انتخابات میں متحدہ دینی محاذ کا ایک ہی منشور ہوگا

جوں جو ں انتخابات قریب آرہے ہیں توں توں ملک میں سیاسی گرما گرمی بھی دیکھنے میں آرہی ہے۔ سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے، سیاسی لوگ دھڑا دھڑا ان جماعتوں می شامل ہورہے ہیں جن میں شامل ہونے کا انہیں زیادہ فائدہ ہے۔ انتخابات میں کامیابی کے لیے مختلف قسم کی سرگرمیاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔ اسی سیاسی ہلچل میں متحدہ دینی محاذ میں شامل چھ جماعتی انتخابی اتحاد نے بھی مل کر انتخابات لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس موقع پر اہلسنت والجماعت کے مولانا محمد احمد لدھیانوی، جمعےت اہلحدیث کے ابتسام الٰہی ظہیر، جے یوپی (سواد اعظم)کے پیر محفوظ مشہدی، جے یوآئی (نظریاتی)کے زبیر باری، تحریک تحفظ پاکستان کے انجنئیر امتیاز سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

متحدہ دینی محاذ کے چئیرمین وجے یوآئی (س)کے قائدمولانا سمیع الحق نے اپیل کی ہے کہ امریکا مخالف تمام دینی وسیاسی جماعتیں متحد ہوکر انتخابات میں حصہ لیں،آئندہ عام انتخابات ہی نہیں بلکہ نگران سیٹ اپ میں شامل شخصیات کو بھی 62 اور 63 کی شقوں پر پورا اترنا چاہیے، الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ اس حوالے سے کوئی درمیانہ راستہ نکالے وگرنہ عوام کو سخت احتجاج کرنا چاہیے، اگر کسی بھی جماعت نے سولو فلائٹ کرتے ہوئے انتخابات مےں جانے کی کوشش کی تو ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا اورملک دشمن عناصر کو تقویت ملے گی، اجلاس میں فیصلہ کےاگےاکہ متحدہ دینی محاذ میں شامل تمام جماعتوں کا ایک ہی انتخابی منشور ہوگا اور ایک ہی انتخابی نشان پر حصہ لیں گے جبکہ انتخابی نشان سیڑھی ہوگا۔ مولانا سمیع الحق نے اصلاحات پر مشتمل الیکشن نامزدگی فارم کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن اس فارم پرمکمل عمل درآمد کروائے جبکہ سیاستدان بھی اس فارم پر روڑیں نہ اٹکائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دروازے تمام دینی وسیاسی جماعتوں کےلئے کھلے ہیں ۔ پاکستان میں ہونے والے بدامنی کے واقعات نے افغانستان اور عراق کوبھی پیچھے چھوڑ دیاہے، یہاں فرقہ واریت کو ہوادی جارہی ہے۔

مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ عبوری وزیراعظم کے حوالے سے ہم سے مشاورت نہیں لی گئی، تاہم حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہو گیا تو ہم خوش آمدید کہیں گے، الیکشن کمیشن کے نئے کاغذات نامزدگی کی حمایت کرتے ہیں اور سیاسی جماعتوں کو اس میں رخنے نہیں ڈالنے چاہئیں، تحریک تحفظ پاکستان سے اتحاد کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، جلد معاملات طے ہو جائیں گے۔ متحدہ دینی محاذ کے تحریک انصاف، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن)، جمعیت علماءاسلام (ف) اور دیگر مذہبی جماعتوں سے روابط ہیں، ہم نے سب کیلئے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں، کسی سے بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔ ہم سب کا اس بات پر مکمل اعتماد ہے کہ تمام دینی جماعتوں کو سولو فلائٹ کی بجائے اکٹھے الیکشن لڑنا چاہیے تاکہ امریکا سمیت دیگر اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

اس موقع پر اہلسنت والجماعت پاکستان کے امےر مولانا محمد احمد لدھےانوی نے کہاکہ جب کوئی ہمارالحاظ نہےں کرے گا، ہم بھی اسکا لحاظ نہےں کرےں گے۔ جھنگ کی قومی اسمبلی کی سیٹ پر صحابہ کاغلام ہی کامیاب ہوگا۔ اہلسنّت والجماعت ضلع کے تمام حلقوں پر اپنے امیدوارکھڑے کرے گی، ہم پورے ملک میں مسلم لیگ ن کو شکست فاش دیں گے، شیخ وقاص اکرم ن لیگ کے لیے پورس کا ہاتھی ثابت ہوگا، وقاص اکرم نااہل ہے وہ آرٹےکل 62/63 پر پورا نہےں اترتے جبکہ ن لےگ جھنگ کی تنظےم بھی پارٹی فےصلے کے خلاف ہے۔ ن لیگ کی منافقت سے ہمارے کارکنوں کے حوصلے بلند ہوگے ہیں۔ شیخ وقاص نے مشرف کے زیر سایہ الیکشن لڑا تھا، رات کو میں جیت رہا تھا صبح پتہ چلا کہ شیخ وقاص کو جتوا دیا گیا۔ واضح رہے کہ شیخ وقاص اکرم جھنگ سے دو بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں اور وہ مقامی سیاست میں اہل سنت والجماعت کے روایتی حریف ہیں۔ گزشتہ دنوں شیخ وقاص کی جعلی ڈگری کا انکشاف بھی ہوا ہے، جس کے بارے میں علامہ احمد لدھیانوی کا کہنا ہے کہ شیخ وقاص جعلی ڈگری کی وجہ سے خود بخود ہی نااہل ہوجائے گا۔

اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہے کہ میاں شہباز شریف نے شیخ وقاص اکرم کے ساتھ بیٹھ کر احسان فراموشی کا ثبوت دیا ہے، وہ پانچ سال وزیر اعلیٰ ہماری وجہ سے رہے۔ بھکرکے ضمنی الیکشن میں ہم حمایت نہ کرتے تو میاں شہباز شریف پانچ سال ایوان سے باہر رہتے۔ ہم نے ہمیشہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے کہنے پر بھکر، جھنگ، لاہور، فیصل آباد، نارووال، رحیم یار خان، مری، ایبٹ آباد، مانسہرہ، گجرات اور ملک کے دیگر حلقوں میں مسلم لیگ ن کی حمایت کی، مگرآج یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ مسلم لیگ ن جھوٹے اور کرپٹ لوگوں کی جماعت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کا ہر جگہ مقابلہ کریں گے اور انہیں اس بدعہدی اور احسان فراموشی کی سزا الیکشن میں شکست کی صورت میں دیں گے۔

واضح رہے کہ این اے 61 میں2008ءاور ضمنی انتخابات میں اہلنست والجماعت نے ن لیگ کی بھر پور حمایت کی تھی،گزشتہ دنوں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے قاری سعید احمد علوی نے ن لیگ کی انتخابی مہم بھی چلائی تھی اور مرکزی جلسوں سے خطاب کیا تھا۔ اہلسنت والجماعت کے اس اعلان کے بعد این اے 61 میں اگر اہلسنت والجماعت نے ن لیگ کو وٹ نہ دیے تو ن لیگ کے امیدوار کی شکست یقینی ہے کیونکہ تلہ گنگ، ٹمن، پچنند، دندہ، لاوہ، ڈھرنال، ونہار سمیت تمام دیہاتوں میں اہلنست والجماعت کا وسیع نیٹ ورک موجود ہے اور ان کی حمایت کے بغیر ن لیگ کا این اے 61 سے جیتنا انتہائی مشکل ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ اہلسنت والجماعت اس بار انتخابات میں بھرپور حصہ لے رہی ہے۔ کراچی سمیت پورے ملک میں اپنے نامزد امیدوار بھی سامنے لائے جارہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ اس بار مخالفین کو شکست فاش دیں گے۔
عابد محمود عزام
About the Author: عابد محمود عزام Read More Articles by عابد محمود عزام: 869 Articles with 701258 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.