حضور سید عالم ﷺ کی ولادت ِ اقدس

مولانا مولوی الشاہ محمد قاسم حسین ہاشمی مصطفائی فضل رحمانی بریلوی

اللہ رب العزت جل جلالہ اپنی خدائی کا اظہار فرمانا چاہتا ہے تو سب سے پہلے اپنے حبیب اقدس و اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نور مقدس اپنے نور اقدس شریف سے پیدا فرماتا ہے ،پھر اس نورِ مقدس سے عرش و کرسی و لوح و قلم چاند سورج بہشت اور جمیع موجودات کو عالم ظہور میں لاتا ہے ۔ مجلس میثاق میں رب العزت جل جلالہ ، اپنے حبیب اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خود میلاد اقدس شریف پڑھتا ہے اور تمام انبیاءعلیہم الصلوٰة و السلام سنتے ہیں اور حضور کی اطاعت کا قول دیتے ہیں بلکہ ان کی نبوت ہی حضور( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطیع و امتی بننے پر مشروط ہوتی ہے تو سب سے پہلے حضور کا ذکر تشریف آوری کرنے والا اللہ جل جلالہ ہے اور ذکر پاک کی سب میں پہلی مجلس انبیاءعلیہم الصلوٰة و السلام ہے جس میں پڑھنے والا اللہ جل جلالہ اور سننے والے انبیاءعلیہم الصلوٰة و السلام ہیں ۔

پھر سیدنا آدم علیہ الصلوٰة و السلام کاایک پتلا مبارک بنایا جاتا ہے اور روح کو اس میں داخل ہونے کا فرمان اقدس شریف فرمایا جاتا ہے۔ روح اس قالب خاکی میں بوجہ تاریکی داخل ہوتے ہوئے گھبراتی ہے تو پیشانی میں نور محمد ی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امانت رکھا جاتا ہے روح خوشی کے نعرے لگاتی ہوئی داخل ہوتی پھر ملائکہ علیہم السلام کو سجدہ تعظیمی کا فرمان اقدس شریف پہنچتا ہے سب تعمیل کرتے ہیں مقبول ہوتے ہیں۔ شیطان انکار کرتا ہے ، مردود ہوتا ہے ۔ سیدنا آدم علیہ الصلوٰة و السلام کا مسجو د ملائک ہونا اسی پر مبنی ہے کہ ان کی پیشانی میں یہ مقدس نور ودیعت ہوتا ہے جو بعد میںتشریف لاکر تمام عالم کو روشن ومنور فرمانے والا ہے ۔

پھر سیدنا آدم علیہ الصلوٰة و السلام کو بہشت میں داخل فرمایا جاتا ہے اور سید نا حوا علیہا السلام کو پید ا فرمایا جاتا ہے جب براہ نسیان دانہ گند م کھاتے ہیں تو بحکمت الٰہی آپ اورآپ کی زوجہ جنت سے اتار دیئے جاتے ہیں جب دنیا میںآتے ہیں تو بہ کرتے ہیں۔ تین سو برس تک جنگلوں اور پہاڑوں میںحیران پھرا کرتے ہیں مگر رحمت الٰہی بظاہر ان کی طرف متوجہ نہیں ہوتی ہے ۔ آخر کار آپ اس مقدس ذات کوو سیلہ بناتے ہیں جو دربار الٰہی جل جلالہ میں سب سے زیادہ مقرب ہے اور دعا فرماتے ہیں کہ اے اللہ جل جلالہ تو محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے ان کے باپ آدم علیہ الصلوٰة و السلام کی خطا معاف فرما ۔

چنانچہ دعا مقبول ہوتی ہے اور ارشاد فرمایا جاتا ہے کہ اے آدم علیہ الصلوٰة و السلام اس نام کے وسیلہ جلیلہ سے اگر تو تمام عالم کی مغفرت چاہتا تو میں قبول فرمالیتا۔ اس سے حضور کا سردار انبیاءہونا اور سب پر ان کی فضیلت ثابت ہوتی ہے (علیہم الصلوٰة والسلام) ۔ پھر یہ نور اقدس شریف پاک پشتوں اور پاک شکموں میں درجہ بہ درجہ منتقل ہوتا رہتا ہے اور ہر زمانے میں ذکر ولادت و تشریف آوری ہوتا چلا آتا ہے اور نئی نئی شان کے معجزات بکثرت ہر جگہ اس سے صادر ہوتے رہتے ہیں۔ ہر قرن میں انبیاءو مرسلین آدم سے لے کر ابراہیم و موسیٰ و داؤد و سلیمان و زکریا علیہم الصلوٰة و السلام تک تمام نبی ورسل اپنے اپنے زمانہ میں مجلس حضور ترتیب دیتے رہے ہیں یہاں تک کہ یہ سب میںپچھلا ذکر شریف سنانے والا کنواری ستھری پاک بتول کا بیٹا جسے اللہ جل جلالہ نے بے باپ کے پیدا کیا ۔ نشانی سارے جہاں کے لئے یعنی سیدنا عیسیٰ علیہ الصلوٰةو السلام یہ ذکر ولادت اقدس شریف پڑھتا ہو ا تشریف لاتا ہے کہ میں بشارت دیتا ہوں ایک رسول کی جو عنقریب میرے بعد تشریف اقدس تشریف لانے والے ہیں جن کا نام پاک احمد( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہے ۔

یہ ہے مجلس میلاد جب زمانہ ولادت اقدس شریف کا قریب آتا ہے تما م ملک و ملکوت میں محفل میلاد منعقد ہوتی ہے ۔ عرش پر محفل میلاد فرش پر محفل میلاد ملائکہ میںمجلس میلاد ہورہی ہے ، خوشیاں مناتے حاضر آتے ہیں، سر جھکائے کھڑے ہیں۔ جبریل و میکائیل علیہم السلام حاضر ہیں اس دولہا کا انتظار ہورہا ہے جس کے صدقہ میں ساری برات بنائی گئی ہے ۔ سبع سموات میں عرش و فرش پر دھوم ہے ، ذرا انصاف کر و تھوڑی سی مجازی قدرت والا اپنی مراد کے حاصل ہونے پر جس کا مدت سے انتظار ہے اب وقت آیا ہے کیا کچھ خوشی کے سامان نہ کرے گا۔

یہ عظیم مقتدر جل جلالہ جو چھ ہزار برس بیشتر بلکہ لاکھوں برس سے ولادت محبو ب کے پیش خیمہ تیار فرمارہاہے ،اب وقت آیا ہے کہ یہ مراد المرادین ظہور فرمانے والے ہیں قادر علیٰ کل شئی کیا کچھ خوشی کے سامان مہیا نہ فرمائے گا ۔ شیاطین کو اس وقت جلن ہورہی تھی اور اب بھی جوشیاطین اور ان کی زیارت ہیں جلتے ہیں اور ہمیشہ جلیں گے۔ پہاڑوں میں ابلیس اور تمام گروہ سرکش قید کردیئے جاتے ہیں ۔ ملائکہ سبع سموات دھو م مچا رہے ہیں ، عرش عظیم ذوق و شوق میںجھو م رہا ہے ، ملائکہ اورافلاک کے ساتھ ان کو سجدے کررہا ہے ایک علم مشرق اور دوسرا مغرب اور تیسرا بام کعبہ پرنصب کیا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ان کا دارالسلطنت کعبہ ہے اور ان کی سلطنت مشر ق سے مغرب تک تمام جہان انھیں کی سلطنت انھیں کی قلمرو میں داخل ہے چاہنے والے نے دونوں جہان کو سجا دیا ہے، زینت سے منو ر فرمادیا ہے ،ابر رحمت گھر ا ہوا ہے ،عرشی و فرشی شوق دیدار میں منتظر لقائے اقدس شریف کھڑے ہیں ہر طر ف شو ر مرحبا ومبارک باد مچا ہے ، کونین میں شادی رچی ہے، اس مراد کے ظاہر ہونے کی گھڑی آپہنچی کہ اول روز سے اس کی محفل میلا د اس کے خیر مقدم کی مبارک باد ہور ہی ہے۔

قادر علیٰ کل شئی نے اس کی خوشی میں کیسے کچھ انتظام فرمائے ہیں ۔ جبرئیل امین ایک پیالہ شرب جنت سے سیدتنا آمنہ علیہاالسلام کے لئے لے کرحاضر ہوتے ہیں اس کے نوش فرمانے سے وہ دہشت جو ایک آواز سننے سے پید ا ہوچکی ہے زائل ہوجاتی ہے پھر ایک مرغ سپید کی شکل بن کر اپنا پر بطن مبار ک سے ملتے ہیں اور ان مقدس آوازوں سے بزم کونین گونج رہی ہے۔

تشریف اقدس شریف لائیے ۔ اے سیدنا آدم کی توبہ قبول ہونے کا ذریعہ مقدس علیک الصلوٰة و السلام تشریف اقدس لائیے ۔ اے اول و آخر ظاہر وباطن علیک الصلوٰة و السلام تشریف اقدس لائیے اے خزانہ الٰہی کے مختار کل نعمائے الٰہی کے قاسم نائب خدا عالم ماکان و مایکون عرش خداکی زینت آئینہ جمال الٰہی محبو ب کبریا عکس ذات الٰہی دونوں جہان کے مالک و مولیٰ حبیب خدا شمس الضحیٰ ، بد رالدجی خدا کے پیارے دلار ے احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللہ علیک وآلک واصحابک وسلم اب ظلمت و کفر پر پانی پھرا چاہتا ہے ۔ توحید الٰہی چمکا چاہتی ہے ، شیاطین پہاڑوں میں منہ چھپا تے ہیں ۔ قیصر وکسر یٰ تھر تھر ارہا ہے ۔ رحمت مجسم کی ضیا ءکونین کو نوری بنارہی ہے ۔ قلوب اہل محبت با ادب و تعظیم ان کو سجدے کررہے ہیں ۔ خد ا جل جلالہ ، اپنے جمال مقد س کا آئینہ اقدس شریف مخلوق کو دکھار ہا ہے ۔ با اد ب بانصیب بے اد ب بے نصیب۔
M.Nasir Khan Chishti
About the Author: M.Nasir Khan Chishti Read More Articles by M.Nasir Khan Chishti: 58 Articles with 180888 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.