یاسین ملک کی کشمیری عوام و افضل گرو سے ہمدردی کا راز۔؟

اب کشمیریوں کو قید نما آزادی نہیں بلکہ کشادہ آزادی ہی چاہئے۔۔!

جموں و کشمیر کی حریت پسند تنظیموں وجموں وکشمیر لبرشن فرنٹ کوصوبہ کے کشمیری عوام اور افضل گرو سے کتنی ہمدردی ہے۔ اس راز پر سے پردا اٹھنے کا اب وقت آچکا ہے۔ حریت پسند لیڈروں کو نا تو کشمیری عوام سے کوئی ہمدردی ہے اور ناہی افضل گرو کی پھانسی سے کوئی سروکار، کشمیری عوام کے ساتھ گذشتہ ساٹھ سالوں سے ہورہی زیادتیوں کا بازارابھی بھی گرم ہے۔وہ ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ہر طرف سے ان پر یلغار ہے۔ جس قوم کو اللہ تعالیٰ نے اس خطہ کی قیادت کیلئے پید ا کیاتھا، جس کو ملکِ ہندوستان کے اقتدار پر فائز ہوناہے۔جن میں اعلیٰ صلاحیتیں ہیں۔ ان کو اپنے جائز منصب پر پہنچنے سے روکنے کی مذموم کوشیشیں کی جارہی ہے۔ ان کے خلاف گھناﺅنی سازشیں رچی جارہی ہیں۔آج کشمیری عوام ہندوستان کے تمام صوبوں میں آزادی کے ساتھ تمام سیاسی ، سماجی ، مذہبی وتعلیمی سرگرمیاں انجام دے سکتا ہے۔ملک ہندستان کے تمام صوبوں میں کشمیری آزادانہ طورپر رہائش پذیر ہوسکتے ہیں۔موقع پرست حریت پسندوں کوکشمیر ی عوام کی یہ آزادی پسند نہیں۔کیوں پسندنہیں اس کے پیچھے ایک خاص مقصد کارفرما ہے۔اسی لئے موقع پسند لوگ اپنے جذبات سے بے قابو ہوجاتے ہیں۔ یہ لوگ بیرونی ملکوں کی گو د میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ ان کا کھلونہ بنے ہوئے ہےں۔ان میں ایک چابی بھردی جاتی ہے۔ یہ وہ ہی بولتے ہیں۔جیسی چابی میں ان میں بھری جاتی ہے۔ یہ لو گ کشمیر کے تو غدار ہیں ہی،مگر کشمیری عوام سے بھی غداری کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ لوگ غیر ملکی اپنے آقاﺅں کے اشارے پر کام کرتے ہیں۔ان کو صرف اپنے آقاﺅں کے مفاد سے ہمدری ہے۔ ان کے بیرونی آقاﺅ ںنے کشمیری عوام کے ان غدار لوگوں کو ایک یہودی مشن دے رکھا ہے۔اور ان حریت پسندوں کے ہاتھوں میں رائے شماری کا امریکی خنجرپکڑا رکھا ہے۔ یہودی مشن یہ ہے کہ” رائے شماری کا امریکی خنجر استعمال کرتے ہوئے کشمیر کو آزادی کا پنجرہ بناﺅ، اس پنجرے میں ان تمام کشمیریوں کو قید کرو ،(جو کشمیر میں و ہندوستان کے دیگر صوبوں میں آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں)۔اور پھر اس آزادی کے پنجرے کو اقوام متحدہ کی چوکھٹ پر لٹکا دو“ یہ ہے یہودی مشن کو پایہ تکمیل تک پہچانے کا ایک طریقہ کار۔ ایسی طریق کوہی موقعہ پرست اپنا ئے ہوئے ہیں۔

موقعہ پرست حریت پسند لیڈروں کی صوبائے جموںوکشمیر سے اور وہاں کے عوام کے ساتھ سلسلہ واری غداری کی جارہی ہے۔ اس مذکورہ ناجائز مشن کو کامیاب بنانے کیلئے ایک خون ریز حکمت عملی کا سہارا لیا ہوا ہے۔ جس سے قریب ایک لاکھ سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو لقمہءاجل بنایا چکا ہے۔ یہ لوگ اس یہودی مشن کو کامیاب بنانے کیلئے سیکورٹی فورس کو مشتعل کرکے ان سے کشمیری عوام کو شہید کرانے کی ہر ممکن کوشیش کرتے ہیں اور ایسی میں وہ پیش پیش رہتے ہیں۔ کشمیری عوام کے دشمن ان غداروں نے کشمیریوں کو تعلیم سے دور رکھنے کا بھی نظم و ضبط بنا رکھاہے۔ ہڑتالی نظام کشمیر میں رائج ہوچکا ہے۔ جس سے تنگ آکر کشمیری عوام تعلیم سے تودور ہورہی ہے۔ساتھ ہی وہ کشمیر سے راہ فرار اختیارکررہی ہے۔اور وہ مجبور ہوکر ہندوستان کے مختلف صوبوں میں ہاتھ ٹھیلہ ، ہاتھ رکشا، سر پر گٹھری کا بوجا اٹھائے روزگار کی تلاش میں اِدھراور اُدھر بھٹک رہی ہے۔ کشمیریوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی کوشیش اس لئے ہورہی ہے۔تاکہ ان کو اس یہودی مشن سے واقف کاری نہ ہوجائے ۔ کشمیر کے تئیں ان لوگوں کی اصل غداری کا علم نہ ہوجائے۔اس پر پردہ ڈالنے کیلئے کشمیر میں ہڑتالی عمل جاری رکھا ہوا ہے۔ جب یہ کچھ لوگ اپنے بھائیوں کے وفادار نہیں ہوسکتے تو یہ پھر کس کے ہوسکتے ہیں۔ یہ بکاﺅ مال ہے۔ ہندوستان کے خلاف بھولے بھالے لوگوں بھڑکاکر ان سے غلط کام کراکر،ان کو پھانسی دلانے کا یہ کام صرف یہودی مشن کی کامیابی کیلئے کرتے ہیں اور کررہے ہیں۔ کشمیر کے لاکھوں ماں و باپ اپنے نونہالوں سے محروم کرایا جاچکا ہے۔ان کی چیخ و پکار بھی ان پر کچھ اثر نہیں کررہی ۔ ان کے دل پتھر ہوچکے ۔ان کے دل میں ہمدردی کاذرا سا بھی گوشہ نہیں۔لاکھوںکشمیرویوں کو قتل گاہ تک لے جانے والے وافضل گرو کو پھانسی تک پہنچانے والے یہ لوگ ہیں ۔ جو اب ان شہیدوں سے ہمدری کا ناٹک کررہے ہیں۔ ان میں وفاداری کا کوئی جذبہ نہیں۔آخر کشمیر کو اقوام متحدہ کی چوکھٹ پر لٹکاکر ، کشمیر کو امریکیوںکے قدموں میںرکھ کر کیا کشمیری عوام کو انصاف کی فراہمی ہوگی۔کیاایسی طرح سے ہی ان کا مقصد پورا ہوگا۔ کشمیریوں کے قتل عام اور افضل گروکی پھانسی پر سیاست کرکے اپنی اس سیاست سے کیا ان تمام کشمیریوں کو زندہ کرپائیں گے۔ جو ان کی گندی سیاست شکار ہوکر اپنی قیمتی جانوں کوقربان کرچکے ہیں۔ موقع پرست حریت پسندوں لیڈروں جن میں یاسین ملک بھی شامل ہیں ان کی کشمیری عوام و افضل گرو سے ہمدری کاراز یہ ہے کہ وہ کشمیریوںکو آزادی کے پنجرہ میں قید کرکے اپنا ناجائز یعنی یہودی مشن پورا کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن اب ان کا یہ مشن پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے؟۔ اورکشمیری عوام اب ان کی مکاریوں سے خوب اچھی طرح واقف ہوچکی ہے۔یہ لوگ آخر اس یہودی مشن کے ہمنوا کیوں ہیں۔ اس کا وضاحت نامہ نا صرف کشمیری عوام بلکہ ہر انسانیت پسند لوگ اب ان سے مانگ رہے ہیں۔اور مانگتے رہیںگے۔کشمیری عوام سے کشادہ آزادی چھین کر ان کو پنجرہ نما آزادی دلانے کے پیچھے ان کے مذید مقاصد کیا ہیں۔ کہ جوکشمیری پورے ہندوستان میں آزادی سے گھوم وپھر سکتا ہے۔ اس کو کشمیر کی چار دیواروں میں قید کرنے کی کوشیش کیوں کی جارہی ہے۔ اس سے عوام کو روشناس کرانا اب موقعہ پرست حریت پسندوں کی اولیں زمہ داری ہے۔انصاف پسند دنیا و کشمیری عوام کے یہ سوالات اس خطہ میں بکھر چکے ہیں۔ جو جوابات کے طالب ہیں۔کشمیری عوام سے ان کشادہ آزادی چھین کر ان کو کشمیر کی پنجرہ نما آزادی دینا۔اس صوبے کے عوام کے ساتھ بھیانک زیادتی کرنا ہے۔ان پر ڈرون حملے کرکے ان کو ہلاک کرناہے۔ظلم زدہ کشمیری مایوس نہ ہوں۔اب فضل خدا ۔ان موقعہ پرستوں سے نجات ضرور ملے گی۔انشاءاللہ

بالا آخرکشمیر کی پنجرہ نما آزادی کا ڈرامہ فلاپ کرنے کی زمہ داری اب کشمیری عوام و کشمیریوں کے حقیقی دوستوں کے سپرد کی جاتی ہے؟؟ کشمیریوں کو قید نما آزادی نہیں بلکہ کشادہ آزادی ہی چاہئے۔۔ ۔(ختم شد)
Ayaz Mehmood
About the Author: Ayaz Mehmood Read More Articles by Ayaz Mehmood: 98 Articles with 79870 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.