جمعہ کو حکومت کا خاتمہ ہوجائیگا

جمہوریت میں کرپٹ ترین سیاسی جماعتوں کا اب دیوالیہ نکل جائیگا ، پاکستان میں تمام ادارے سوائے سپریم کورٹ اور افواج پاکستان کے مکمل کرپشن اور بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں یہاں تک کہ کرپٹ منتخب سیاستدانوں ایوانوں میں آئین کے ساتھ کچھ شقیں اپنے مفادات کے تحت داخل کرکے آئین کو کمزور کرنے کا مجرمانہ عمل کیا ہے ۔وہ پاکستان جو لاکھوں مخلص ، دیانتدار، ایماندار ، سچے لوگوں کی جانوں کے نذرانے سے معروض وجود میں آیا تھا اُسے دشمنان پاکستان نے اپنے غلاموں کو سیاست میں داخل کرکے ریاست کی حکمرانی عطا کرتی رہی ہے اور آج پاکستان مکمل معاشی و اقتصادی، ترقی و تمدنی ، مذہبی و اخلاقی بنیادوں پر تباہ و برباد ہوکر رہ گیا ہے۔ ہمارے ناقص و فرسودہ نظام کی بناءپر مجرم، ظالم، لٹیرے، غاصب لوگ برسوں سے نہ صرف منتخب ہوتے چلے آرہے ہیں بلکہ وزارت حاصل کرکے اس قوم پر بنیادی حقوق تک تلف کردیئے گئے بار بارسہولت کی بہتری اور فراہمی کے بہانے یوٹیلیٹی بلز میں اضافہ در اضافہ کیا جاتا رہا مگر سہولت میں رتی برابر فرق نہ آیا ، آٹا، چاول، چینی اور دیگر ضروریات زندگی کی اجناس عام عوام کی پہنچ سے باہر کردی گئیں ، خود کشی اور اموات کا گراف انتہائی بلند کردیا گیا ، معاشرے میں اخلاقی برائیوں کا عروج بڑھ گیا اور شراب کے لائسنس وافر مقدار میں جاری کردیئے گئے گو کہ وطن عزیز پاکستان نام نہاد جمہوری سیاسی لوگوں کے ہاتھوں امریت دانوں سے بھی کہیں زیادہ بد تر ثابت ہوئے۔ جب محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تھا اُس کے اگلے روز پورے پاکستان کی سرکاری و نجی املاک کو جس قدر تباہ و برباد کیا گیا آج تک پاکستان میں اُس کی مثال نہیں ملتی اور اس تباہی کو کرنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان تھے ، درحقیقت پاکستان پیپلز پارٹی وہ پارٹی ہے ہی نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو نے بنی تھی اب یہ مکمل ہائی جیک ہوکر لٹیروں ، غاصبوں اور ظالموں کے ہاتھ ہے دوسری جانب پاکستان میں کئی ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جو مکمل اپنے منشور اور ایجنڈے سے منحرف ہوکر مختلف راہ پے چل نکلے ہیں ، ان کی سیاسی سرگرمیوں کا مشاہدہ خود عوام لے رہی ہے ۔ گزشتہ روز جب چیف جسٹس افتخار احمد چوہدری نے وزیر اعظم کے خلاف رینٹل پاور کے سلسلے میں گرفتاری کا حکم نیب کو دیا تو حکمران اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان نے اپنے حسب عادت قانون شکنی کے عمل کو دوہرایا، کراچی شہر میں جا بجا ہوئی فائرنگ، احتجاج اور فساد کو پھیلانے کی کوششیں کی گئیں۔۔جو اپنے آپ کو عوامی مینڈیٹ کا بادشاہ سمجھتے ہیں وہ نہ تو آئین کی پاسداری سمجھتے ہیں اور نہ عوام کی مشکلات کا احساس ہے ۔ ان کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ اگر ان کے غلط کام کی نشاہدہی کی جائے یا روکا جائے تو یہ غنڈہ گردی پر اتر آتے ہیں ، ان کے تمام احتجاج جمہوری ہیں اور دوسرا کوئی کرے تو غیر جمہوری اور غیر آئینی!! درحقیقت موجودہ حکومت کے سیاستدان، الحاق والے اور حزب اختلاف کے تمام کے تمام نہیں چاہتے کہ صاف و شفاف نظام رائج ہو کیونکہ اگر ایسا ہوا تو ان کی نا کامیاں یقینی سامنے آجائیں گی اوروہ کبھی بھی عوام کے ووٹوں سے منتخب نہ ہوسکیں گے۔ اسی لیئے پاکستان کے تمام کرپٹ سیاستدان اور سیاسی جماعتوں کو ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف شدید رد عمل سامنے آئے گا لیکن وہ بھول گئے کہ پاکستان کی قوم میں ایمان ، یقین اور سچ و حق کا سمجھنے کی بھرپور صلاحیت ہے وہ حق و باطل میں تمیز کرنا جانتے ہیں ۔ اسلام آباد کا طوفان ان مستوی سیاستدانوں کو بہا لے جائیگا۔ بحیثیت صحافی کے میں یہ لکھنے میں قطعی شرمندہ نہیں کہ جب اللہ کو اپنے بندوں پر رحم آجائے تو ظالم کتنا ہی طاقتور ہو وہ اللہ کی طاقت کے آگے کچھ نہیں، ڈاکٹر طاہر القادری خود سے یہاں نہیں آئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول نے انتخاب کرکے اس ملک کے عوام کو ان سیاستی ظالموں، قاتلوں سے نجات دلانے کیلئے نجات دہندہ بناکر بھیجا ہے اور روشن حالات کی طرح جمعہ کو تبدیلی دیکھی جارہی ہے ۔ حکومت وقت اور اپوزیشن یکجا ہوکر حق کو مٹانے کیلئے بھرپور سازشیں مرتب کررے ہیں لیکن ان کی تمام سازشیں یقینی طور پر نا کام ہوجائیں گی ۔ حکومت وقت اور اپوزیشن جماعتیں جن باتوں پر اعتراض کررہی ہیں وہ اپنے گریبان میں جھانکنا بھول گئے ہیں ۔موجودہ اسلام آباد کے لانگ مارچ سے حکمران جہاں بھلاہٹ کا اظہار کررہے ہیں وہیں نواز شریف بھی پریشان نظر آرہے ہیں ، حیرت و تعجب کی بات تو یہ ہے کہ اب تمام اختلاف کو بھلا کر سب لٹیرے یکجا ہوکر اپنے مستقبل کی پناہ حاصل کرنے کیلئے ایک قوت بنکر سامنے آگئے ہیں جبکہ یہ تمام سیاسی جماعتیں اور سیاستدان ہمیشہ سے اپنے آپ کو عوامی نمائندہ اور خادم کہتے تھکتے نہیں تھے اب نظام کی بہتر تبدیلی انہیں کیوں ہضم نہیں ہورہی ۔۔ رہی بات ڈاکٹر طاہر القادری کی کہ وہ کینیڈین کی شہریت رکھتے ہیں وہ کب کہتے ہیں کہ وہ حکومت کا حصہ بننے آئے ہیں وہ تو نظام کی بہتری کیلئے لانگ مارچ کررہے ہیں !! حکومت وقت اور اپوزیشن کے ساتھ تمام پاکستان کی سیاسی پارٹیاں یہ بتائے کہ انھوں نے کتنے ایسے نمائندوں کو ٹکٹ دیا اور جیتایا جن کے پاس دوہری شہریت تھی ان پر کیوں نہیں قانونی عمل اٹھایا گیا ؟؟ اب جب ڈاکٹر صاحب نے سخت اقدام اٹھایا ہے تو حکومت اور الحاق پارٹیوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے پیٹ میں درد کیوں اٹھ رہا ہے اب تک کیوں نظام کی بہتری کیلئے سو رہے تھے؟؟ عوام کو جواب دیں !! ظاہر ہے یہ تمام سیاسی جماعتیں اس قابل نہیں کہ انہیں ریاست کے نظام کو چلانے کیلئے منتخب کیا جائے۔۔ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نون ، عوامی نیشنل پارٹی وہ سر فہرست ہیں جنھوں نے اس ملک میں کرپشن کے تمام رکارڈ توڑ دیئے ہیں اس کے باوجود انہیں بلیک لسٹ نہیں کیا گیا آخر کیوں؟؟ ظاہر ہے ہمارا مکمل نظام خراب ہے جس کی درستگی ناگزیزہے۔ اگر اب بھی نظام کی بہتری کیلئے قوم نے ، عدلیہ نے مثبت اقدام نہیںاٹھایا تو یقینا پاکستان تباہی و برباد ہوسکتا ہے ، محسوس ہوگیا کہ اللہ کا کرم ہوگیا اور جمعہ کی نماز کے بعد اس سرزمین پاک سے باطل مٹ جائیگا ۔انشاءاللہ ۔۔۔۔۔!!
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی : 310 Articles with 250002 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.