کراچی بدتر ین دہشت گردی کے نشانہ پر

کراچی کواس وقت بدترین فرقہ وارانہ دہشت گردی کا سامنا ہے دو کروڑ انسانوں کا شہر قتل گاہ میں تبدیل ہو کر رہ گیا ہے۔ قائداعظم کا شہر لہولہان ہے شہر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ۔ قاتلوں کو روکنے والا کوئی نہیں، پولیس اور رینجرز مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں اور کراچی فرقہ ورانہ عفریت اور دہشت گردی کا گڑھ بن چکا ہےاور فرقہ ورایت کی ہر دم پھیلتی ہوئی آگ نے اسے پوری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ جبکہ ہم سب کو یہ امر اچھی طرح سے معلوم ہے کہ ہم تیزی سے تباہی کے راستے پر گامزن ہیں، مگر حسرت و یاس کی تصویر بنے سکتہ میں ہیں اور بانی پاکستان کی روح بے چین ہے. گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی پاکستان کا فرقہ واریت سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر تھا ۔

فرقہ وارانہ بنیادوں پر قتل کے واقعات نے ایک نیا موڑ اختیار کر لیا ہے اور اب خاندانوں کو بھی ہدف بنایا جا رہا ہے۔ ستمبر میں ہلاکتوں کی تعداد سے واضح طور پر اس نئے رجحان کی نشاندہی ہوتی ہے۔ یہ تعداد بنیادی طور پر سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں ہونے والی ہلاکتوں کے برابر بنتی ہے۔ مختلف فرقوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کی غرض سے قائم کی گئی تنظیم متحدہ بین المسلمین فورم کے ایک رہنما علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ دہشت گرد کراچی میں مختلف فرقوں سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کو ہدف بنا رہے ہیں جو کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ایک سازش ہے. مسلمان ،مسلمانوں کو اسلام کے نام پر قتل کررہے ہیں اور ہم سب خاموش ہیں؟ ان حالات میں کیا ہم رسول عربی کی امت ہونے کے صحیح دعویدار ہو سکتے ہیں؟
Iqbal Jehangir
About the Author: Iqbal Jehangir Read More Articles by Iqbal Jehangir: 28 Articles with 42496 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.