لانگ مارچ ختم ہوا انقلاب شروع
ہوایہ الفاظ تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے
عوامی انقلاب کے پر ہجوم ،پرجوش، اور پر امن لانگ مارچ کے اسلام آباد
پہنچنے پر ادا کئے۔ 23 دسمبر 2012 سے وجود میں آنے والا یہ عوامی لشکر آج
پاکستان کی 18 کڑور عوام کے دلوں کی ڈھڑکن بن کر قوم کی حقیقی نمائندگی
کرنے اسلام آباد کی برف پوش پہاڑیوں کے دامن میں برفانی ہواﺅں کے سامنے جوش
و جذبے کی گرم چادر اوڑھے ہر ڈر ہر خوف سے کوسو دوراپنے اندر حب الوطنی کا
جذبہ لئے ریاست بچانے نکلا ہے ۔ سلام شیخ الاسلام سلام آپ پر سلام ایسے
قائد پر جس نے قوم کوایسی سوچ ایسی فکرسے نوازاجو حقیقی معنوں میں قابلِ
تحسین اور قابلِ تقلید ہے۔، سلام ان انقلابیوں پر جنھوں نے ثابت کردیا کہ
ہم زندہ قوم ہیں ہم پائندہ قوم ہیں سلام ان زینبوںپر ، سلام ان ننھے اصغروں
پر سلام ان عباسوں پر جو حسینی مشن لیکر میدانِ عمل میں آج کے یزیدی نظام
سے ٹکرانے نکلے ہیں ۔ سلام مجاہدوں سلام تم پر۔۔۔آج پاکستان کا ہر شہری
تمھاری جرات تمھاری ہمت اور تمھارے حوصلوں کو سلام پیش کرتا ہے۔اور پوری
قوم کی یہ دعا ہے تم غازی بن کر لوٹو، اور ربِ کائنات تمھاری غیب سے مدد
فرمائے آج کے فرعونوں سے ایسے نمٹے جیسا ہاتھی والوں کے ساتھ نمٹا تھا ،اللہ
تعالیٰ تمھیں اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔قارئین اب میں پاکستان کے ان
شہریوں سے مخاظب ہو ں جو آج اسلام آباد میں لگی عوامی عدالت میں شریک نہیں
ہیں جو اپنے گھروں میں گرم لحافوں میں گرم بستروں میں بیٹھے ٹی وی پر اس
انقلاب کو دیکھ رہے ہیں وہ بس اتنا سمجھ لیں وہ جو ٹی وی پر حسینی لشکر کو
دیکھ رہے ہیں وہ لوگ اپنی ذاتی بقا کے لیے نہیں بلکہ آپ کی بقا کے لیے اس
ملک کی 18 کڑور عوام کی بقا ءکے لیے وہاں موجود ہیں ان انقلابیوں میں جو
ننھے مجاہد ہیں وہ آپ کے ہونہاروں کے روشن مسقبل کے لیے علی اصغر بن کر اس
حسینی لشکر میں شامل ہیں ۔یہ سب انقلابی صرف آپکے لیے وہاں برفانی ہواﺅں
میں پاکستان کا جھنڈا بلند کئے ہوئے ہیں۔پاکستانیوں یہ یاد رکھنا ان کے حق
میں جو تم سے بن پڑے تم کرنا۔
اب میں ان سیاستدانوں سے مخاطب ہوں جو جانے کب سے انقلاب کا نعرہ لگا رہے
ہیں تبدیلی کی بات کررہے ہیں میراان سے کہنہ ہے آپ کیسے انقلابی ہو۔۔۔؟
انقلاب پاکستان میں دستک دے چکا آپ کو خبر نہیں ، آ پ کیسے انقلابی ہو کیا
آپ کو عوام کا لشکر نظر نہیں آتا، آپ کیسے انقلابی ہو جو برسوں سے انقلاب
انقلاب چلارہے ہو۔دیکھو اس عظیم مجاہد کو دیکھواس عظیم رہبر کو جس نے چند
دن میں انقلاب برپا کردیا اور ہلا کر ریکھ دیا آج کے سامراج کو اور سامراجی
قوتوں کو ۔لیکن تم کیسے انقلابی ہو ۔ اب بھی وقت باقی ہے آپ پر فرض ہے ان
کی مدد کرنا کیونکہ آپ نے ہمیشہ انقلاب کا نعرہ لگایا ہے۔یاد رکھو حق و
باطل کی جنگ میں نتیجے کی پرواہ نہیں کی جاتی ۔انقلاب کی باتیں کرنے والوں
آپ کو اپنی کشتیاں جلانی ہونگی ۔اور انقلاب کا ساتھ دینا ہوگا اگر آپ واقعی
انقلابی ہو تو۔ ۔یاد رکھیں آج کا انقلاب سب کے حق میں ہے آپکے ، ملک ، آئین
و قانون کے اور اس ملک کی 18 کڑور عوام کے اور سب سے بڑھ کر حقیقی جموریت
کے ،جی ہاں سب کے حق میں۔ |