وہ جو بچیوں سے ڈر گئے

طالبان کے ظالمانہ اقدام پر مصروف شاعرہ کشور ناہید کی شہر ہ آفاق نظم کے اشعار قار ئین کے پیش نظر ہیں جوانہوں نے خیبر پختوانخواہ میں متحدہ مجلس عمل کی حکومت کے دوران بچیوں کے مخلوط تعلیم نظام پر پابندی عائد کرنے پر لکھی تھی۔

وہ جو بچیوں سے بھی ڈرگئے
وہ جو علم سے گریز پا
کریں ذکر رب کریم کا
وہ جو حکم دیتا ہے علم کا
کریں اسکے حکم سے مناورایہ منادیاں
نہ کتاب کسی کے ہاتھ میں
نہ ہی انگلیوں میں قلم رہے
کوئی نام لکھنے کی چا نہ ہو
نہ ہورسم اسم زناں کوئی

پاکستان کی 14 سالہ امن ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسف زئی پر طالبان کے وحشیانہ حملے سے پاکستان کا تشخص دنیا بھر میں ایک بار پھر مجروح ہواہے ۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اس بہیمانہ اقدام نے عالمی برادری میں امریکی موقف کو دورست قرار دیتے ہوئے پاکستانی حدود میں ڈرونز حملے جاری رکھنے کا جواز فراہم کردیا ہے ۔ ایسے وقت میں ملالہ یوسف زئی کو نشانہ بنانا جب پاکستان عالمی سطح پر ڈرونز حملوں کی شدید مزمت کررہاتھاخاص کر عمران خان کا ڈرونز حملوں کے خلاف وزیرستان کی طرف ملین مارچ نے بین الاقوامی انسانی حقو ق کی تنظیموں سمیت عالمی میڈیا کی توجہ ڈرونز حملوں میں جانبحق ہونے والے معصوم و بے گناہ افراد کی جانب مبذول کرانے میں بڑی حد تک کامیاب رہاتھا اور امریکہ کے اندر انسانی حقوق کی سماجی تنظیموں نے امریکی ڈرونز کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوباما انتظامیہ سے پاکستان پر ڈرونز حملے روکنے کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔2009 ء سوات میں عسکریت پسندوں کے خاتمہ کے لیے کیے جانے والے فوجی آپریشن کے بعد قوم کی ا س بہادر بیٹی کی زندگی کو شدید خطرات لاحق تھے ۔اُس وقت محض گیارہ برس کی عمر میں طالبان مخالف نظریات رکھنے او ر بی بی سی اردو پر گل مکئی کے نام سے ڈائری لکھنے کی وجہ سے بین الاقوامی شہرت حاصل کرچکی تھی ۔سوات میں فوجی آپریشن کے دوران یا اس کے فوری بعد طالبان کی جانب سے ملالہ کو نشانہ بنایا جاتا اس قدر شدید ردعمل دیکھنے کو نہ ملتا لیکن حیرت انگیز طور پر تحریک طالبان پاکستان کے ماضی کے بیانات کودیکھا جائے تو خواتین کے معاملات پر ان کا موقف عدم تشدد رہاہے ۔تاہم ملالہ یوسف زئی پر بہیمانہ حملے کی ذمہ داری قبول کرکے پاکستانی طالبان کا کردار مشکوک ہوگیا ہے ۔ 80 ء کی دہائی میں امریکہ ان طالبان کو پاکستان کی فوجی حکومت کے ذریعے ڈالروں کے عوض کنٹرول کرتا تھا اور اب براہ راست ان کو احکامات دیتا ہے اور ملالہ پر حملہ اس امر کی نشاندہی بھی کرتاہے ۔ عالمی برادری کی جانب سے امریکی ڈرونز پر سخت تنقید کی جارہی تھی جو ملالہ پر حملے کے بعد یکدم رک گئی ، شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا امریکی دیرینہ مطالبہ بھی اب پورا ہونے کو ہے ۔ ملکی میڈیا ،این جی او سمیت دیگر حلقے طالبانئزیشن کے خلاف متحد ہو کر امریکی آواز بن گئے ۔ اگر بالغ النظری سے دیکھا جائے تو ملالہ پر طالبان کے وحشیانہ اقدام کا فائدہ صرف امریکہ کو ہی ہواہے ۔ ملک بھر میں طالبان کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جارہی ہے نوجوان نسل میں طالبان کے خلاف نفرت کے جذبات امنڈ آئے ہیں ۔دانشوروں کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان ملک میں یہود و نصاریٰ کے ایجنڈے کو پروان چڑہارہے ہیں اور اس نام نہاد شریعی تنظیم کی پشت پناہی امریکی سی آئی اے ، اسرائیلی موساد اور بھارتی را کررہی ہیں ۔ ملالہ یوسف زئی پر حملہ کی ذمہ داری قبول کرنا اور اس وحشیانہ اقدام کو عین اسلامی و شرعی قرار دینا تحریک طالبان پاکستان کا شریعت سے نا واقفیت کا واضح ثبوت اور افسوسناک پہلوبھی ہے کیونکہ اسلام میں کسی کا ناحق قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے ۔
abad ali
About the Author: abad ali Read More Articles by abad ali: 38 Articles with 35116 views I have been working with Electronic Media of Pakistan in different capacities during my professional career and associated with country’s reputed medi.. View More