جمعیت علمائے اسلام کا انتخاب کریں

انقلابات کا ایک طوفان ہے جو امڈ آیا ہے اسے عوامی انقلاب ، آئینی انقلاب ، جمہوری انقلاب ،وغیرہ کے نام سے یاد کیا جا رہا ہے ۔ انقلاب برپا کرنے والوں کی ایک فہرست ہے جس میں بعض کی شکل وصورت مسلمانوں سے میل نہیں کھاتی تو بعض جبہ ودستار میں یہودی ایجنڈا چھپائے ملک کی سالمیت اور بقاء کو دولخت کرنے کے لیے یہاں آدھمکے ہیں چار چار ہزار روپے کی تھیلیاں تھامے کرائے کے انقلابی اسلام آباد آ پہنچے ہیں ۔عوامی جذبات سے کھیل کر اپنی ریاست نہیں بلکہ سیاست چمکانے کا فن یقیناً ” شیخ الاسلام “ کو ہی آسکتا ہے ۔ اس کو جانے دیجیے کہ انقلابیوں اور ان کے اتحادیوں نے غریب قوم سے چندہ بٹور کر کہاں کیا؟یہ سوالیہ نشان ہی رہے گا ؟؟

کئی دہائیوں سے عصبیت کی کوکھ سے جنم لیتے گھناؤنے اور ڈراؤنے واقعات نے یہاں کے ہر شہری کا سکون برباد کر دیا ہے۔ زندگی کے ہرشعبہ میں بے ایمانی کا دور دورا ہے ۔ نظامِ تعلیم میں میرٹ اور استعداد کا استیصال ، معاشرے میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی ، عوام الناس میں ڈاکووں اور لٹیروں کا خوف وہراس ، شریف اور مہذب خاندانوں کی آغوش میں پروردہ صنف نازک کو اپنے کی گلی محلے کے اوباشوں سے خائف ہونا اور آزادی اظہار رائے کے عنوان سے ادب واحترام کی فضا کا مکدر ہونا ایسے تلخ حقائق ہیں جن سے آنکھیں نہیں چرائی جا سکتیں ۔ ایسے حالات میں حب الوطنی، ایمانداری ،نڈر بے باک اور باکردار لیڈ ر کو تلاش کرنے کے لیے یہ پاکستانی قوم بے چین نظر آتی ہے ۔

اے ماضی کی فریب خوردہ قوم !تم نے پہلے اپنے انتخابی عمل سے جن چہروں کا چناؤ کیا تھا ان کی ” وفائیں“ اپنی آنکھوں سے دیکھ لی ہیں اب پھر وقت قریب آچکا ہے اب معماران پاکستان ۔۔۔ علمائے حق علمائے دیوبند۔۔ ۔ کی منتخب دینی جماعتیں وطن عزیز میں اسلام کی شناخت ، اسلامی تشخص ، تہذیب اور کلچر کی بقا ، عقائد ونظریات کا تحفظ ، مقتدر شخصیات خصوصاً انبیاء کرام ، صحابہ واہلبیت نبی ، ائمہ اہل السنت والجماعت اور اولیاء کرام کے حقوق کی پاسداری ، ہر پاکستانی کو اس کے حقوق ، تعلیم وتعلم کے فروغ ، شعور وآگہی ، اخلاق وکردار میں پختگی ، صالح معاشرے کا قیام ، فساد و انارکی لوٹ کھسوٹ چوربازاری کی روک تھام کے لیے میدان عمل میں آرہی ہیں ۔

اس لیے اپنے اپنے علاقے میں دین دوست ، محافظینِ اسلام ، محب وطن باکردار اور فہم وذکاء کے حامل علمائے حق اور ان کے نمائندوں کو کامیاب کرانے کی کوششیں کریں۔پورے ملک میں اکابر دیوبند کی سیاسی مزاج کی ترجمان جمعیت علمائے اسلام کا مثالی اور ناقابل فراموش کردار موجود ہے ناموس رسالت جیسا حساس معاملہ ہو یا ختم نبوت کی آئینی حیثیت ، دینی مدارس کی حفاظت ہو یا ایوان اقتدار میں عقائد اسلامیہ کا دفاع ، تحفظ نسواں بل اور حدود آرڈیننس جیسے نازک معاملات غرضیکہ ہر مذہبی سیاسی علمی وعملی میدان میں بطل حریت ، فرزند مفتی محمود قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن متعنا اللہ بفراستہ کی ہمہ جہت شخصیت اہلیان اسلام اور اہلیان پاکستان کی راہنمائی کا حق ادا کررہی ہے اور کرتی رہے گی ۔
والسلام
muhammad kaleem ullah
About the Author: muhammad kaleem ullah Read More Articles by muhammad kaleem ullah: 107 Articles with 120731 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.