پاکستان میں دہشت گردی کا حل

پاکستان میں پچھلے کئی سالوں سے بم دھماکوں اور خود کش حملوں سے بے گناہ پاکستانیوں اور خصوصاََ شیعہ مسلمانوں کاقتل عام کیا جا رہا ہے۔ ہر دھماکے پرمیڈیا کے شور مچانے پر سیاسی پارٹیوں کے رہنماﺅں کی جانب سے مذمتی بیان، سوگ اور حکومت کی جانب سے مرنے والوں کیلئے امداد کا اعلان کیا جاتا ہے اور پھر میڈیا سیاستدان اور حکومت سب کچھ بھول کر کسی اور مسئلہ میں الجھ جاتے ہیں اسکے بعد پھر کوئی نیا بم دھماکہ ہوتا ہے وہی عمل دہرایا جاتا ہے، اسی طرح یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے دراصل حکومت کیلئے دہشت گردی ناں پہلے کوئی بڑا مسئلہ تھی اورناں اب ہے، انکی ترجیح اقتدار تھا اور آگے بھی وہی ہے، اب سیاستدان چاہتے ہیں کہ کسی طرح الیکشن ہو جائیں پھر اس مسئلے کو دیکھا جائے گاجبکہ وہ کم عقل یہ نہیں جانتے کہ اس دہشت گردی سے ان کے گھر بھی محفوط نہیں رہیں گے انکی لیڈر نہیں بچ سکے تو یہ کس کھیت کی مولی ہیں۔ الیکشن تو ابھی دور کی بات لگتی ہے۔ ابھی حال ہی میں دہشت گردی پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں صرف گلاس ہی توڑے گئے اس کانفرنس میں اصل مسئلے کو سمجھا ہی نہیں گیاصرف بیمار کے علاج کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اصل بیماری کو جاننے کی کوشس ہی نہیں کی گئی۔آپ یوں سمجھ لیں کہ پاکستان میں کینسر کا علاج ڈسپرین سے کیا جارہا ہے جبکہ کینسر کے علاج کے لئے آپریشن ضروری ہو جاتاہے،اور آپ جانتے ہیں جیسے ہی سوات میں آپریشن ہوتا ہے حالات ٹھیک ہوجاتے ہیںسب کچھ کنڑول میں آ جاتا ہے۔ لیکن پھر جیسے ہی فوج آپریشن ختم کرتی ہے دہشت گرد پھر اپنی جڑیں مضبوط کرنے میں لگ جاتے ہیں۔ دراصل جب تک جسم تندرست ہوتا ہے اس میں بیماریوں کے مقابلے میں قوت مدافعت زیادہ رہتی ہے اور جیسے ہی جسم کمزور پڑتا ہے ہر بیماری اس پر حملہ آور ہوجاتی ہے۔ یہی حال اسوقت پاکستان کا ہے پاکستان کو دہشت گردی نے کمزور کر دیا ہے اسلئے اندرونی، بیرونی قوتوں کو کھل کر اپنا کھیل کھیلنے کا موقع مل گیا ہے دشمن اسوقت ناں صرف پورے پاکستان میں بلکہ سرکاری و نیم سرکاری اداروں تک پھیل چکے ہیں۔ اگر غور سے دیکھا جائے تو دشمن کے سامنے پاک فوج ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔اور وہ اس رکاوٹ کو ہر صورت ہٹانا چاہتے ہیں دشمن اچھی طرح جانتاہے کہ اگر کسی ملک کی فوج کو کمزور کرنا ہے تو اسکی عوام کو اسے متنفر کر دو اسلئے ہر دھماکے کے بعد ایجنسیوں پر الزام لگا دیا جاتا ہے اور اسطرح وہ عوام کے دلوں میں فوج کی نفرت ڈال رہے ہیں اور کچھ سیاستدان بھی انکے ساتھ مل جاتے ہیں اور اپنی نااہلی چھپانے کیلئے ایجنسیوں پر الزام لگا دیتے ہیں حالانکہ ایجنسیاں اسٹیبلشمنٹ اس وقت سیاست سے باہر ہیں اور آرمی چیف بارہا بیان دے چکا ہے کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں اور اگر ہم نے کوئی رکاوٹ ڈالنی ہوتی تو بہت سے مواقع ہمیں حکومت کی جانب سے دیئے گئے ہم جمہوریت کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن اس جمہوریت نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے کیونکہ زرداری صاحب نے جموریت کو مفاہمت کا نام دے کرہر کسی کو کھل کر اپنا ایجنڈاپورا موقع دے دیا ہے۔جب کوئٹہ میں دھماکہ ہوتا ہے تو فوج کو آواز دی جاتی ہے کراچی میں دہشتگرد کاروائیاں ہوتی ہیں تو فوج کو آواز دی جاتی ہے لیکن جمہوری حکومت یہ ماننے کو تیار ہی نہیں کہ ہم ناکام ہو چکے ہیں اور فوج کو بلایا جائے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ فوج کے آجانے سے وہ کہیں جمہوریت سے ہی ناں ہاتھ دھو بیٹھیں، اس وقت پاکستان میں دہشت گردی کا حل صرف فوج کے پاس ہے اگرفوج آپریشن نہیں کرتی تویہ وقت بھی ہاتھ سے نکل جائے گا-
Qazi Asad
About the Author: Qazi Asad Read More Articles by Qazi Asad: 16 Articles with 12458 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.