ازدواجی تعلقات کی ابتری سے دنیا
کا ہر حصہ دوچار ہے اور طلاقوں کی شرح مغرب میں ہی نہیں اب مشرق میں بھی
بڑھ رہی ہے جہاں اسے معیوب سمجھا جاتا تھا۔ بہت سے لوگوں کیلئے یہ ایک
حیران کن خبر ہوگی کہ متحدہ عرب امارات میں طلاقوں کا رجحان خطرناک حدوں کو
چھونے لگا تھا جہاں ہر نو جوڑوں میں سے ایک کی علیحدگی ایک لازمی امر ہوچکی
تھی مگر وہاں اس اہم مسئلے پر فوری طور پر توجہ دے کر ایسے اقدامات کیے گئے
کہ علیحدگی کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی جس کا سبب محض چند ایسی ہدایات
تھیں جن پر عمل کرکے شادی شدہ جوڑے ایک دوسرے کو سمجھنے اور آپس کے جذبات
کو جاننے میں کامیاب ہوکر اپنی ازدواجی زندگی کو پرمسرت بناسکتے ہیں مزے کی
بات یہ ہے کہ تمام تر ہدایات مشورے اور تجاویز عام زندگی سے متعلق ہیں جن
پر ذرا سی توجہ دے کر بہ آسانی عمل کیا جاسکتا ہے ان تجاویز کو دیکھیں اور
پڑھیں تو ممکن ہے کہ آپ کو بھی ان سے کچھ مدد مل جائے۔
مردوں کیلیے ہدایات
محترم شوہر…! آپ کی بیوی حیاتیات کے اعتبار سے ایک مختلف انسان ہے۔ اس کی
شخصیت کو سمجھنے اور اس کا اعتماد بڑھانے کیلئے ہم نے یہاں کچھ تجاویز پیش
کی ہیں:۔ ٭ کبھی اس بات کی توقع مت کریں کہ وہ اس رویہ کا مظاہرہ کرے جس کا
آپ خود کرتے ہیں کیونکہ وہ آپ سے مختلف ہے۔ ٭ اس کی شکایات کو نظر انداز نہ
کریں کہ وہ انتہا درجے پر جاکر جذبات سپورٹ کی توقع کرتی ہے۔ ٭ عورت کبھی
بخیل شخص کو پسند نہیں کرتی لہٰذا اسے مختلف اوقات میں تحفے تحائف اور باہر
جانے کی دعوت دیتے رہا کریں۔ ٭ عورت کو اپنے والدین کے یہاں جانے کی اجازت
ہونی چاہیے۔ ایسے اوقات میں معاندانہ رویہ نہ اپنائیں اور نہ یہ ظاہر کریں
کہ آپ اس کے پیار سے محروم ہورہے ہیں۔ ٭ اس کے ساتھ بھی فلرٹ کی اہمیت کو
فراموش نہ کریں اور بستر میں اس کی خواہشات کو آسودگی بخشیں۔ ٭ عورت تنقید
کو قطعی پسند نہیں کرتی لہٰذا زبانی جنگ میں کبھی بھی کھلے عام اس کی
خامیوں و کمزوریوں پر اظہار خیال نہ کریں۔ ٭ مسائل کے بہ آسانی حل کی کبھی
توقع نہ کریں کیونکہ وہ جذبوں سے سرشاری کے باعث ہر چیز کا منطقی حل چاہتی
ہے۔ ٭اس امر میں مداخلت نہ کریں کہ وہ گھر کیسے چلارہی ہے اس کے بجائے اسے
اعتماد دیتے ہوئے یہ احساس دلائیں کہ وہی اس سلطنت کی ملکہ ہے۔٭ اس کی
نسوانیت کو اطمینان بخشنے کیلئے اس کے اور اس کے کپڑوں کی تعریف کرتے رہیں
نیز میک اپ ‘کوکنگ اورگھر کی سجاوٹ کو بھی سراہیں۔ ٭ اس بات کو بھی مدنظر
رکھیں کہ بچے کی پیدائش کے دنوں میں عورت کا موڈ اچانک بدل جاتا ہے جبکہ
حمل یا حیض میں بھی یہی کیفیت ہوتی ہے۔ ٭صرف اس وجہ سے بیوی سے دور نہ رہیں
کہ وہ محض بولنے یا سننے کو پسند کرتی ہے۔ ٭عورت قدرتی طور پر حساس ہوتی ہے
جو زخموں کو نظرانداز نہیں کرسکتی‘ اس کی نقل اتارنے‘ مذاق اڑانے یا
احساسات کو کچلنے سے گریز کریں۔ ٭ہرعورت کو ایک ایسے مرد کی ضرورت ہوتی ہے
جو اس پر اعتماد اور بھروسہ کرتا ہو وہ خود کو خوف وفکر سے آزاد اور محفوظ
سمجھے اسے قطعی مایوس نہ کریں۔ ٭عورت کے پیار اور توجہ کی خاطر کبھی اپنے
فرائض و ذمہ داریوں کو نظرانداز نہ کریں۔ ٭مسائل کے حل کیلئے اس کی تجویز
کو حقیر نہ سمجھیں کیونکہ وہ اسے بے عزتی سمجھے گی اور پوری فیملی میدان
جنگ بن جائے گی۔
عورتوں کیلیے ہدایات
محترم بیوی…! اپنے شوہر کی فطرت پر توجہ دیں اور زندگی میں حاصل شدہ خوشیوں
اور آسودگی کے تناظر میں اس کی شخصیت کو سمجھیں اور براہ کرم ان تجاویز کو
قابل غور رکھیں۔ ٭اپنے آپ سے اس کا موازنہ نہیں کریں کہ وہ مرد ہونے کے
باعث آپ سے بالکل مختلف ہے جس کی سوچ اور سمجھ کا انداز بھی مختلف ہے۔ ٭اس
کی تنہائی میں اس وقت قطعی مخل نہ ہوں جب وہ اپنے طور پر مسائل کا حل
نکالنے کی کوشش کررہا ہو کیونکہ ایسی کوشش اسے جھنجھلاہٹ میں مبتلا کردے
گی۔ ٭اپنے مرد کی بے رحمانہ طبیعت کو ہرگز مت ابھاریں کیونکہ جب وہ نروس
ہوگا تو فوری طورپر صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑ سکتا ہے۔ ٭کبھی یہ توقع مت
کریں کہ وہ کسی کام کو اسی طرح کرے گا جیسے کہ آپ پسند کررہی ہیں کیونکہ وہ
آپ کی طرح نہیں سوچتا ہے۔ ٭اپنی سوچوں کو اس پر مت تھوپیں کیونکہ یہ احساس
ہوتے ہی کہ آپ اس پر حکمرانی کی کوشش کررہی ہیں وہ طیش میں آجائے گا۔ ٭مرد
عموماً باتونی عورتوں کو پسند نہیں کرتے ہیں‘ زیادہ بول کر اسے دق نہ کریں
کہ یہ چیز اسے کنفیوژ کرکے رکھ دے گی۔ ٭اس کی جانب سے معذرت کی توقع نہ
کریں کہ مرد معافی مانگنا پسند نہیں کرتے ہیں اور کسی صورت میں ان کی یہ
خواہش ہوئی کہ شرمندگی کا اظہار کریں تو وہ براہ راست ایسا نہیں کریں گے۔
٭اسے ایسی حالت میں نہ چھوڑیں کہ اس کی ضرورت نہیں رہی ہے اس طرح آپ اس کی
نرمی کے ساتھ محبت اور توجہ کیلئے کبھی نہیں ترسیں گی۔ ٭کوئی ایسی بات نہ
کریں جو کہ اسے پسند نہ ہو کیونکہ ایسا کرتے ہوئے اس کے احساسات کو زد
پہنچے گی اور اس کا موڈ تباہ ہوجائے گا۔ ٭اگر آپ اسے کھونا نہیں چاہتیں تو
اس پریشانی میں مبتلا نہ ہوں کہ وہ آپ اور بچوں کیلئے کیا کررہا ہے۔ ٭فیملی
اور دوستوں کے سامنے شوہر پر تنقید مت کریں کیونکہ وہ یہ محسوس کرے گا کہ
آپ اس کی مردانگی کو چیلنج کررہی ہیں۔ ٭مسلسل سوالات کرکے اسے دق میں مبتلا
نہ کریں کہ وہ پرندے کی طرح آزاد رہنا چاہتا ہے۔ ٭خلوت کے لمحات میں اسے بے
خواہش ہونے کا احساس نہ دلائیں کیونکہ ایسی صورت میں وہ اسی آسودگی کیلئے
کوئی اور راستہ تلاش کرلے گا۔ ٭اپنے شوہر کے رازوں کو خود تک محدود رکھیں
کیونکہ وہ قدرتی طور پر رازوں کی حفاظت کو پسند کرتا ہے۔ ٭ مسلسل تقاضے
کرنے والی بیوی مت بنیں کہ اسے پرسکون اور قانع عورت پسند ہے۔ ٭اس کی محبت
اور احترام سے محروم نہ ہونے کیلئے اس پر کبھی یہ ظاہر نہ کریںکہ آپ اس سے
بہتر ہیں۔ ٭اس پر اپنے پیار کو نچھاور کردیں اور توجہ دیں کیونکہ یہی اس کی
آرزؤں کی تکمیل ہے۔ ٭کسی مرد کی فیاضی اس کے ردعمل پر منطبق ہوتی ہے لہٰذا
اس کی جانب سے پہل کرنے کی توقع مت کریں بلکہ مناسب وقت آنے دیں۔ ٭ بچوں کو
شوہر سے بڑھ کر توجہ نہ دیں اور نہ ہی نرمی برتیں کیونکہ جب وہ گھر پر ہو
تو اسے آپ کی توجہ کا مرکز ہونا چاہیے۔ |