ڈالر کا بھاؤ "یہ جمال تیرے رخ زیبا کا؟

"باجی آج 96 کا ہے "ایک منی چینجر جس سے میں رابطے میں تھی اسکا فون آیا اور پھر دیکھتے ھی دیکھتے یہ چھلانگیں مارتا ہوا 97 اور 98 کا ہو گیا بلکہ 99تک پہنچ گیا مجھے خدشہ تھا کہ راشد اشرف کی سو کراس کرنے کی پیشن گوئی پوری ہونے جا رہی ہے-

میں نے بھی اسے مخمصے میں ڈال رکھا رکھا تھا -" میم یہ بتا ئیں کیا آپ خرید رہی ہیں یا بیچ رہی ہیں ؟" آج اسنے مجھے باجی سے میم بنا دیا-" دیکھیئے میں اپکو مارکیٹ سے بہتر ریٹ دونگا آپ ہر جگہ معلوم کرلیں پانچ پیسے کا فرق تو ضرور ہوگا -میں آپکو بتاؤں بیچنے کے لیے بہترین وقت ہے اگر نیٹو کا رستہ کھل گیا تو ڈالر فورا نیچے آ جائے گا" اسکا یہ کہنا تھا کہ میرے کان کھڑے ہوۓ- کیا نیٹو کے لئے راستہ کھل رہا ہے -؟ " ہاں جی کوشش تو پوری ہو رہی ہے دیکھئے یہ امریکا اور پاکستان دونوں کی مجبوری اور ضرورت ہے "- وہ بے تکان بولے جا رہا تھا ممکن ہے اسوقت فارغ ہو -- میں نے اسے گول مول جواب دیکر ٹال دیا اس یقین دہانی کے ساتھ کہ اگر اسکا ریٹ اچھا ہوا تو اسی کے ساتھ معاملہ کرونگی بات ختم ہوئی-

اس سکہ رائج الوقت نے پاکستانی روپے سے جو دوڑ لگائی ہےتو روپے کو کہیں کا نہیں چھوڑا-حتی کہ سبزی والے سے پوچھو "بھئ یہ سبزی اتنی مہنگی کیوں ہے " "باجی ڈالر جو مہنگا ہوگیا ہے " اب سوچنے کی بات یہ کیا پاکستان میں سبزی امریکہ سے آتی ہے ؟"

جو باہرزرمبادلہ میں کما رہے ہیں اور اپنے اہل خانہ کو یہاں بھیج رہے ہیں انکے وارے نیارے ہیں اگرچہ زیادہ تر بھیجنے والے مشرق وسطی اور سعودی عرب سے ہیں جوریال اور درہم بھیجتے ہیں اور وہی ہیں جو کہ حقیقتا کچھ بچا رہے ہیں چونکہ بغیر ٹیکس کے آمدن ہے - امریکہ ، کینیڈا اور یوروپ والے تو اپنے ٹیکسوں اور اخراجات سے نڈھال ہیں لیکن جو بھی وہ اپنے اعزاء کو بھیجتے ہیں یا آکر خرچ کرتے ہیں تو مزے ہی مزے اورفائدے ہی فائدے ہیں-

کچھ عرصہ پہلے جب میں سان فرانسسکو میں گھوم پھر رہی تھی تو چند یوروپیئن اور آسٹریلیئن سیاحوں سے بات ہوئی سب اس بات سے بیحد خوش تھے کہ آجکل انکی کرنسی یورو اور آسٹریلیئن ڈالر امریکی ڈالر پر بھاری ہے اور تو اور کینیڈا والے بھی سرحد پار خریداری پر خریداریاں کرنے جارہے تھے ،کچھ نہیں تو گروسری سٹورز سے دودھ کے ڈبوں پر ڈبے خرید کر کینیڈا آرہے تھے آخر بارہ ہزار میل کی لمبی سرحد کا کچھ فائدہ تو اٹھایا جاۓ-آخبار میں بھی خبر چھپی کہ جو ریڑھی( cart )دودھ سے بھری ہو سمجھ لو کہ وہ کینیڈئین ہے- دراصل امریکہ میں دودھ کینیڈا کی نسبت سستا ہے --اور چین تو اجکل چین ہی چین کی بانسری بجا رہا ہے ڈالر اسکا مقروض اور وہ آنکھیں دکھاتا رہتا ہے-

لیکن اپنے پاکستان کی ایسی قسمت کہاں؟ یہاں پر تو ڈالر کے تیور پچھلے کچھ عرصے سے جو بگڑے ہیں کہ درست ہونے کا نام ہی نہیں لیتے- ڈالر خریدنے والا اپنی جمع پونجی کے بدلے مونگ پھلی خریدتا ہے بقول امریکیوں کے ( just peanuts ) -ہاں البتہ بیچنے والے کی پانچوں گھی میں!

پاکستانی روپے کی ایک زمانے میں کچھ وقعت تھی بلکہ بھارت کے روپے سے بہتر تھا اور بنگلہ دیشی تو زرمبادلہ یہاں سے کما کر بھیجتے تھے-ایک روپیہ کئی ٹکہ کے برابر تھا اب پاکستانی روپیہ دونوں کرنسی سے کہیں پیچھے رہ گیا-28 مئی 1998 کو جو ایٹمی دھماکہ ہوا اسی وقت عالمی بندشوں کے خوف سے زر مبادلہ کی بیرون ملک ترسیل پر فی الفور پابندی لگائی گئی لیکن راتوں رات اربوں ڈالر بیرون ملک جاچکے تھے انمیں پابندی لگانے والے بھی شامل تھے- بیچارے عوام اسوقت ڈالر 57 سے 70 کا ہو چکا تھا اور وہ پابندیوں کی زد میں تھے- جنکے بچے بیرون ملک زیر تعلیم تھے انکے اخراجات پورے کرنا ،ایک مسئلہ تھا-

مشرف دور میں چاہے بردہ فروشی ہوئی ہو لیکن ڈالروں کی ریل پیل ہوئی اور قدرے استحکام ہوا-ہمارے خواص اور عوام جو ڈالروں کے رسیا ہیں اور کیوں نہ ہوں-سوئس بنکوں کے کھاتے بھرے ہوۓ ہیں کوئی پوچھنے والا ہی نہیں انسان بھی کتنی سیکیورٹی چاہتا ہے جبکہ اگلے لمحے کا کوئی بھروسہ ہی نہیں - میں ابھی اسی ادھیڑ بن میں تھی اور اپنے آپکو طفل تسلیاں دے رہی تھی کہ اچانک یہ مژدہ جانفزا ملا کہ ہیلری نے حنا کو سلالہ کے شہیدوں کے خون ناحق پر سوری کہہ دیا اور نیٹو کا رستہ کھل گیاہے-

اگلی صبح خبر آئی کہ ڈالر گرنا شروع ہوا منی چینجر پریشان کہ میں کیا کرنا چاہتی ہوں " ارے بھئ ہم تو اس تالاب میں ایک چھوٹی سی مچھلی ہیں-just a small fry" ایک رازدار نے مشورہ دیا چند روز رک جائیں واپس 90 پر آجائے گا-

ابھی یہ گرنا شروع ہوا ہی تھا کہ قاضی صاحب تو قاضی صاحب منور صاحب سبحان اللہ !لانگ مارچ کا اعلان ہوا، دھرنا دینے کا اعلان ہوا ، عمران خان بھی دکان چمکانے آگے بڑھےدیگر طالع آزما بھی شامل ہوۓ - پھر خبر آئی کہ وکٹوریہ نو لینڈ نے معافی یا سوری والی بات کا تمسخر اڑایا یاsarcastic
ہوگئی- نہ معلوم یہ ہمارے سیاستدان ہمیں چین کیوں نہیں لینے دیتے حالانکہ خود چین ہی چین ہے--

اور یہ کیا " جی آج 30۔ 93میں بیچ رہاہوں اور اگلے روز پھر 50۔93 اور پھر مرتے کیا نہ کرتے----------
Abida Rahmani
About the Author: Abida Rahmani Read More Articles by Abida Rahmani: 195 Articles with 254137 views I am basically a writer and write on various topics in Urdu and English. I have published two urdu books , zindagi aik safar and a auto biography ,"mu.. View More