گردی میں ملوث ظالم لوگ کب گرفت میں آتے ہیں۔اللہ کرے کہ ملالہ یوسف زئی کے ساتھ انصاف ہو اور اس کے غریب والدین کے حق میں فیصلہ ہو۔اللہ تعالیٰ ملالہ یوسف زئی کو صحت کاملہ اور ان کے والدین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
کچھ کلام ملالہ یوسف زئی کے نام

دہشت کی رات میں بن گئی جو اجالا
بڑی معتبر ہے مرے سوات کی ملالا

ظالم بھی ڈر گئے اس معصوم سے
پوری قوم کا درد جس نے سنبھالا

کتنے خوش قسمت ہیں ترے والدین
غربت میں ذہانت کو ہے پالا

دہشت گرد ہیں دشمن سب کے
کون لگائے گا تری آواز کو تالا

مرے وطن کی بچی تو نہ مرے گی
پورے دیس میں ہے ترے نام کی مالا

قارئین! یقین کریں ایسے نیک اور ذہین بچے والدین کے لئے فخر اور سعادت کا باعث ہوتے ہیں اور احقر کی یہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسی فرمانبردار اور محب وطن اولاد ہر پاکستانی کو عطا کرے۔آمین۔ذرا سی سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ جب کہیں بھی دنیا بھر میںدو ملکوں کے درمیان جنگ ہوتی ہے وہاں پر بھی بوڑھوں،بچوں اور بیمار لوگوں پر نہ تو حملہ کیا جاتا ہے،نہ ہی انہیں قیدی بنایا جاتا ہے اور نہ ہی ان پر تششد د ہوتا ہے۔ملالہ یوسف زئی ایک چودہ سالہ بچی ہے ،اس پر اس قسم کو وحشیانہ حملہ کرنے والے اور حملہ کروانیوالے دہشت گردوں کو بھلا کون نیک اور انصاف پسندسمجھے گا۔

یقینی طور پر ایسا مذموم کام کرنے والے ملک دشمن، امن دشمن اور عالمی دہشت گر د ہیں۔ایسے ظالموں کو علاج یہی ہے کہ انہیں سر عام پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے تاکہ ان کے بعد کوئی بھی دہشت گرد اس قسم کی گندی حرکت نہ کرے۔علاوہ ازیں ہماری حکومت کو بھی چاہیئے کہ ملک میںہونیوالے ڈرون حملوں کے سد باب کے لئے بھی کوئی خاطر خواہ کام کرے تاکہ اس میں کسی قسم کے بے گناہ اور معصوم شہری امریکن دہشت گردی کا شکار نہ ہوں۔

افغانستان کے امن کے لئے پاکستانی سیکورٹی فورسز اور پاکستانی قوم کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں پھر بھی امریکہ ہمارے مسائل کو سمجھے بغیر ڈرون حملوں کی شکل میں ہمارے مسائل میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔ہمیں اپنی قوم و ملک میں امن لانے کے لئے امریکن چنگل سے نکلنا ہوگاورنہ خدانخواستہ یہ ”ظالمان“ دہشت گرد امریکن لڑائی میں ملالہ یوسف زئی جیسے پاکستانی نونہالوں کے امن اور مستقبل کو تباہ کرتے رہیں گے۔
mumtazamirranjha
About the Author: mumtazamirranjha Read More Articles by mumtazamirranjha: 35 Articles with 38427 views I am writting column since 1997. I am not working as journalist but i think better than a professional journalist. I love Pakistan, I love islam, I lo.. View More