عالمی تحریک سنی دعوت
اسلامی کے بین الاقوامی اجتماع پرارباب علم و دانش ومفکرین کے تاثرات
عالمی سالانہ سنی اجتماع: ہندوستان کاسب سے بڑادعوتی وتربیتی اجتماع
عروس البلاد ممبئی کے چند سرکردہ ارباب علم نے 5 ستمبر1992ءبروز سنیچر کو
بے سروسامانی کے عالم میں اللہ عزوجل کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے سنی دعوت
اسلامی کے پیارے نام سے ایک تحریک کی داغ بیل ڈالی اور اس کی بنیادوں کو
مستحکم کرنا شروع کیا ۔تحریک سنی دعوت اسلامی نے آج سے تقریبا اکیس سال
پیشتر اپنی دینی ومذہبی خدمات کا آغاز کیا تھا۔ ابتدا میں اس کا دائرہ کار
شہر ممبئی تک محدود تھا پھر صوبائی سطح پر یہ سلسلہ دراز ہوا اور ملکی حدود
کو پار کرتاہوا ایشیا ویورپ کے ایک درجن سے زائد ممالک میں اپنی خدمات کی
سوغات لٹا رہی ہے اور قوم مسلم اس کے فیضان سے مالا مال ہورہی ہے،
مثلاامریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، افریقہ، کناڈا، دبئی، سعودی عرب، ہانک کانگ،
کینیا، زامبیا، مارشیش وغیرہ ممالک میں دینی خدمات کے اثرات محسوس کےے
جاسکتے ہیں۔ 14,15,16دسمبر 2012ءکو وادی نورآزادمیدان ممبئی میں سنی دعوت
اسلامی کا 22واں بین الاقوامی اجتماع منعقد ہورہاہے ،اسی کے تناظرمیں ارباب
علم ودانش کے تاثرات پیش کئے جارہے ہیں۔تاکہ اجتماع کی اہمیت وافادیت عیاں
ہو۔
مولاناقمرالحسن بستوی مصباحی(امریکہ)
عروس البلادممبئی کے قیام کے دوران یہاں کے مشہورادارہ الجامعة الغوثیہ نجم
العلوم ،فائن مینشن کامبیکراسٹریٹ ممبئی 3میں حاضری کاموقع ملا۔اسلامی
خدمات کی عظیم انٹرنیشنل تنظیم ”سنی دعوت اسلامی “جواہل سنت کے
مستنداورمعتمدعالم دین حضرت مولانا محمد شاکرعلی نوری صاحب کی قیادت میں چل
رہی ہے جس کے تحت ممبئی اور مضافاتِ ممبئی میں کوئی 27ادارے کام کررہے ہیں۔
الجامعة الغوثیہ نجم العلوم اسی متحرک تنظیم کاایک فعال ادارہ ہے جس میں
6فاضل مدرس اورتقریباًساٹھ طلبہ زیردرس ہیں۔ادارے میں ابتدائی تعلیم سے لے
کردورہ حدیث کااہتمام ہے ۔امیرسنی دعوت اسلامی کی قیادت وسوپرویژن میں طلبہ
کومسلک حق اورسنت رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پیکرمیںڈھال کران میں
عشق خداورسول کی وارفتگی پیداکی جاتی ہے ۔ مدرسین انتہائی باخلاق ہیں۔مجھے
یہ دیکھ کربڑی مسرت ہوئی کہ ایک طرف تواہم ترین کتابوں کاذخیرہ ہے اوروہیں
کمپیوٹرپرکمپوزڈکی ہوئی کتابیں اسکرین پرموجودہیں۔مطبوعات کاایک سلسلہ بھی
ہے اورضروری کتابوں کی اشاعت کاانتظام بھی ۔رب کریم امیرسنی دعوت اسلامی
کوعمرخضرعطافرمائے اورسنی دعوت اسلامی کے اہتمام میں چلنے والے تمام ذیلی
اداروں کومزیدعروج وترقی عطافرمائے ۔آمین
مولانامحمدنسیم اشرف حبیبی (ڈربن ساﺅتھ افریقہ)
بحمدہ تعالیٰ وبکرم حبیبہ الاعلیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ناچیزکوسنی دعوت
اسلامی کے اجتماع میں شرکت کی سعادت میسرہوئی ۔اجتماع اور اجتماع کے دوران
شہر ممبئی کے مسلم علاقوں کوایک نئے رنگ وکیف میں ڈوباہوادیکھ کرسنی دعوت
اسلامی کی اثرانگیزی اورباطل کی پسپائی کایقین تواناہوگیا۔جماعت کے امیر
مولاناشاکرنوری صاحب کی قائدانہ صلاحیت ،مجاہدانہ عزم،سادہ وپرکارشخصیت
،دین سے سچی محبت اور پیغمبر اسلام صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے ان کاعشق
ومحبت جماعت کواوج ثریاتک لے جانے کی ضمانت ہے۔دعوت وتبلیغ کے میدان میں اب
ہماری جماعت نے اپنی برتری منوالی ہے ،افرادتیارکرلیے ہیں جوشب وروزسرگرم
عمل ہیں۔ضرورت ہے کہ سنی قوم سنی دعوت اسلامی کے ساتھ ہوجائے اور دنیاکویہ
پیغام سنادے کہ دین انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے ۔دین کی روحانی قدریں
اس دور کی مادیت زدہ سوسائٹی کوابدی سکون عطاکرسکتی ہیں۔رب تبارک وتعالیٰ
سنی دعوت اسلامی کوزندہ وتابندہ رکھے ،دعات ومبلغین میں اخلاص وللہیت ،بے
لوثی،اور صبر وشکر کی خوبیاں عطافرمائے ۔
علامہ افتخاراحمد قادری(مدینہ منورہ)
سنی دعوت اسلامی کے19 ویں سالانہ اجتماع میں شریک ہوا بڑاایمان پرور اور
روح افزا منظر دیکھادور ونزدیک کے بے شمار احباب و عوام اہل سنت نے اس
مبارک اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے اسٹیج سے میں نے مشاہدہ کیا کہ سامعین کے
چہرے پُر رونق تھے اور اُن پرمسرت وشادمانی کے آثار نمایاں تھے جیسے یہ لوگ
دین کی باتیں سننے کے لیے بے تابانہ حاضر ہیں اور مجمع کا عالم تھا کہ تاحد
نظر سامعین کاہجومِ عظیم تھا ۔ اتنا عظیم مجمع کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے یہ
ساری کیفیات عوام وخواص و علمائے کرام کی ایمانی توانائیوں کی نشاندہی
کررہی تھیں اور غمازی کررہی تھیںکہ انہیں سنی دعوت اسلامی کی تحریک پر مکمل
وثوق ہے۔ اس تحریک کے مخلص قائد وموسس حضرت علامہ محمد شاکر رضوی دامت
برکاتہ العالیہ کی قیادت پر پورا اعتماد ہے ۔ عوام وخواص و علما ئے کرام کے
اس انداز سے اذعان ہوتا ہے کہ ان میں حرارتِ ایمان موجود ہے جس سے بخوبی
اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ سنی دعوت اسلامی کی یہ تحریک اپنے مقاصد عالیہ میں
بڑی اچھی رفتار سے رواں دواں ہے اور اس کا مستقبل یقینا تابندہ ودرخشاں ہے۔
مولانا محمد مجاہد حسین حبیبی صاحب
( آل انڈیا تبلیغ سیرت مغربی بنگال، مدینة العلوم انسٹی ٹیوٹ)
21،22،23/ اکتوبر2011 ءکوممبئی میں سنی دعوت اسلامی کے سالانہ اجتماع کے
موقع پر میری پہلی حاضری ہوئی جسے میں اپنے لیے خوش نصیبی اور سعادت کی بات
سمجھتا ہوں۔یوں تو ملک کے طول و عرض کے اکثر بڑے اجلاس و اعراس میںزمانے سے
شرکت ہو رہی ہے لیکن سنی دعوت اسلامی کاسالانہ اجتماع اپنی نوعیت کا
منفردوبے مثال اجتماع تھا میں نے اب تک کسی ایک میدان میں سنیوں کا اتنا
عظیم ازدحام نہیں دیکھا جہاںلاکھوں کا جم غفیر ہو۔دوسری اہم بات میں نے یہ
محسوس کی کہ پہلے دن سے لے کرتیسرے دن تک تمام تقریریں وقت اور حالات کے
تحت سلگتے ہوئے موضوعات پر ہوئیں۔جو یقینا لائق تقلید اور سراہے جانے کے
لائق ہے۔تیسری اور سب سے اہم بات جو میں نے محسوس کی وہ یہ کہ دعاکے وقت
بلا مبالغہ لاکھوں شرکا خوف خداوندی اور خشیت الٰہی کے سبب اشکبار تھے ۔میں
سمجھتا ہوں کہ ملک میں یہ اپنی نوعیت کا تنہا وہ اجتماع ہے جہاں بیک وقت
اتنی بڑی تعداد میں لوگ رورہے ہوں۔ سچ ہے کہ
جو بات دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
در اصل یہ داعی سنت و شریعت حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محمد شاکر نوری
مدظلہ العالی(سربراہ سنی دعوت اسلامی) اور ان رفقاکے اخلاص و للہیت،اور
دینی تڑپ کا ثمرہ ہے ۔ دعاہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے پیارے حبیب صلی
اللہ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل تحریک سنی دعوت اسلامی کو مقبولیت عامہ عطا
فرمائے اور دین و سنیت کا اس سے خوب سے خوب تر کام لے ۔ آمین ثم آمین۔
مولانا افتخار اللہ قادری مصباحی( نوپاڑہ باندرہ ایسٹ)
عالمی تحریک سنی دعوت اسلامی کا اکیسواں سالانہ سنی اجتماع اپنی پوری آن
وشان کے ساتھ پیغام اتحاد واتفاق وتصور آخرت بن کر بحسن وخوبی اختتام پذیر
ہوا۔بفضلہ تعالیٰ وبکرم حبیبہ الاعلیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اس اجتماع میں
راقم تقریبا 14 برسوں سے شرکت کی سعادت حاصل کر رہا ہے۔ ذاتی مشاہدے کے
مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاکھوں فرزندان توحید ورسالت اجتماع میںشریک
ہوکر اپنی اپنی اصلاح کرتے ہیں اور عقبیٰ کو سنوارتے ہیں چوں کہ نفس وروح
کی طہارت ہی انسانیت کی معراج ہے اور عشق رسالت ایمان کی جان، جو اس روحانی
اجتماع سے حاصل ہورہی ہے اور مشائخ عظام ومخلص علماے فخام وداعیان دین کے
موثر خطابات وصحبت ومعیت سے ممکن ہے۔مشتاقان دید اور حوصلہ مند سامعین کی
بڑھتی ہوئی تعداد اور اس اجتماع کی اثر انگیزی نے باطل فرقوں کی نیندیں
حرام کردی ہیں یہی وجہ ہے کہ جماعت اہل سنت کی جانب سے منعقد ہونے والے سنی
اجتماعات کومخالفین ہدف تنقید بنا رہے ہیں ۔ جذبہ صادق کے ساتھ مبلغین
اسلام کی یہی محنت ومشقت وخلوص نیتی قائم و دائم رہی تو مستقبل قریب میں
مسلک اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ کا پرچم گھر گھر لہرائے گا ان شاءاللہ۔امیر
جماعت حضرت مولانا شاکر نوری رضوی اور ان کے رفقاے کار کی شبانہ روز کی جد
وجہد نے اس اجتماع کو اہل سنت و جماعت کا نمائندہ پروگرام بنادیا ہے۔ اللہ
عزوجل مزید کامرانیاں عطا فرمائے۔ آمین۔قارئین کرام سے التماس ہیکہ اس
پروگرام کی خوب خوب تشہیر کریں اور مع دوست واحباب کے شرکت کریں۔ |