الیکشن 2013اور آزاد کشمیر کا سیاسی اکھاڑا

حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلوی ؒ اپنی تصنیف حیات الصحابہ ؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ حضرت ابوقلابہ ؒ کہتے ہیں حضرت ابو الدرداءؓ ایک آدمی کے پاس سے گزرے جس سے کوئی گناہ صادر ہو گیا تھا اور لوگ اسے برا بھلا کہہ رہے تھے۔ حضرت ابوالدردا ؓ نے لوگوں سے کہا ذرایہ تو بتاﺅ اگر تمہیں یہ آدمی کسی کنویں میں گرا ہوا ملتا تو کیاتم اسے نہ نکالتے؟ لوگوں نے کہا ضرور نکالتے۔ حضرت ابوالدرداؓ نے کہا تم اسے برا بھلا نہ کہو اور اللہ کا شکرادا کرو کہ اس نے تمہیں اس گناہ سے بچا رکھا ہے لوگوں نے کہا کیا آپ کو اس آدمی سے نفرت نہیں ہے؟ انہوں نے فرمایا مجھے اس کے برے عمل سے نفرت ہے جب یہ اسے چھوڑ دے گا تو پھر یہ میرا بھائی ہے۔

حضرت ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں جب تم دیکھو کہ تمہارے بھائی سے کوئی گناہ صادر ہو گیا ہے تو اس کے خلاف شیطان کے مددگار نہ بن جاﺅ کہ یہ بد دعائیں کرنے لگ جاﺅ کہ اے اللہ! اسے رسوا فرما اے اللہ ! اس پر لعنت بھیج بلکہ اللہ سے اس کے لیے اور اپنے لیے عافیت مانگو۔ ہم محمد ﷺ کے صحابہؓ اس وقت تک کسی آدمی کے بارے میں کوئی بات نہیں کہتے تھے جب تک ہمیں یہ معلوم نہ ہو جاتا کہ اس کی موت کس حالت پر ہوئی ہے اگر اس کا خاتمہ بالخیر ہوتا تو ہم یقین کر لیتے کہ اسے بڑی خیر حاصل ہوئی ہے اور اگر اسکا خاتمہ برا ہوتا تو ہم اس کے بارے میں ڈرتے رہتے۔

قارئین آج کا کالم ایک کارگزاری کہہ لیں یا اسے ایک رپورٹ سے تشبیہ دے لیں کیونکہ آج ہم چند باتیں حسب معمول غیر رسمی انداز میں بے تکلفی کے ساتھ اسی طرح آپ کے گوش گزار کریں گے جیسا کہ روٹین میں ہم آپ کے سامنے کرتے رہتے ہیں اور کچھ باتیں رسمی انداز میں ”من و عن“ آپ کے سامنے نقل کریں گے جو چند معزز شخصیات نے پوری دنیا کے ساتھ ہمارے ریڈیوپروگرام میں دیئے گے حالیہ انٹرویو میں شیئر کیں۔ اگر چہ ہمارا بے تکلفی والا انداز اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے کلف ذدہ دوستوں کو بعض اوقات اتنا برا لگتا ہے کہ وہ اسے بد تمیزی کہتے ہوئے رعونت کے ساتھ بعض اوقات ایسے ایسے کلمات بھی کہہ بیٹھتے ہیں کہ اخلاقیات کی دنیا میں دوہرائے جانے کے لائق نہیں ہمیں کچھ دوستوں نے گزشتہ دنوں بتایا کہ ہم اپنے محسن آزاد کشمیر کے مجاور وزیراعظم اور میگا پراجیکٹس کا جال بچھانے والے آزاد کشمیر کے عظیم لیڈر چودھری عبدالمجید اور سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری کی ”نظریاتی جنگ“ کے حوالے سے کالمز کی جو سیریز تحریر کر رہے ہیں اس پر کشمیر ہاﺅس اسلام آباد میں ان کے چند انتہائی لائق فائق اور قریبی مشیر ہم پر گویا برس ہی پڑے اور چودھری عبدالمجید کے ایک خیر خواہ نے تو راقم اور راقم کے استاد محترم آزاد کشمیر کی صحافت کے سرتاج راجہ حبیب اللہ خان کی شان میں کچھ گستاخیاں بھی کیں اور سکّوں کی دنیا میں ہم دونوں ”بے تکلف یا بد تمیز صحافیوں“ کی قیمت کا تعین بھی چند ٹکوں میں کیا خیر یہ تو ذاتیات کے حوالے سے چند ایسی باتیں ہیں جنہیں ہم ذاتی سطح پر ہی نمٹا لیں گے۔ کیونکہ ہم قومی مفادات کے حوالے سے گفتگو کرنے کے دوران ہم پر ہونے والے ذاتی سطح کے حملوں نہ تو پہلے کوئی اہمیت دیتے تھے اور نہ ہی اب کوئی اہمیت دیتے ہیں۔ بقول چچا غالب ہم اپنے معترضین کو صرف یہ جواب دیتے ہیں کہ
شکوے کے نام سے بے مہر خفا ہوتا ہے
یہ بھی مت کہہ کہ” جو کہیے تو گلا ہوتا ہے “
پرہوں میں شکوے سے یوں راگ سے جیسے باجا
اک ذرا چھیڑئیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے
گو سمجھتا نہیں پر حسنِ تلافی دیکھو
شکوہ جو ر سے سرگرم ِجفا ہوتا ہے
عشق کی راہ میں ہے چرخ ِ مکوکب کی وہ چال
سست رو جیسے کوئی آبلہ پا ہوتا ہے
کیوں نہ ٹھہریں ہدفِ ناوکِ بیداد کہ ہم
آپ اٹھا لاتے ہیں گر تیر خطا ہوتا ہے
خوب تھا پہلے سے ہوتے جو ہم اپنے بد خواہ
کہ بھلا چاہتے ہیں اور برا ہوتا ہے

ہم نے ایف ایم93ریڈیو آزاد کشمیر کے مقبول ترین پروگرام ”لائیو ٹاک ود جنید انصاری“ میں آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بیرسٹر سلطان محمود چودھری کا ایک تاریخی انٹرویو کیا۔ اس پروگرام میں ایکسپرٹ کے فرائض سینئر صحافی راجہ حبیب اللہ خان نے انجام دیئے۔ پروگرام میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے پولٹیکل سیکرٹری ارشد برقی، چودھری عظیم بخش اور آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر عامر محبوب نے بھی گفتگو کی۔

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہاکہ اس وقت چار کا ٹولہ بشمول وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کرپشن اور بدعنوانی کے ایسے منصوبوں میں ملوث ہیں جن میں اربوں روپے کا ہیر پھیر کیا گیا ہے۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری سے حالیہ دو ملاقاتوں میں موجودہ آزاد کشمیر حکومت کی کارستانیوں سے انہیں آگاہ کر دیا ہے اور جلد ہی قوم کو اچھی خبریں ملیں گی۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے پاک ایران گیس پائپ لائن اور گوادر پورٹ کو چائنہ کی تحویل میں دے کر خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھی ہے۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری، محترمہ فریال تالپور اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے 11مئی 2013کے پاکستانی الیکشن میں کشمیری مہاجرین کے حلقوں میں انتخابی مہم چلانے کی تمام تر ذمہ داریاں مجھے دے دی ہیں اس اعتماد پر میں ان کا مشکور ہوں اور شہید بابا ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کی تکمیل کے لیے 4اپریل سے اپنی مہم شروع کر رہا ہوں۔ ”عبوری حکومت ، الیکشن 2013 اور آزاد کشمیر حکومت کا کردار “ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں آزاد کشمیر حکومت کے وسائل یا سرکاری خزانے کا استعمال غیر قانونی ہے میں تمام انتخابی مہم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ذاتی حیثیت میں چلاﺅں گا۔ اس وقت آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کے نظریاتی کارکن حق تلفی کا شکار ہیں اور دل برداشتہ ہو کر جماعت سے استعفے دینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ مظفرآباد اور کوٹلی میں ہونے والے تاریخی جلسوں کے بعد میرپور کے جلسے میں بھی نظریاتی کارکنوں نے جس گرم جوشی کے ساتھ میرا ساتھ دیا ہے اس سے صاف پتا چل رہا ہے کہ موجودہ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کارکنوں کی حمایت سے محروم ہو چکے ہیں۔ راجہ حبیب اللہ خان کے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ جناح ماڈل ٹاﺅن میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن، ادارہ ترقیات میرپورمیں ہونے والی کرپشن، میرپور خالق آباڈیول کیرج وے ٹھیکے کی کرپشن سے لے کر دیگر مالیاتی بدعنوانیوں میں وزیراعظم چودھری عبدالمجید اور ان کے چند قریبی ساتھی براہ راست ملوث ہیں۔ ان تمام الزامات کے تحریری ثبوت صدر پاکستان آصف علی زرداری اور پارٹی قیادت کو پیش کر دیئے ہیں۔ اس وقت چونکہ پاکستان متعدد مشکلات کا شکار ہے۔ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی طرف سے گولہ باری کر کے کشیدگی پیدا کی گئی ہے، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کے حوالے سے بعض ممالک نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسی طرح پاکستان میں چونکہ الیکشن بہت نزدیک ہیں اس وجہ سے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور پارٹی قیادت کی ترجیحات میں آزاد کشمیر کے معاملات ہونے کے باوجود تھوڑی تاخیر ہوئی ہے لیکن پیپلز پارٹی کے تمام کارکنوں کو میں پیغام دیتا ہوں کہ وہ دل برداشتہ نہ ہوں اور بھٹو شہید کے فلسفے اور صدر پاکستا ن آصف علی زرداری کی قیادت پر اعتماد رکھیں اور جلد ہی آزاد کشمیر میں تبدیلی دیکھنے میں آئے گی۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے پولٹیکل سیکرٹری ارشد برقی نے کہا کہ بی بی شہید نے سیاسی جلا وطنی کا جو وقت برطانیہ میں گزارا مجھے یہ شرف حاصل رہا کہ میں ان کی میزبانی کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے سیاسی تربیت بھی حاصل کرتا رہا۔ اس وقت آزاد کشمیر میں چودھری عبدالمجید نے پیپلز پارٹی کے نظریاتی کارکنوں کی حق تلفی کر کے پارٹی کے شدید خطرات پیدا کر دیئے ہیں کسی بھی جماعت کے کارکن ہی ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں۔ ارشد برقی نے کہا کہ اس وقت سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری ہی وہ واحد لیڈر ہیں جن پر آزاد کشمیر بھر کے پارٹی کارکنان بھرپور اعتماد کرتے ہیں۔ تارکین وطن مقیم برطانیہ، امریکہ، سعودی عرب اور دیگر ممالک آزاد کشمیر کے حالات کے متعلق تشویش میں مبتلا ہیں۔ حلقہ ایل اے ٹو چکسواری کے رہنما چودھری عظیم بخش نے کہا کہ میرے والد نے پیپلز پارٹی کے قیام میں بھرپور قربانیاں دی تھیں آج بدقسمتی سے آزاد کشمیر میں ایک ایسی کرپٹ ترین شخصیت وزارت عظمیٰ کے منصب پر بیٹھی ہے جو جلسوں میں تو یہ اعلان کرتی ہے کہ اگر میں کرپشن کروں تو اپنے عزیزوں کا گوشت کھاﺅں اور اس کے بعد انہی کی چھتری کے نیچے بیٹھ کر لوگ اربوں کروڑوں روپے کی کرپشن کر رہے ہیں۔ چودھری عظیم بخش نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری وہ واحد رہنما ہیں جن کا میں دل سے احترام کرتا ہوں آج وزیراعظم چودھری عبدالمجید کی کارکن کش پالیسی سے تنگ آ کر مجھ سمیت ہزاروں کارکنان پیپلز پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ پاکستانی انتخابات میں ریاستی وسائل ہر گز استعمال نہیں ہونے چاہیں۔ آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر عامر محبوب نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانونی نقطہ نگاہ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی واضح ہدایات سامنے آ چکی ہیں کہ انتخابی مہم میں کسی قسم کے سرکاری وسائل کا استعمال قطعاً غیر قانونی ہے اور آزاد کشمیر حکومت کو بھی اس حوالے سے قانون کی پابندی کرنا چاہیے۔ عامر محبوب نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند روز قبل وزیراعظم آزا دکشمیر چودھری عبدالمجید اپنے لاﺅ لشکر کے ہمراہ جب سیالکوٹ نارو وال اور گوجرانوالہ سمیت دیگر علاقوں میں انتخابی مہم کے لیے گئے تو سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے صدر پاکستان اور مرکزی قیادت سے درخواست کی کہ انہیں میرے حلقے میں آنے سے روکا جائے کیونکہ ان کے آنے کی برکت سے میرے بیس ہزار سے زائد ووٹ ٹوٹ سکتے ہیں۔

قارئین اس انٹرویو کے دوران دنیا بھر کے مختلف ممالک ، آزاد کشمیر کے تمام اضلاع اور قصبات سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں سے بھی لاتعداد لوگوں نے بھی ٹیلیفون کالز اور ایس ایم ایس کے ذریعے سوالات کی بھرمار کر دی کچھ لوگوں کا یہ پوچھنا تھا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ موجودہ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کرپشن کے الزامات کا جواب نہیں دے رہے یا اگر چودھری عبدالمجید ”مسٹر کلین“ ہیں تو پھر وہ صدر پاکستان آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت سے بات کر کے بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو ”شو کاز نوٹس“ ایشو کروا کر پارٹی ہی سے فارغ کیوں نہیں کرواتے اسی طرح بعض دوستوں کایہ سوال تھا کہ بیرسٹر سلطان محمود چودھری کے تمام الزامات اگر درست ہیں تو پارٹی کی مرکزی قیادت فیصلہ کرتے ہوئے موجودہ وزیراعظم کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیوں نہیں کر رہی ۔ میرا خیال ہے کہ ان سوالات کا جواب تو صدر پاکستان آصف علی زرداری، آزاد کشمیر کے سیاسی امور کی سربراہ محترمہ فریال تالپور اور دیگر ”دیدہ و نادیدہ قوتوں“ کے پاس ہی ہو گا اور ہماری حالت کچھ ایسی ہے کہ چند جگہوں پر جاتے ہوئے یا چند موضوعات پر بات کرتے ہوئے خلق خدا میں فساد کے ڈر سے ہم خاموشی ہی اختیار کر لیتے ہیں لیکن یاد رکھیے کہ مورخ اور تاریخ ہر شخصیت کے ہر فعل کا کڑا احتساب کرتے ہیں اور اس سے بھی بڑھ کر مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ روز حشر جو احتساب کریں گے اس میں ہلکی سے ہلکی نیکی بھی تولی جائے گی اور چھوٹے سے چھوٹا گناہ بھی جانچا جائے گا۔ یہاں پر تو بیرسٹر سلطان محمود چودھری میگا کرپشن کی بات کرتے ہیں جب کہ ہمارے پیارے وزیراعظم چودھری عبدالمجید اور ان کی ہم نوا کابینہ میگا پراجیکٹس کے ڈھول پیٹ رہی ہے۔ کچھ بھی ہو ڈھول کا پول کھلنا ضروری ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ پاکستانی انتخابات میں آزاد کشمیر کے ریاستی وسائل ہر گز استعمال نہیں ہونا چاہئیں یقینا الیکشن کمشنر پاکستان اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے ۔
شاعر نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنے دوست سے کہا کہ میں دنیا کے حالات سے پریشان ہوں چاہتا ہوں کہ انقلاب لے آﺅں ” میں اپنی شاعری کے ذریعے دنیا میں آگ لگا دینا چاہتا ہوں“
دوست نے جواب دیا کہ میرے خیال میں زیادہ مناسب یہ ہے کہ تم اپنی شاعری ہی کو آگ لگا دو۔

قارئین ہمیں لگتا ہے ہماری تلخ نوائی سے نہ تو دوست خوش ہوتے ہیں اور نہ ہی بےگانے۔لیکن کچھ بھی ہوہم اپنے تئیں قلمی جہاد کر رہے ہیں اور اسے جاری رکھنے کا عزم بھی رکھتے ہیں اللہ ہمارے اور آپ کے حال پر رحم فرمائے۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374190 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More