رحمان ملک کو منہ توڑ جواب

آپ کسے جیے ناں تے گَل کرنوں ریئے ناں۔ جی ہاں یہ مشہور پنجابی کہاوت ہمیں ہمارے کامیاب ترین وزیرِ داخلی زبردست تباہی اُمور کو بھرپور منہ توڑ جواب ملنے پر ےادآئی ۔ جناب رحمان ملک صاحب پڑوسی مُلک کے سُپرہٹ اداکار کی سکیورٹی کے حوالے سے ذیادہ ہی پریشان ہوگئے تھے اور اپنے روایتی " تشویش " زدہ لہجے میں اُنہوں نے بھارتی حکومت کو چوٹ کر ڈالی کہ شارخ خان کی سکیورٹی کا خیال رکھیں ۔ واہ جی واہ آگے سے جو جواب آیا وہ سُن کر غیرت مند شرم سے پانی پانی ہوجائے اور اخلاقیات کے وصف سے عاری کم از کم بغلیں ضرور جھانکنے لگے۔ بھارتی سیکرٹری داخلہ نے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ رحمان ملک اپنے شہریوں کی فکر کرے ہم اپنے شہریوں کے حفاظت کر سکتے ہیں ٹھیک ہے ناں مشہور پنجابی کہاوت ہے اپنیاں دی بناں ناں بناں رَن پرایاں دی ۔اب ہونا تو یہ چاہیئے کہ رحمان بابا اپنے روائتی جوش سے چلائیں کہ اگرثابت ہو جائے کہ میں اپنے شہریوں کی حفاظت میں ناکام ہوں تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

غنیمت ہے کہ بھارتیوں نے اتنے پر ہی اکتفا کیا رحمان ملک کو حفاظتی اُمور پر مناظرے کا چیلنج نہیں دے دیا
اگر بھارتی وزیرِ داخلہ یہ کہہ کر عزت افزائی فرماتے کہ بے نظیر صاحبہ کی سکیورٹی سے لے کر عام پاکستانی کی سکیورٹی کی آپ نے جتنی ذمہ داری سے پوری کی وہ اپنی مثال آپ ہے ۔ حال یہ ہے کہ ڈھنکے کی چوٹ پر اعلان کرتے ہیں تباہی بربادی ہونے والی ہے جس نے بچنا ہے بچ جایئں پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی۔ جہاں چاہا موبائل سروس بند کردی اور اسے دہشت گردی روکنے میں بڑی کامیابی قرار دے دیا ۔ جناب کی ریپوٹیشن کا یہ حال ہے کہ مزاکراتی ٹیم ہو یا مزاق راتی کوئی باغی لیڈر ہوں یا سیاسی قیادت عدالت کے روبرو بیان ہو یا عام پبلک کوئی بھی اِن کی بات پر یقین کرنے کو تیار نہیں۔ بے یقینی اور بداعتمادی پیدا کرنے میں موصوف کو ملکہ حاصل ہے۔وفاداری کا حلف برطانوی ملکہ سے لیا ہوا ہے وزیر پاکستان میں بنے بیٹھے ہیں۔

بے یقینی کی گولیاں موصوف نے ساری قوم کو اتنے کھلائی ہیں کہ ریکارڈ قائم کردیا ہے چندمشہور بڑھکیں ملاحظہ فرمائیں
بےنظیر کے قتل میں کون کون شا مل تھا وقت آنے پر بتاؤں گا۔
جھوٹوں کا آئی جی نہیں وکیلوں کو پیسے کِس نے دئیے وقت آنے پر بتاؤں گا۔
ٹارگٹ کلنگ جمہوریت کے خلاف سازش ہے صحیح حقائق وقت آنے پر پیش کروں گا۔
ذولفقار مرزا کِس کا کھیل کھیل رہے ہیں وقت آنے پر بتاؤں گا۔
عمران خان کے جلسے میں بندے کون لایا وقت آنے پر بتاؤں گا۔

اور وہ وقت کبھی نہیں آیا

جو داخلی اُمور میں انتہائی ناکام ہواور قاتل ڈاکو لُٹیرے اُس کی ناک کے نیچے سے سرِعام مُلک سے فرار ہو رہے ہوں ملک میں خون پانی کے طرح بہہ رہا ہو ہر طرف لاشیں گِر رہی ہوں اور مزید لاشوں اور انتشار کی نوید سنائی جا رہی ہو۔ اور پڑوسی مُلکوں کے داخلی سکیورٹی معاملات پر یوں ٹوکا جائے جیسے اپنے مُلک میں سُکھ چین کی ندیاں بہہ رہی ہوں اُلٹا اُس بیچارے اداکار سے ہمدردی کر کے اُسے اُس کے مُلک اور ایجنسیوں کی نظر میں مشکوک بنا دیا ۔ آپ پڑوس کے شاہ زیب سے پہلے اپنے مُلک کے مقتول شا ہ رخ کو تو انصاف دے د یں اُس کے قاتل کے فرار کے بارے میں کیا ارشاد فرمایئں گے اُس کے قاتلوں کی بھی حفاظت کی جا رہی ہے اب تو اُسے نہایت محنت سے نابالغ قرار دیا جا رہا ہے۔

جنابِ عالی گزارش ہے کہ دوسروں کے داخلی معاملات میں ٹانگ اڑانے سے گُریز فرمائیں آپ کی خدادا د صلاحیتوں اور کمالات کا تحتہ مشق یہی مظلوم و بے کس قوم ہے لہذا پرائی چھوڑ اپنی نبیڑ پر عمل کرتے ہوئے آپ اس اگلے بیان سے گُریز فرمائیے گا" شاہ رُخ کو دھمکیاں دینے میں کون لوگ ملوث ہیں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سمجھ تو آپ گئے ہی ہوں گے ۔
Nayyar Shafiq
About the Author: Nayyar Shafiq Read More Articles by Nayyar Shafiq: 9 Articles with 7687 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.