ایئر مارشل(ر) اصغر خان وطن عزیز
پاکستان کی ان چند سیاسی شخصیات میں سے ایک ہیں جن کے دامن پر آج تک کسی
بھی قسم کا کوئی دھبہ نہیں لگا اور یہی وجہ ےہ کہ منافقوں کے اس دور میں
اصغر خان جیسے محب وطن افراد کو ہمیشہ دیوار کیساتھ لگانے کی کوششیں کی
جاتی رہی ہیں‘ایئر مارشل(ر) اصغر خان نے ہمیشہ حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے
کرپشن اور اور اسی طرح کے دیگر ناسوروں کیخلاف جہاد کا علم بلند کیا‘ اصغر
خان کی طرف سے نام نہاد سیاسی لیڈران کیخلاف ایک کیس دائر کیا گیا تھا جس
کا نتیجہ 16 سال کے طویل انتظار کے بعد سامنے آیا ہے‘ عدالت عظمیٰ نے اصغر
خان کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 1990 ءکے انتخابات میں دھاندلی
ہوئی تھی اور رقوم وصول کرنے والی جماعتوں اور افراد کیخلاف ایف آئی اے
تحقیقات کرے اور اُن کا فوجداری ٹرائل کیا جائے‘ موجودہ حالات میں خدائے
بزرگ و برتر کے بعد عدلیہ ہی پاکستانی قوم کا واحد سہارا ہے‘ عدلیہ گزشتہ
سالوں سے پاکستان کی سا لمیت کو برقرار رکھنے اور اہم ملکی ایشوز پر اپنا
کردار ادا کرنے سے مصائب میں گھِری عوام کی آواز بن چکی ہے۔
قارئین کرام! میرا یقین کامل ہے کہ اگر ملک میں قانون کی بالا دستی قائم ہو
جائے اور عدلیہ کے احکامات پر بروقت عمل در آمد کیا جائے اور کروایا جائے
تو صرف چند ہفتوں میں پاکستان کا نقشہ تبدیل ہو جائے گا‘ جیسا کہ اصغر خان
کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد جہاں محب وطن افراد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی
وہیں اس تاریخی فیصلے نے اسٹیبلشمنٹ کی کوکھ سے جنم لینے والے سیاستدانوں
کی راتوں کی نیندوں کو حرام کر دیا ہے‘ اصغر خان کیس کے اس فیصلے سے
”سرویز“ کے مطابق ”بڑھتی ہوئی“ مقبولیت والی جماعتوں کی مقبولیت کو یکا یک
بریک لگ گئی‘ اصغر خان کیس کے بارے میں سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے نے
ملکی سیاست میں کھلبلی مچا دی ہے اور اسی وجہ سے رقوم لینے والے سیاستدان
شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں‘ کیس کے فیصلے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی سے
تعلق رکھنے والے وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف بھی انتہائی جوش و خروش
میں دکھائی دے رہے ہیں‘ وزیر اعظم نے اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ
”اسٹیبلشمنٹ سے پیسے لینے والے قوم سے معافی مانگیں‘ پیسے لینے والوں سے
پائی پائی وصول کریں گے“ ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس فیصلے کے بعد وفاقی حکومت کیا اقدامات اٹھاتی ہے‘
آئینی ماہرین کیمطابق فیصلے پر عمل در آمد کروانے کیلئے وفاق کو مقدمہ درج
کروانا ہوگا یعنی ایسی صورتحال میں پاکستان پیپلز پارٹی کھُل کر کھیلنے کی
پوزیشن میں آ گئی ہے‘ قارئین کرام! یہاں میں یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ وہ
لوگ جو عدلیہ کے فیصلوں پر جانبداری کے الزامات لگاتے رہے ہیں اصغر خان کیس
کے فیصلے کے بعد ان کو منہ کی کھانی پڑی ہے‘ عدالت عظمیٰ کے اس تاریخی
فیصلے نے لٹیروں کے ٹولے کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور اس تاریخی فیصلے
کا سارا کریڈٹ محب وطن سیاستدان ایئر مارشل(ر) اصغر خان کو جاتا ہے‘
پاکستان تحریک انصاف اور PTI کے سربراہ عمران خان پر بھی رقم لینے کے
الزامات لگائے جاتے رہے ہیں لیکن عدالت عظمیٰ فیصلے کی روشنی میں PTI اور
PTI کے سربراہ عمران خان کا دامن صاف نظر آتا ہے‘ موجودہ سیاسی صورتحال میں
جب الیکشن سر پر ہیں ایسے وقت میں عمران خان پر آئی ایس آئی کی پیداوار کا
الزام لگانے والے اب کس منہ سے عوام سے ووٹ مانگیں گے؟ مستقبل قریب میں
مزید حقائق عوام کے سامنے آ جائیں گے۔
قارئین کرام! وطن عزیز کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہم سب کو
اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘ ہمیں اچھے اور بُرے میں تمیز کرتے ہوئے
اپنے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا‘ اگر آج ہم اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کر
لیں گے تو یہ ہمارے لئے اور پاک سرزمین کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں ہوگا‘
مال کماﺅ پالیسی پر عمل پیرا‘ پاک سر زمین کے دشمن‘ سازشی عناصر‘ کرپٹ
ٹولے‘ مصیبت کے وقت ملک سے فرار ہو جانے والے لیڈران چاہے جو کچھ بھی کرتے
رہیں انشاءاللہ اصغر خان کیس کی طرح جیت حب الوطنی کی ہی ہوگی‘ وقت بدل چکا
ہے اور تبدیلی پاکستان کے مقدر میں لکھی جا چکی ہے۔ |