’’حجامہ‘‘ قدیم طریقہ علاج

ہمارے معاشرے میں ناقص غذا، ملاوٹ شدہ اور مضر صحت اشیاء کے استعمال کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ مہنگائی کی وجہ سے اِس دور میں علاج کروانا عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے، جس کی وجہ سے ایک بیماری کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے دیگر کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ حکومت نے صحت عامہ کے لیے سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں لیکن وہ ناکافی ہیں اور کہیں شہروں میں صرف دعوؤں تک محدود ہیں، یہی وجہ ہے کہ عوام سستا علاج کروانے پر مجبور ہیں۔ جدیددور میں بیماریوں کے علاج کے لیے کئی طریقے ایجاد ہوئے اور کچھ پرانے طریقوں کو اپنایا گیا ،جس میں ایک طریقہ علاجو صدیوں سے چلا آ رہا ہے، جسے حجامہ کہتے ہیں ’’حجامہ عربی زبان کے لفظ حجم سے نکلا ہے‘‘ جس کے معنی کھینچنا/چوسنا ہے۔ اِس عمل میں مختلف حصوں کی کھال سے تھوڑا سا خون نکالا جاتا ہے۔ انسانی صحت کا دار و مدار جسمانی خون پر ہے اگر خون صحیح ہے تو انسان صحت مند ہے ورنہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ بیماریاں اس فاسد خون کے ساتھ نکل جاتی ہیں۔ حجامہ ایک قدیم علاج ہے اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمدؐ اور ملائکہ کا تجویز کردہ ہے اِس قدیم طریقہ علاج میں جسم کے 143 مقامات سے فاسد خون نکال کر مختلف بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔حضرت محمدﷺ نے حجامہ لگانے کو افضل عمل قرار دیا ہے۔ حجامہ کا تاریخی پس منظر کا جائزہ لیاجائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ڈیڑھ ہزار سال قبل مسیح میں میڈیکل سائنس پر پہلی کتاب لکھی گئی۔ جو قدیم مصری زبان اور اشکال کے ذریعے تحریر کی گئی تھی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس سے قبل بھی حجامہ طریقہ کار اور اِس کی افادیت کا ذکر موجود ہے اس کتاب کو ریبس پائرس کہا جاتا ہے۔ محقیقین کے مابین اس کتاب کے مصنف کے بارے میں بہت سے تضادات کے باوجود تمام لوگ ہی اِس کتاب کو قدیم دور کا عظیم کارنامہ تسلیم کرتے ہیں۔ اہرام مصر اور دیگر قدیم تہذیبوں کے دریافت شدہ آثار میں ایسی تصاویر بھی ملی ہیں جن کو اس دور کے فن کاروں نے دیواروں اور بڑی بڑی چٹانوں پر کندہ کرکے اس زمانے کے اہم واقعات کی منظر کشی کی تھی۔ ان کے تخلیق کردہ فن پاروں میں شہنشاہوں کی عظمت و حشمت، درباروں کا احوال، محافل کے مناظر، جنگ و جدل اور تدفین کی منظر کشی کے علاوہ اس دور کے مروجہ طریقہ علاج اور سرجریز کے طریقے بھی اجاگر کیے گئے تھے۔ ان میں ایسی اشکال اور اوزاروں کی تصاویر موجود ہیں جن میں حجامہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ قدیم کتاب ریبس پائرس میں حجامہ کے اِس دور میں رائج طریقہ علاج کی وضاحت کی گئی ہے۔ اس دور میں جسم کے مخصوص حصوں پر خراشیں ڈال کر یاکٹ لگا کر وہاں ایسا اوزار رکھا جاتا تھا جس کی نوک میں ایک سوراخ ہوتا تھا، اس سوراخ سے منہ لگا کر سانس کھینچا جاتا تھا اور پھر اس سوراخ کے چھتے کے موم سے بند کر دیا جاتا تھا۔ اِسی طرح قدیم چینی تہذیب میں بھی حجامہ کا ذکر موجود ہے تین ہزار سال قبل لکھی گئی ایک قدیم طبی کتاب میں حجامہ کو بہترین علاج قرار دیا گیا۔ ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن (TCM) میں جامہ اور ایکوپنکچر کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ حجامہ کو چین کے قومی طریقہ علاج کا اعزاز بھی حاصل ہے، چینی میڈیکل سائنس کی رو سے انسانی جسم کے اندر پائی جانے والی توانائی کو ’’چی‘‘ کہا جاتا ہے جس کا مطلب طاقت، توانائی یا وہ لہریں ہیں جو ہمارے جسم کے تمام افعال کو کنٹرول کرتی ہیں یا قوت فراہم کرتی ہیں۔ جدید میڈیکل سائنس اب تیزی سے حجامہ کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ مغربی سائنس دان اور تحقیقاتی ادارے حجامہ پر مسلسل تحقیق میں مصروف ہیں، ان تمام تحقیقات کی بنیاد قدیم ترین طبی کتاب ریبس پائرس ہے۔ سائنس دان اس امر پر بھی حیران ہیں کہ ہزاروں سال قبل انسان نے میڈیکل کی اِس قدر پیچیدہ گتھی کس طرح سلجھائی تھی۔ اس کتاب کے علاوہ ماہرین آثار قدیمہ نے چائنیز تہذیب کی ایک قدیم کتاب بھی دریافت کر لی ہے۔ اس کتاب کے مطابق چین میں حجامہ طریقہ علاج تین ہزار سال قبل مسیح سے رائج ہے۔ گریس کے مطابق تہذیب میں ہیپوکریٹس کے دریافت شدہ آثار میں ایسے کاغذات بھی دریافت ہوئے ہیں جو چار سو سال قبل مسیح میں تحریر کیے گئے تھے اور ان میں حجامہ طریقہ کار چار بنیادی نکات پیش کیے گئے تھے۔ ان ہی چار نکات کو حضرت محمدؐ نے بہتر قرار دیا تھا۔ مشہور سائنس دان نے بھی اسی وجہ سے حجامہ کے بیان کردہ چار نکاتی فارمولے پر تحقیق کو آگے بڑھایا۔ ان سائنس دانوں میں ابن نفیس، ابوالقیس اور ابن سینا جیسے عظیم سائنس دان شامل ہیں جن کی تحریر کردہ کتابیں اٹھارہویں صدی عیسوی تک یورپ کی یونی ورسٹیوں میں پڑھائی جاتی رہی۔ ان کا دنیا کی بہت سی زبانوں میں ترجمہ بھی کیا گیا۔ امریکہ اور یورپ میں حجامہ طریقہ علاج 1920 تک انتہائی اہتمام سے کیا جاتا رہا، حجامہ نہ صرف کم خرچ طریقہ علاج ہے بل کہ نہایت محفوظ اور فوری نتائج کا بھی حامل ہے۔ خاص طور پر ایسی بیماریاں جو مہنگے ترین علاج سے بھی ختم نہیں ہوتیں وہ حجامہ کے کچھ ہی عرصے کے علاج سے یوں ختم ہو جاتی ہیں جیسے کبھی تھیں ہی نہیں، ڈپریشن، کم خوابی، ہائی اور لو بلڈ پریشر کے مریضوں کے علاوہ آرتھرٹس سے متاثرہ مریضوں میں حجامہ سے علاج کی فوری نتائج سامنے آتے ہیں۔

حجامہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مظہر الحق ملک نے بتایاجو کہ آب پارہ اسلام آباد میں الحجامہ کلینک چلا رہے ہیں کہتے ہیں، حجامہ سے بلڈ پریشر، ٹینشن، جوڑوں کا درد، پٹھوں کا درد، کمر کا درد، ہڈیوں کا درد، سر کا درد (درد شقیقہ) مائیگرین، یرقان، دمہ، قبض، بواسیر، فالج، موٹاپا، کولیسٹرول، مرگی، گنجاپن، الرجی، عرق النساء وغیرہ اور اس کے علاوہ 70 سے زائد روحانی وجسمانی دونوں بیماریوں سے شفا ہے، ایلوپیتھک سے اِس علاج کی جانب اِس وجہ سے متوجہ ہوا ہوں کہ یہ سستا ترین علاج اور سنت نبویؐ کے علاوہ فوری آرام کا سبب ہے۔ ، حجامہ کے فوائد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ خون صاف کرتاہے اور حرام مغز کو فعال کرتا ہے، شریانوں پر اچھا اثر ہوتا ہے، پٹھوں کا اکڑاؤ ختم کرتا ہے، دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض اور انجائنا کے لیے مفید ہے، آنکھوں کی بیماریوں کو بھی ختم کرتاہے، رحم کی بیماری ماہواری کے بند ہو جانے کی تکالیف اور ترتیب سے آنے کے لیے مفید ہے، گٹھیا عرق النساء اور نقرس کے درد کو ختم کرتا ہے، فشار خون میں آرام دیتا ہے، زہر خورانی میں مفید ہے، مواد بھرے زخموں کے لیے فائدہ مند ہے۔ الرجی جسم کے کسی حصے میں درد کو فوری ختم کرتا ہے۔ نیم حکیموں کی طرح حجامہ کے بھی جگہ جگہ کلینک کھولے گئے ہیں، حجامہ لگوانے کے لیے مستند اور تجربہ کار کا انتخاب ضروری ہے کیوں کہ ناتجربہ کار شخص صحیح حجامہ نہیں لگا سکتا جس وجہ سے علاج نہیں ہو پاتا اور مریض مایوس ہو جاتا ہے۔ حجامہ کے لیے قمری مہینے کی 21، 19 اور 17 تاریخ میں لگایا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی حجامہ لگوانے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ لوگ سستا علاج ہونے کی وجہ سے اِس کا انتخاب کر رہے ہیں، لیکن محتاط رہیے گا نیم حکیم خطرہ جان، کسی تجربہ کار سے حجامہ لگوائیے تاکہ آپ کی بیماری بھی ختم ہو سکے نہ کہ آپ مایوس ہوں، صحت مند افراد بھی حجامہ لگوا سکتے ہیں، بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Umer Abdur Rehman Janjua
About the Author: Umer Abdur Rehman Janjua Read More Articles by Umer Abdur Rehman Janjua: 49 Articles with 54943 views I am Freelance Writer and Journalist of Pakistan .. View More