ناگوں کے سردار کی دھمکی

بی جے پی کے نو منتخب صدر راجناتھ سنگھ کو کرسیٔ صدارت سنبھالے ابھی مشکل سے ہفتہ بھی نہیں گذرا کے انھوں نے اپنے جارحانہ اور مسلم مخالف تیور دکھانے شروع کر د یے۔حالیہ دنوں ان کی گجرات کے بدنام زمانہ وزیر اعلا نریندر مودی سے ملاقات اورایک انٹرویو کے دوران ان کے بیان نے توبی جے پی کا مسلم مخالف چہرہ بے نقاب ہی کر دیا۔انھوں نے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کے انکشاف پر تنقید کر تے ہو ئے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ ’شندے کا یہ بیان حقیقت پر مبنی نہیں ہے بلکہ یہ مسلمانوں کی منہ بھرا ئی اور ووٹ بنک کا معاملہ ہے ‘ وہ ہندو سماج سے کھلواڑ کر رہے ہیں اور ملک میں انتشار کو ہوا دے رہے ہیں ۔‘ایک سوال کے جواب میں انھوں نے چیلنج کر تے ہو ئے کہا ہے کہ’اگر وزیر داخلہ میں دم ہے تو بی جے پی اور آرایس ایس پر پابندی لگا کر دکھا ئیں ‘اسی طرح ان کے لیڈران کو گر فتار کر کے دکھا ئیں اور ہمار مطالبا ہے کہ ایسے شحص کو جلد از جلد وزرات داخلہ کی کرسی سے بر خاست کیا جا ئے ورنہ ہم
اس کے لیے ملک گیر تحریک سے بھی گر یز نہیں کر یں گے ۔

بی جے پی صدر کا یہ بیان اس بات کی غمازی کر تا ہے کہ ہندوستان میں ان صاف گو اور حق بیان لوگوں کے لیے کو ئی جگہ نہیں ہے جو فسطا ئی طاقتوں کے کالے کر تو تو ں کا پر دہ فاش کر کے ان کے اندر کا سچ عوام کے سامنے لاتے ہیں ۔ایسے لوگوں کو وہ دشمن سمجھتے ہیں اور بجائے اس کے کہ اپنی غلطی تسلیم کر یں ’الٹا چور کوتاوال کو ڈانٹے ‘والی مثال پیش کرتے ہیں ۔کیا یہ سچ نہیں ہے کہ بی جے پی اورآرایس ایس کے کیمپوں میں دہشت گر دی کی تر بیت دی جاتی ہے؟کیا اس حقیقت سے انکار کیا جاسکتاہے کہ اند ر ہی اند ر آر ایس ایس نے ہندو راشٹر کا خواب شرمندہ تعبیر کر نے کا منصوبہ بنا رکھا ہے ؟اور یہ بات تو ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ سیکولر ازم ‘ملک اور مسلمانوں کا اگر کو ئی دشمن ہے تو وہ ماضی کی ’فسطائی تنظیم ہندو مہاسبھا اور اس کی ذیلی تنظیمیں ہیں ۔

’ ہندو مہاسبھا ‘کے بارے میں تجزیہ نگار اور حالات حاضرہ پر نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ وہ یہودیت کا دوسرا رخ ہے ‘جس طرح یہودی اپنے دلوں میں انسانیت ‘امن او ر سیکولر زم کے لیے جگہ نہیں رکھتے اسی طرح یہ تنظیم بھی ملک ‘باشندگان ملک ‘انسانیت اور سیکولرزم کی شدید مخالف ہے اور کبھی نہیں چاہتی کہ ہندوستان میں حق و انصاف کو فروغ حاصل ہو ۔یہودیوں کی ماضی و حال کی تاریخ دیکھیں ان کے وہی کارنامے ملیں گے‘انسانیت سے نفرت ‘سازشیں ‘ بغاوتیں۔محسنوں کے ساتھ دھوکے بازیاں ۔ احسان فراموشیاں ۔وہی سب ان تنظیموں میں منتقل ہو گیا اور مادر ہندوستان ان کے وجود سے کانپنے لگا ۔

مجھے بتائیے گجرات کی زمین کو کس نے لا لہ زار کیا ۔بابری مسجدش کو کس نے شہید کیا؟ہاشم پورہ میں کس نے خونریزی کی ۔مرادآباد‘فیض آباد‘دھولیہ ‘آسام‘بنا رس ‘راجستھان ‘مالیگاؤں اور ہندوستان بھر میں ہونے والے فرقہ وارنہ فسادات و بم دھماکے کس کے کرتو تو ں کا نتیجہ ہیں ۔یہ حقیقت کون نہیں جانتاکہ بی جے پی ‘آر ایس ایس اور فسطائی تنظیموں کے ارکان پورے ملک میں فساد بر پا کر تے پھرتے ہیں۔سمجھوتا ایکسپر یس میں کس نے بم رکھا جو دو ملکوں کو نہیں ’دلوں‘کو جوڑتی تھی ۔مالیگاؤں اور حیدرآباد کی پر امن فضاؤں میں کس نے زہر گھولا ؟اسیمانند‘پر گیہ ٹھاکر سنگھ‘کر نل پر وہت ‘مایا کوڈنانی اور گر فتار ہو نے والے دوسرے لوگ کون ہیں ۔کیا سنگھ پر یوار سے ان کا تعلق نہیں ہے ؟کیا یہ سچا ئی نہیں ہے ؟اور جب یہ سچا ئی منظر عام پر آئی تو ناگوں کا سردار دھمکی دینے لگا ۔سچ آج سمجھ میں آیا کہ ہاں واقعی وہ ’بہت کڑوا ‘ہوتا ہے ‘بزرگ ایسے ہی نہیں کہتے تھے ۔سچی بات یہ ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ناگوں کی فطرت والی جماعتیں ہیں جو معاف کر نے اور حق تسلیم کر نے کے بجائے ڈسنے کو بے تاب رہتی ہیں ۔ ان کا تو منہ توڑ دینا ہی دانشمندی ہے ورنہ جان کے لالے پڑجاتے ہیں۔

راجناتھ سنگھ کا آر ایس ایس اور بی جے پی کے تحفظ میں یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب لوک سبھا انتخابات عین سر پر آگئے ہیں اور کچھ ہی دنوں میں اس کی مہم کا آغاز ہونے والا ہے ۔ایسے وقت میں بھی ان کا سیکولر مخالف بیان‘ قابل غور ہے۔ان کا یہ بیان پڑھ کر اور دیکھ کر ایسے لوگوں کو چلو بھر میں پانی میں ڈوب مر نا چا ہیے جو بی جے پی کی حمایت کا دم بھرتے ہیں اور اس کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں ۔انھیں یہ یا درکھنا چا ہیے کہ بی جے پی کبھی بھی ملک کے مفادات کی حامی نہیں رہی بلکہ ہمیشہ اس نے اس کی تخریب کے سامان کیے ہیں۔

احساس
’ ہندو مہاسبھا ‘کے بارے میں تجزیہ نگار اور حالات حاضرہ پر نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ وہ یہودیت کا دوسرا رخ ہے ‘جس طرح یہودی اپنے دلوں میں انسانیت ‘امن او ر سیکولر زم کے لیے جگہ نہیں رکھتے اسی طرح یہ تنظیم بھی ملک ‘باشندگان ملک ‘انسانیت اور سیکولرزم کی شدید مخالف ہے اور کبھی نہیں چاہتی کہ ہندوستان میں حق و انصاف کو فروغ حاصل ہو ۔یہودیوں کی ماضی و حال کی تاریخ دیکھیں ان کے وہی کارنامے ملیں گے‘انسانیت سے نفرت ‘سازشیں ‘ بغاوتیں۔محسنوں کے ساتھ دھوکے بازیاں ۔ احسان فراموشیاں ۔وہی سب ان تنظیموں میں منتقل ہو گیا اور مادر ہندوستان ان کے وجود سے کانپنے لگا ۔
IMRAN AKIF KHAN
About the Author: IMRAN AKIF KHAN Read More Articles by IMRAN AKIF KHAN: 86 Articles with 62371 views I"m Student & i Belive Taht ther is no any thing emposible But mehnat shart he.. View More