تمام اہم سیاسی جماعتوں کے امیدواراین اے 50 کی نشست حاصل
کرنے کی میراتھن دوڑ میں مصروف ہیں لیکن اصل مقابلہ مسلم لیگ(ن)کے امیدوار
شاہد خاقان عباسی اور پیپلز پارٹی کے مرتضی ستی کے درمیان ہے، توقع کی
جارہی ہے کہ تحریک انصاف کے امیدوارپروفیسر صداقت عباسی ڈھونڈعباسی بیلٹ سے
شاہد خاقان کا ووٹ بنک ضرور متاثر کریں گے۔
این اے 50ضلع راولپنڈی کا وہ سب سے بڑا انتخابی حلقہ ہے جس میں مری، کوٹلی
ستیاں اور کہوٹہ کی تحصیلیں شامل ہیں،یہ مسلم لیگ (ن)کا روایتی گڑھ بھی رہا
ہے یہاں کی سب سے اہم بات برادری ازم کی سیاست ہے. جس میں رہنے والے تین
بڑے عباسی،راجہ اورستی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔عباسی برادری کا این اے50
میں کافی ووٹ بینک ہے تاہم اس قبیلہ کے ووٹ اس وقت شاہد خاقان عباسی اور
تحریک انصاف کے امیدوار پروفیسر صداقت عباسی میں تقسیم ہیں جس کی وجہ سے
پیپلز پارٹی کے امیدوار کو برتری حاصل ہو سکتی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن)کی سابق
سینیٹراورشاہد خاقان کی حقیقی ہمشیرہ سعدیہ عباسیکی تحریک انصاف میں شمولیت
کی وجہ سے عباسی قبیلہ کا تقسیم شدہ ووٹ سیاسی تبدیلی میں ایک موثر کردار
ادا کر سکتا ہیے۔مخالفین کو مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر اعلیٰ پنجابشہباز
شریف کی حکومت کی طرف سے مسلم لیگ (ق)کی حکومت کے دوران شروع کئے گئے
منصوبوں کو روکنے یا ختم کرنے کی وجہ سے بھی شدید مزاحمت کا سامنا ہے، مسلم
لیگ(ن)کے امیدوار حمزہ شہباز شریف کی خیرہ گلی رہائشگاہ سمیت مری کے دیہی
علاقوں میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے سوال پر بھی سخت مزاحمت کا
سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،دوسری طرف پیپلز پارٹی کے ووٹروں کو مرکز میں اپنی
ہی پارٹی کے پانچ سالہ حکومت کے باوجود مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہ ہونے کے
باعث ہر طرف سے ناخوشگوار صورتحال کا سامنا ہے،اس کے علاوہ این اے 50 میں
ایک بڑی تعداد مذہبی ووٹ بینک کی بھی ہے 2002ء کے انتخابات میں متحدہ مجلس
عمل (ایم ایم اے)کے امیدوار سفیان عباسی نے 29ووٹ تھے جے یو آئی) جمعیت
علمائے اسلام اور جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ)نے قومی اسمبلی اور
صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے اپنے امیدواروں کو نامزد کیا تھا، جنہوں نے
ایک ہی برادری کیووٹروں کو تقسیم کردیا تھا۔
قومی اسمبلی کے اس حلقہ کے دو صوبائی حلقے پی پی ون اور پی پی ٹو
ہیں،پاکستان تحریک انصاف ان دونوں حلقوں سے ایک نئی طاقت کے طور پر ابھر کر
سامنے آئی ہے،سیاسی پنڈت موجودہ سیاسی منظر نامے کو ذہن میں رکھتے ہوئے
پیشگوئی کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف گرچہ یہاں سے قومی اسمبلی کی ایک سیٹ
نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، لیکن اس کا خاصا بھاری ووٹ بینک ضرور پوجود
ہے اگرچہ تحریک انصاف نے ابھی تک ہے کوٹلی ستیاں سے قومی اسمبلی کے دو
امیدوارجاوید اقبال ستی اور میجر (ریٹائرڈ)گلتاسب ستی تحریک انصاف کی
نمائندگی کی کوشش کر رہے ہیں جبکہمسلم لیگ (ن)کے اس حلقے میں سابق وزیر
اعلی پنجاب کے مشیر راجہ اشفاق سروراپنے کزن اورسابق ایم پی اے راجہ فیاض
سرور کی جگہ کامیابی کا امکان ہے۔اسی حلقہ سے سابق تحصیل ناظم سردار سلیم
خان مسلم لیگ(ق) اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہیں،مبصرین کا خیال ہے
کہ سردار سلیم خان مسلم لیگ (ن)اور تحریک انصاف کو ضرور ٹف ٹائم دیں
گے،دوسری طرف چیئرمین پریس کونسل پاکستان اور پی پی پی کے سابق ایم پی اے
شفقت عباسی کی طرف سے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ پرچھوتی سطح کے پیپلز پارٹی کے
کارکن سردار سلیم خان کی حمایت کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔پی پی ٹو کے
انتخابی علاقے تحصیل کہوٹہ اور تحصیل کلر سیداں پر مشتمل ہے جہاں سیپاکستان
مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق کے صاحبزادے محمد علی کو اس
انتخابی حلقہ کا مسلم لیگ(ن)نے ٹکٹ دیا ہے علاوہ ازیںپیپلز پارٹی کے سابق
رکن صوبائی اسمبلی کرنل(ریٹائرڈ)شبیر اعوان دوبارہ پھرپیپلز پارٹی کے
صوبائی اسمبلی کے امیدوار ہیں جبکہ شہریارطارق تحریک انصاف کی ٹکٹ
پرانتخابات میں حصہ لیں گے۔ |