ہمیں ووٹ دو،بجلی اور گیس لو،قسم سے.....

 اَب یہ کیسے مُمکن ہے...؟

آخرکار اپنی اپنی خر مستیوں میں مگن اور قومی خزانے پر پھن پھولائے بیٹھے رہنے والے ہمارے موجودہ حکمرانوں کو انتخابات کے دن قریب آتے ہی اپنے پریشان حال عوام پررحم آہی گیاہے اور آخری لمحات میں عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے بلوں (ایوانوں )سے باہرنکل کھڑے ہوئے ہیں اوروقت نزع یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ ہم عوام کے مسائل سے پوری طرح سے آگاہ ہیں ، اگر اِس مرتبہ پھرعوام نے ہماراخیال کیا اور ہمیں اقتدار سونپ دیاتو پھر قوم دیکھے گی کہ ہم کیا گُل کھِلاتے ہیں ...؟بس ہمیں ووٹ دو ،بجلی اور گیس لو، قسم سے ، ہم اِس مرتبہ اپنا وعدہ ضرورپوراکریں گے، اِن کا کہناہے کہ موجودہ اقتدار میں ہم جتنا کرسکے ...؟ سو کرسکے ہیں اگرعوام نے اِس مرتبہ بھی ہمیں ووٹ دیاتو ہم اِس سے بھی بڑھ کر وہ کچھ کر دِکھائیں گے جس کا قوم سوچ بھی نہیں سکتی ہے کہ ہم (ملک اور قوم سے زیادہ اپنے اور اپنی آئندہ نسلوں کے لئے )کیا کچھ نہیں کرگزریں گے...؟اُب یہ تو عوام کو سوچناہے کہ وہ ہمارے کارناموں سے کتنی پُراُمیدہے...؟

بہرحال ...!ویسے ایک بات ہے جو میں سمجھتاہوں وہ حقیقت یہ ہے کہ اٹھارہ فروری 2008کے انتخابات کے بعدسے برسرِ اقتدارآنے والی جمہوری حکومت کے کارندوں نے آج تک جو کچھ بھی کیاہے وہ یقینا اِن کی اپنی ذات اور اناکی تسکین کے لئے توہوسکتاہے مگرافسوس ہے کہ اِس سارے عرصے میں اِنہوں نے ملک اور قوم کوسوائے محرومیوں کا شکاربنانے اورمایوسیوں کے اندھیرے کنوئیں میں دھکیلنے کے کچھ بھی تونہیں کیاہے، اور آج جب ایک مرتبہ پھرانتخابات سر پر آن پہنچے ہیںتو یہی اقتدارکے پوجاری اپنی کرسی اور اِس سے حاصل ہونے والی تسکین کے خاطر بے چین ہوئے جارہے ہیںاور عوام کو پھر سے بیوقوف بنانے کے لئے بلندوبانگ دعوئے کرتے پھر رہے ہیں کہ اِنہوں نے ملک اور قوم کی بہتری کے لئے بہت کچھ کردیاہے اور عوام اِنہیں پھر ووٹ دے کر اقتدارکی مسندتک پہنچادے۔

جبکہ دوسری جانب آج بھی بیچارے اُنیس کروڑ مفلوک الحال عوام ہیں کہ جواپنے مسائل کے حل اور بجلی و گیس کے حصول کے خاطر کشکول ہاتھوں میںتھامے دربدرکی ٹھوکریں کھاتے پھررہے ہیں ،جبکہ عوام کی اِس بے بسی اور لاچارگی پر ساکت رہنے والے میرے جمہوری ملک کے حکمران اِس پر بھی نازاں ہیں ، اور ایک طرف یہ اپنے سینے پھولا،پھولاکر ، گردنیں تان تان کر اور مکے لہرالہراکر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ اِنہوں نے اپنے اِس موجودہ دورِ حکومت میں عوام کی فلاح وبہبودکے لئے اتنے کارنمایاںاورمنصوبے تکمیل کو پہنچادیئے ہیں کہ آج جن کی وجہ سے مُلک میں ہر طرف خوشحال کا دوردورہ ہے ، ترقیاتی کام اور ملکی معیشت جس مقام پر ہیں یہ اِن کی ہی حکومت کا کارنامہ ہے،مُلک سے بے نظیراِنکم سپورٹ پروگرام اور دیگرفلاحی کاموں اور سلسلوںکی وجہ سے غربت ختم ہوگئی ہے، ملک میں غریب ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل رہے ہیں،جس طرف نظر اُٹھاؤ ہر سو خوشحالی ہی خوشحالی ہے،ملک کی اقتصادی صورتحال استحکام بخش ہے، تعلیم اور انصاف ہر گھر کی دہلیز اور آنگن تک پہنچ چکے ہیں، ملک کے ہر گاو ¿ں اور ہر شہرکے مکینوں کو پینے کا صاف پانی، اچھی خوراک ، علاج و معالجہ کی بہترین اور جدیدمعیار کی سہولتیں ہر شخص کو میسر ہیں، لوگوں کو آرام دہ اور پُرآسائش سفری سہولیات مل رہی ہیں، پی آئی اے، محکمہ ریلوے، اور پاکستان اسٹیل مل سمیت دیگرادارے ترقی کررہے ہیں ساری دنیا میں ملک کا نام روشن کررہے ہیں، ملک سے کرپشن ختم ہوگئی ہے، سارے ملک ایک صاف ستھراسیاسی ماحول پروان چڑھ رہاہے، لوٹ ماراور اقرباپروری کی سیاست کاخاتمہ ہوگیاہے اور یہ کارنامہ ہماری ہی موجودہ حکومت کا ہے جس نے عوام کی پریشانیوں اور مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے ملک سے توانائی(بجلی و گیس) کے بحرانوں کو ختم کردیاہے، اور آج مُلک کا ہرگاو ¿ں ہرشہر روشن ہے، اندھیرے ملک سے کوسوں دورجاچکے ہیں، اور اِس کے ساتھ ساتھ اِن کا یہ بھی کہناہے کہ قوم یاد کرے گی کہ ہماری موجودہ حکومت (پاکستان پیپلزپارٹی )کی اعلیٰ قیادت نے ملک اور قوم کے لئے جوکارنامے اپنے اقتدار کے پچھلے چارسال اور گیارہ ماہ میں انجام دیئے ہیں یہ اِس بات کے غماز ہیں کہ( پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین والے) حکومت کی موجودہ قیادت ملک اور قوم سے کتنی مخلص ہے اوراِس نے اپنے دورِ اقتدارمیں ملک اور قوم کے لئے جو کیایقیناپاکستان کے عوام اِس کے اِن کارناموں کو تاقیامت نہیں بھلاسکیں گے جبکہ عوام یہ بھی سب جانتے ہیں کہ حقیقتاََیہ سب کچھ یکدم اِس کے اُلٹ ہے ایساکچھ نہیں ہے جس کا ہمارے موجودہ حکمران اور اِن کی کابینہ کے اراکین دعوی ٰ کررہے ہیںکیوں کہ اِس جماعت (پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین) کے کارندوں نے اٹھارہ فروری 2008کے انتخابات سے قبل عوام سے جتنے بھی وعدے کئے وہ محض وعدے اوربن تعبیر کے خواب ہی رہ گئے ہیں۔

آج کیوں کہ ہمارے حکمرا ن جماعت کے کارندوں نے اپنے کئے ہوئے وعدوں کو وفاکرنے کا عملی مظاہرہ کہیں بھی کرکے نہیں دِکھایاہے ، یعنی اَب عوام سے یہ بات بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے ، عوام بھی اِس بات پر پورایقین رکھتے ہیں کہ اِس حکومت کے عوام سے کئے گئے تمام دعوے اور وعدے بس خواب ہی ثابت ہوئے ہیں، آج موجودہ حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی ، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوروی ، اغوابرائے تاوان ،بجلی اور گیس کے بحرانوں ،مایوسیوں، لاچارگی ، مفلسی، بھوک و افلاس اور بم دھماکوں اور قتل وغارت گری جیسے ناسوروں میں مبتلاکرنے کے سوادیاہی کیاہے اور اِس پر بھی جب گزشتہ دنوں لاہورکے بلاول ہاو ¿س میں وفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک اور وفاقی وزیرداخلہ مسٹر رحمن ملک نے صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ملاقاتیں کیں جن سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کے پہلے طاقتورترین جمہوری صدر(جو اپنی سیاسی فہم وفراست اور معاملہ فہمی میں اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں) عزت مآب آصف علی زرداری نے کہاکہ پیپلزپارٹی قوم سے بروقت انتخابات سمیت دیگرمسائل کے حل کے لئے کئے گئے وعدے پورے کرے گی ، کسی قو ت کو انتخابات التواءمیں نہیں ڈالنے دیں گے ، ہم ہی ملکی تاریخ میں شایدپہلی بار پُرامن انتقالِ اقتدارکو یقینی بنائیں گے،پی پی پی آئندہ انتخابات میں حیران کُن کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی،صدرمملکت کے یہ الفاظ یقینامسائل کی چکی میں پستی عوام کے لئے مضحکہ خیز ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہوسکتاہے کہ پی پی پی عوام کا ستیاناس کرکے بھی آئندہ انتخابات میں حیران کُن کارکردگی کا مظاہرہ کرجائے گی..؟اگرایساہوگیاتو پھرعوام کی کم بختی ہوگی۔(ختم شُد)
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 971425 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.