جب سے پرویز مشرف پاکستان آئے
ہیں بہت سے تجزیہ کار، کالم نگاراور اینکر حیران ہیںاور اندھیروں میں تیر
چلا رہے ہیں کوئی کہہ رہا ہے کہ وہ امریکہ اور سعودی عرب کی گارنٹی سے
پاکستان آےا ہے ،کوئی کہتا ہے کہ وہ اپنے غلط مشیروں کی وجہ سے پاکستان میں
آ کر پھنس گئے ہیں کچھ مکافات عمل کہہ رہے ہیں، کوئی کہہ رہا ہے کہ انہیں
خود پہ غلط فہمی ہو گئی تھی کہ وہ عوام میں بہت مقبول ہیں۔ یہ لوگ سمجھ ہی
نہیں پا رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف یورپ کی پر آسائش زندگی چھوڑ کر
پاکستان کیوں آئے ہیں حالانکہ ان کو پتا تھا کہ حکومت اپوزیشن، عدلیہ،
میڈیا اور طالبان اسکے مخالف ہیں اور شائد فوج بھی انکو سپورٹ نا ں کر سکے
اور اقتدار میں بھی ان کا کوئی کردار نظر نہیں آتا،پھر بھی مشرف پاکستان کس
لیے آیاان لوگوں کے بارے میں اتنا ہی کہوں گا کہ وہ تعصب کی عینک اتاریں
اورپھر غور کریں کہ مشرف نے آٹھ سال پاکستان پر حکمرانی کی جس کی اب اسے
طلب نہیں ،اسے دنیا میں آج بھی وہی پروٹوکول اور عزت ملتی ہے وہ طالبان کی
دھمکیوں کے باوجودجان کو خطرے میں ڈال کر صرف اپنے اوپرالزامات کا سامنا
کرنے آیا ہے، جب لوگ لال مسجد آپریشن، بگٹی قتل، بے نظیر قتل ، عافیہ صدیقی
کی حوالگی، ڈروں حملے وغیرہ کا ذمہ دار مشرف کو قرار دیتے رہے تو اس شخص سے
رہا ناں گیا وہ پاکستان آنے پر مجبور ہو گیا مشرف چار سال پاکستان سے باہر
رہ کر بھی پاکستان کا دفاع کرتارہا ،بڑی یونیورسٹیوں میں لیکچر دیتا
رہا،انٹر نیشنل میڈیا پر انکے سخت سوالوں کے جواب دیتا رہااور سب کے منہ
بند کرتا رہا ،لیکن پاکستان میں اسے مجرم اور غدار کہا گیا جبکہ اس نے
پاکستان کو امریکہ بھارت اوراسرائیل کی سازش سے بچا کر ترقی کی راہ پر
گامزن کیا ،مشرف نے بھارت کی کشمیر میں گھس کر پٹائی کی ، ایک ہیرو خود کو
بطور ولن کیسے تاریخ میں اپنا نام لکھنے دیتا اس لئے وہ پاکستان آیا ڈکٹیٹر
ہو کر بھی خود کو عدالت میں پیش کر دیا ہے ، کوئی مانے ناں مانے مشرف کی
واپسی سے ان پر لگے داغ کافی حد تک دھل جائیں گے اور وہ اپنے مقصد میں
کامیاب ہو جائے گا۔۔۔۔ |