پلیز سیو پاکستان

آج کل پاکستان جس دور سے گزر رہا ہیں میرے خیال میں مشکل ترین دور ہیں پر افسوس اس بات کا ہے کا قومی مسئلے ہیں اور اس میں بھی ہم ایک نہیں ہیں کوئی بھی سیاستدان ایک ساتھ مل کر چلنے کو تیار نہیں ہیں ایک دوسری پر الزامات کے بارش برساتے ہیں خدا کے لیے پاکستان پر رحم کرو ہمارے خوشی اور غم پاکستان سے ہیں اگر پاکستان نہ رہا تو کچھ بھی نہیں ہوگا کب تک غلامی کی زندگی گزاریں گے ہم کب تک لوگوں سے بھیک مانگتے رہیں گے ہم پاکستان کے عوام بہت بہادر ہیں یہ عوام اپنے خوشی قربان کر سکتے ہے پاکستان کے لیے پر سیاستدان عوام کے لیے ایک نہیں ہو سکتے کہ مل کر سارے مسئلوں کا حل نکالیں کب تک ایک دوسرے کے پاؤں ماریں گے ہم کب ہمارے اندر قومی اتحاد کا قیام ہوگا عوام نے بہت برداشت کر لیا اپ ان کی حالت پر رحم کریں اور مل کر ایک مسائل کا حل نکالیں جب تک ہم آپس میں پارٹیوں میں تقسیم ہونگے ہم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں اب ہم کو اپنے مقصد چھوڑ کر پاکستان کے لیے سوچنا ہوگا پاکستان کے نوجوان کسی بھی ملک کے نوجوانوں سے مقابلہ کر سکتے ہیں اگر آپ سیاستدان اپنی سیاست چھوڑ کر کچھ پاکستان کا بھی سوچو تو-

جب کوئی ایسا کہتا ہے کہ "میں پاکستانی ہوں" تو اس کے بیک وقت بہت سے مطلب لئے جاتے ہیں۔ کچھ لوگ آپ کو یہ کہیں گے کہ ہاں ہم سب ایک قوم ہیں، کچھ کہیں گے کہ جاؤ یارا کونسا پاکستان کس کا پاکستان اس پاکستان نے ہمیں دیا کیا ہے۔

پاکستان سے پیار کریں یہ سوچ کر نہیں کہ اس نے آپ کو کیا دیا بلکہ یہ سوچ کر کہ آپ نے اسے کیا دیا۔

آج آپ اور ہم تھوڑی ہی سہی، پر کھُل کر جو سانس لے رہے ہیں وہ اسی پاکستان کی بدولت ہیں۔

پاکستان سے اس لیے بھی محبت کریں کہ چاہیں جتنی بھی رکاوٹیں ہوں پھر بھی اس جیسا ملک دنیا میں کہیں نہیں۔

اللہ ہمارے ملک کو بُری نظر اور آفات سے بچائے اور ہمیں توفیق عطا کریں کہ ہم اس کی خدمت مزید بہتر انداز میں کر سکیں۔ آمین اور ہم کو ایسا بہادر لیڈر دے جو پاکستان کو اس مسائل سے نکالے اور سب کو ایک ساتھ لے کر چلے ہم کو کسی کا سہارا نہیں چاہیے اب ہم کو خود چلنا سیکھنا ہو گا دوسروں کا سہارے چلتی رہے ہوں کیسے بھی وقت ہمے کو گرا سکتے ہیں پلیز سیو پاکستان-
khuram murtaza ahmad
About the Author: khuram murtaza ahmad Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.