ملک بھر کی طرح ضلع بھکر میںبھی انتخابی میدا ن میں گہا
گہمی عروج پر ہے ۔ضلع بھکر کے دو قومی اسمبلی کے حلقوں پر25 امیدوار جبکہ
صوبائی اسمبلی کے چار حلقوں پر 47امیدوار میدان عمل میں ہیں ۔ضلعی سیاست
میں اہم تبدیلی اس وقت آئی جب لا ہو ر ہا ئی کورٹ کے فل بنچ نے آرٹیکل
62-63پر پورا نہ اترنے اورسیاسی مخالفین کی جانب سے اثاثہ جات میں ردو بدل
اور نادہندگی کے الزامات پر سا بق ایم این اے ،مسلم لیگ ن کے این اے 74 سے
امیدوار نوانی عوامی محاذ کے سربراہ رشید اکبر خان نوانی اور ان کے بھائی
سابق ایم پی اے امیدوار پی پی 49سعید اکبر خان نوانی کو نا اہل قرار دے دیا
جبکہ ان کے تیسرے بھائی سابق ضلع ناظم حمید اکبر خان نوانی کو پہلے ہی
کروڑوں روپے کرپشن کے الزامات میں نااہل قرار پاچکے تھے ان کی نااہلی کوبھی
برقرار رکھا ۔اس سے ضلع کی مکمل نہ صحیح لیکن نصف سے زائد سیاست یکطرفہ ہو
چکی ہے کیو نکہ نوانی عوامی محاذ کے پاس نااہل قرار دئے گئے امیدواروں کی
جگہ کوئی نامی گرامی اور مضبو ط امیدو ار نہیں ہیں ۔اور اس طرح نوانیوں کے
روایتی مخالفین کے لئے ان تینوں حلقوں سے کامیابی کے راستے ہموار ہو چکے
ہیں ۔نوانی برادران اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا اعلان کر
چکے ہیں لیکن اب اگر فیصلہ ان کے حق میں آبھی جائے تو ان کوانتخابی میدان
میں بہت سی مشکلات کا سامنا کر نا پڑے گا کیونکہ بہت سی اہم برادریاں اور
سیاسی وڈیرے اپنی وفاداریاں بدل چکے ہیں ۔
1998 کی مردم شما ری کے مطابق ضلع بھکر کی آباد ی دس لاکھ اکیاون ہزار چار
سو چھپن (1,051456)تھی جبکہ اب 2013میں ضلع بھکر کی آباد ی پندرہ لاکھ کے
لگ بھگ ہے ۔ضلع بھکر کے 2قومی اسمبلی(این اے 73اور این اے 74) اور صوبائی
سمبلی کے 4حلقوں (پی پی 47،پی پی 48،پی پی 49اور پی پی 50)میں مجموعی طور
پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد سات لاکھ گیارہ ہزار نو سو چوبیس (711924)ہے جن
میں سے مردانہ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ اٹھانوے ہزار پانچ سو اکیاسی
(398581)جبکہ زنانہ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ تیرہ ہزار تین سو تینتالیس
(313343)ہے ۔ان تمام حلقوں میں 619پولنگ سٹیشن جبکہ 1639پولنگ بوتھ قائم
کئے گئے ہیں ۔شفاف انتخابات کو یقینی بنا نے کے لئے 619پریزائیڈنگ آفیسرز
،3278اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز اور 1639پولنگ آفیسر ز خدمات سرانجام دیں گے
۔بھکر کے قومی اسمبلی اورصو بائی حلقوں کی سیا سی صورتحال کچھ اس طرح ہے ۔
این اے 73بھکر 1
این اے 73بھکر ون کی آبادی1998مردم شماری کے مطابق 506524تھی اب یہ بڑھ کر
سات لاکھ سے زائدہو گئی ہے ۔صوبائی حلقہ PP47اورPP48مکمل طور پر حلقہ این
اے 73میں آتے ہیں جبکہ حلقہ پی پی 49 کے 23دیہات حلقہ73میں ہیں جبکہ باقی
این اے74میں ہیں ۔2002کے عام انتخابات میںیہاں سے پی ایم ایل کیو کے ثنا ء
اللہ خان مستی خیل 95131ووٹ لے کر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو ئے ،ان کے مد
مقابل پی ایم ایل این کے عبد المجید خان خنانخیل نے 60548ووٹ حاصل کئے جبکہ
یہاں ٹرن آئوٹ 62.8فی صد رہا ،اسی طرح 2008 کے انتخابا ت میں عبد المجید
خان خنانخیل نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے0 8385ووٹ لے کر کامیا بی حاصل کی
جبکہ ان کے مدمقابل پی ایم ایل این کے امیدوار ثنا ء اللہ خان مستی خیل نے
82740ووٹ حاصل کئے اس بار ٹرن آئو ٹ 67.4فی صد رہا ۔
حلقہ این اے 73میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 336765ہے جن میں سے مرادنہ ووٹرز
189252جبکہ زنانہ ووٹرز کی تعداد 147513ہے ۔انتخابی عمل کے لئے 304پولنگ
سٹیشن اور 784پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جبکہ 304پریزائیڈنگ آفیسرز
،1568اسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز اور 784پولنگ آفیسرز تعینات کئے گئے ہیں ۔
این اے 73بھکر 1سے مجموعی طور پر16امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 7مختلف
جماعتوں کے ٹکٹوں پر جبکہ 9امیدوار آزاد الیکشن لڑ رہے ہیں ۔ان میں سے
احسان اللہ خان بلوچ مجلس وحدت المسلمین ،اصغر علی جاڑا پاکستان پیپلز
پارٹی ،عبد الحمید خان جماعت اسلامی ،عبدالمجید خان خنانخیل پاکستان مسلم
لیگ (ن) ،قاضی نعیم اختر متحدہ دینی محاذ ،محمد ارشد فقیر پی جے پی ،محمد
نواز ایم کیو ایم ،جبکہ امیرمحمد خان ، ،عزیز احمد خان مستی خیل ،فاروق
احمد خان حسن خیل ،محمد ارشد اعوان ،محمد خان ،ملک انظر علی کہاوڑ ،نجیب
اللہ خان نیازی ،ثنا ء اللہ خان مستی خیل اور بیگم نگہت یاسمین آزاد
امیدوار کی حیثیت سے میدا ن میں ہیں ۔اس حلقہ سے آزاد امید وار سعید اکبر
خان نوانی لاہو ر ہائی کورٹ سے نا اہل قرار پا چکے ہیں ،جبکہ سنی اتحاد کو
نسل کے امیدوار قاری فتح خان عوامی خدمت محاذ کے امیدوار ثنا ء اللہ خان
مستی خیل کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں ۔جبکہ جمعیت علما ء اسلام نے اس
حلقہ سے پی ایم ایل این کے امید وار عبدا لمجید خان خنانخیل کی حمایت کا
اعلان کر دیا ہے ۔
اس بار بھی اس حلقہ میں عبد المجید خان خنانخیل اور ثنا ء اللہ خان مستی
خیل کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہو گا ۔حسن خیلی اور خنا ن خیل خاندان کے
اتحاد سے مستی خیل کو اس بار یہاں مشکلات کا سامنا کر پڑ سکتا ہے ۔مجمو عی
طور پر یہاں سے مسلم لیگ ن کے امیدوار عبد المجید خان خنا نخیل کی پو زیشن
مضبو ط نظر آتی ہے کیو نکہ اس بار حسن خیلی اور خنان خیل خاندان متحد ہو
چکے ہیں ۔گزشتہ الیکشن میں جے یو آئی سے کئے گئے وعدوں سے انحراف پر اس بار
ان کا ووٹ بنک شدید متاثر ہوگا کیونکہ مذہبی علا قہ ہونے کی وجہ سے یہاں
جمعیت علما ء اسلام کا کافی ووٹ بنک ہے ،جمعیت علما ء اسلام کی حمایت کی
وجہ سے خنا ن خیل کی پوزیشن مزید مستحکم ہو گئی ہے ۔عبد المجید خان خنان
خیل نوانی عوامی محا ذ سے تعلق رکھتے ہیں نوانی برادران کی نا اہلی کے
فیصلہ سے ان کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کر پڑسکتا ہے بہر حال ان دونوں
امیدواروں میں ون ٹو ون مقابلہ ہو گا ۔
این اے 74بھکر 2
حلقہ این اے 74بھکر 2کی 1998کی مردم شماری کے مطابق آبادی 544932تھی جبکہ
اب 2013میں اس کی آبادی ساڑھے سات لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی ہے ۔صو بائی
حلقہ پی پی 50مکمل طو ر پر جبکہ پی پی 49کے 173دیہات اس میں شامل ہیں-
این اے 74میںرجسٹرڈ ووٹرز کی مجمو عی تعداد375159ہے اس میں مردانہ ووٹر ز
کی تعداد 209329جبکہ زنانہ ووٹرز 165830ہیں ۔اس حلقہ میں 315پولنگ سٹیشن
اور 855پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں ۔جبکہ 315پریز ائیڈنگ آفیسرز
،1710اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز اور 855پولنگ آفیسر ز خدمات سر انجام دیں گے
۔
2002کے عام انتخابات میں نوا نی عوامی محاذ نے ایک بڑا پتہ کھیلتے ہوئے
یہاں سے سابق وزیر اعظم پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کو
الیکشن لڑا یا جو کہ 103508ووٹ لے کر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو ئے جبکہ ان
کے مد مقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ نے
71607ووٹ حاصل کئے جبکہ ٹرن آئو ٹ 62فیصد رہا ۔بعد ازاں چو ہدری شجا عت
حسین اس نشست سے مستعفی ہوگئے ۔ضمنی الیکشن میں رشیداکبر خان نوانی کے مد
مقابل جے یو آئی کے مولانا محمد صفی اللہ تھے اس بار رشید اکبر خان نوانی
واضح بر تری سے کامیاب ہوئے ۔2008کے عام انتخابات میںیہاں سے آزاد امیدوار
رشید اکبر خان نوانی 98366ووٹ لیکر کامیاب ر ہے جبکہ ان کے مد مقابل پی ایم
ایل این کے ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ نے 86688ووٹ حاصل کئے ۔اس طرح ٹرن
آئو ٹ 65فیصد رہا ۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار رشیداکبر خان نوانی کے نا اہل ہونے کی وجہ
سے اب اس حلقہ میں سے نوانی عوامی محاذ کے کورنگ امیدوارسابق ضلع ناظم بھکر
حمید اکبر خان نوانی کے بیٹے احمد نوازخان ،حبیب اللہ خان نوانی ،ڈاکٹر
محمد افضل خان ڈھانڈلہ ،سردار سکند ر احمد خان اورسید مختیار حسین شاہ
شیرازی آزاد حیثیت سے جبکہ حسنین اعجاز شہانی پاکستان پیپلز پارٹی ،رفیق
احمد خان نیازی پاکستان تحریک انصاف ،نوید ظفر شاہ گیلا نی جما عت اسلامی
اور علا مہ سید فرمان رضاعابدی ایم کیو ایم کی ٹکٹ پر میدان میں اترے ہیں
۔اس طرح اس حلقہ سے ٹوٹل 9امیدواروں میں سے4مختلف جماعتوں جبکہ 5آزاد حیثیت
سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔اس حلقہ سے آزاد امیدوار مدثر نذیر اتراء نوانی
عوامی محاذ کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں ۔اس حلقہ سے رشیداکبر خان نوانی
کی نا اہلی کے بعد ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ کی کامیا بی یقینی ہو چکی
ہے ۔جبکہ دیگر امیدوار سیاسی اثر ورسوخ اور ووٹ بنک نہ رکھنے کی وجہ سے
مقابلے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔
پی پی 47کلورکوٹ ۔بھکر 1
پی پی 47میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 149764ہے جس میں سے 84302مرد ،جبکہ
65462خواتین ووٹرز ہیں ۔اس حلقہ میں 135پولنگ سٹیشن اور 347پولنگ بو تھ
قائم کئے گئے ہیں ۔جبکہ 135پر یزائیڈنگ آفیسر ز ،694اسسٹنٹ پریزائیڈنگ
آفیسرز اور 347پولنگ آفیسرز کو تعینات کیا گیا ہے ۔
2002کے عام انتخابات میں یہاں سے پی ایم ایل کیو کے امید وار محمد ثنا ء
اللہ خان مستی خیل نے 34297ووٹ لیکر کامیا بی حاصل کی جبکہ انکا مد مقابل
امیدوار امیرمحمد آزاد حیثیت سے 32448ووٹ حاصل کر سکا۔اور ٹرن آئوٹ
64.6فیصد رہا ۔2008کے عام انتخابا ت میںحلقہ پی پی 47سے پی ایم ایل این کے
امیدوار محمد ثنا ء االلہ خان مستی خیل نے 37717ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی
جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار امیر محمد خان 35277ووٹ حاصل کئے ۔ اس بار ٹرن
آئوٹ 67.6فیصد رہا ۔
صوبائی انتخابی حلقہ پی پی 47بھکر 1سے مجموعی طور پر 11امیدوار میدا ن میں
ہیں ۔جن میں سے 7مختلف جماعتوں جبکہ 4آزاد حیثیت سے میدان میں ہیں ۔ان میں
سے افتخار حسین شاہ جماعت اسلامی ،جاوید اقبال پی ٹی آئی ،جاوید اقبال ایم
کیو ایم ،خورشید بیگم ،پی پی پی ،ذو القرنین حیدر متحدہ دینی محاذ ،محمد
ارشد فقیرپاکستان جسٹس پارٹی ،ثنا ء اللہ خان مستی خیل پاکستان مسلم لیگ ن
کی طرف سے جبکہ امیر محمد خان ،ضیا ء اللہ خان ،فاروق احمد خان حسن خیلی
،ندیم احمد خان اور بیگم نگہت یاسمین آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی
میدا ن میں ہیں ۔ اس حلقہ سے سنی اتحاد کو نسل کے امیدوار پاکستان مسلم لیگ
ن کے امیدوار ثنا ء اللہ خان مستی خیل کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں ۔جبکہ
جمعیت علماء اسلام (ف) کے میدوار مولانا محمد یو سف سا بقہ اتحادی ثنا ء
اللہ خان مستی خیل سے علیحدگی اختیار کرکے عوامی نوانی محاذ کے امیدوار
امیرمحمد خان حسن خیلی کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں۔یہا ں پرسا بق ایم پی
ثنا ء اللہ خان مستی بھر پور ترقیاتی کاموں کی وجہ سے کا فی مضبو ط پوزیشن
میں ہیں علا وہ ازیں وہ اسی حلقہ سے مسلسل دوبار ایم پی اے منتخب ہو چکے
ہیں ،اب ایک بار پھر ان کا مقابلہ روایتی حریف امیر محمدخان حسن خیلی سے ہو
گا ۔امیر محمد خان کو جے یو آئی کی حما یت ملنے کی جہ سے وہ جیتنے کی
پوزیشن میں آچکے ہیں کیونکہ اس حلقہ میں جمعیت علما ء اسلام کا ووٹ بنک
ہزاروں کی تعداد میں ہے ۔
PP-48دریاخان ۔بھکر 2
اس حلقہ میں مجمو عی رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 152166ہے جس میں سے 85998مردانہ
ووٹر ز جبکہ 66168زنانہ ووٹرز ہیں ۔یہاں پر 144پولنگ سٹیشن اور 355پولنگ بو
تھ قائم کئے گئے ہیں ۔جبکہ 144پریزائیڈنگ آفیسرز ،710اسسٹنٹ پریزائیڈنگ
آفیسرز اور 355پولنگ آفیسرز تعینات کئے گئے ہیں ۔
2002کے عام انتخابات میں یہا ں سے پی ایم ایل کیو کے امیدوار مرید حسین شاہ
قریشی 44953ووٹ لیکر کامیاب رہے جبکہ یہاں سے پی ایم ایل این کے امیدوار
نجیب اللہ خان نیازی 23274ووٹ حاصل کر سکے یہاں ٹرن آئو ٹ 59.7فیصد رہا
۔2008 کے انتخابات میں یہاں سے سعید اکبر خان آزاد امیدوار کی حیثیت سے
40683ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مد مقابل پی ایم ایل این کے نجیب
اللہ خان نیازی نے 34793ووٹ حاصل کئے ۔اس طرح یہاں ٹرن آئوٹ فیصد رہا ۔بعد
ازاں اسی نشست سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاںمحمد شہباز شریف کو بلا مقابلہ
منتخب کرایا گیا ۔
حلقہ پی پی 48بھکر 2سے مجمو عی طور پر 11امیدوار حتمی طورپر انتخابی میدا ن
میں اترے جن میں سے 5آزاد جبکہ6 مختلف جما عتوں کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے
ہیں ۔رستم علی ساقی جما عت اسلامی ،شیخ الحدیث مفتی محمد امیر عبد اللہ خان
سنی اتحاد کونسل ،علمدا رحسین جھمٹ پی پی پی ،محمد اصغر علی ایم کیو ایم
،ملک نذر عباس کہاوڑ پاکستان مسلم لیگ(ق) مہربان علی ٹی ٹی این پی ،جبکہ
عبدا لرئو ف قریشی ،محمد ارشد اعوان ،ملک انظر علی کہا وڑ ، ،مولوی علم
الدین خاکی اور نجیب اللہ خان نیازی آزاد حیثیت سے میدان عمل میں ہیں ۔ان
میں سے متحدہ دینی محاذ کے امیدو ار مولانا ذوالقرنین حیدر مسلم لیگ ق کے
امید وار ملک نذر عباس کہا وڑ کے حق میں جبکہ مولانا محمد ابوبکر اور
مولانا عبد لرئو ف نجیب اللہ خان نیازی کے حق میں دستبردار ہو چکے ہیں ۔
اس حلقہ سے اس بار مسلم لیگ ن سے بے لوث وابستگی میں شہرت پا نے والے بعد
ازاں پاکستان تحریک انصا ف میں شامل ہو کر پی پی 48سے ٹکٹ ملنے کے باوجود
آزاد حیثیت سے میدان عمل میں اترنے والے امیدوارنجیب اللہ خان نیازی کی
پوزیشن انتہائی مستحکم ہے ۔کیونکہ انہیں یہاں سے اہلسنت والجماعت ،جمعیت
علما ء اسلام کی اعلانیہ، مسلم لیگ ن اورعوامی خدمت محاذکی خاموش حمایت
حاصل ہے ۔واضح رہے کہ نجیب اللہ خان نیازی پی ٹی آئی کے چیر مین عمران خان
کے کزن ہیں اور اب جما عتی اختلافات کی وجہ سے پی ٹی آئی کو الوداع کہ چکے
ہیں۔اس حلقہ سے حمید اکبر نوانی کی نا اہلی کے بعد نوانی عوامی محا ذ ایک
مضبو ط امیدوار کھو چکا ہے۔نوانی عوامی محاذ نے یہاں سے ملک عبدا لرئوف
قریشی کو اپنا امید وار نامزد کر دیا ہے بہر حال اب تک کی سیاسی صورتحال کا
تمام تر فائدہ نجیب اللہ نیازی کو پہنچا ہے اور ان کے مقابلے میں کوئی مضبو
ط امیدوار بھی نہیں ۔
PP-49منکیرہ ،بھکر 3
اس حلقہ میں مجمو عی رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 193175ہے جس میں سے
107900مردانہ ووٹر ز جبکہ 85275زنانہ ووٹرز ہیں ۔یہاں پر 161پولنگ سٹیشن
اور 451پولنگ بو تھ قائم کئے گئے ہیں ۔جبکہ 161پریزائیڈنگ آفیسرز
،902اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز اور 451پولنگ آفیسرز تعینات کئے گئے ہیں ۔
2002کے انتخابات میں یہاں سے پی ایم ایل کیو کے امیدوار حفیظ اللہ خان نوا
نی 57290ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ان کے مدمقابل علاقہ کے سب سے بڑے جاگیر دار
غضنفر عباس چھینہ تھے جو کہ پی ایل این کے امیدوار تھے انہوں نے 42792ووٹ
حاصل کئے ،اس حلقہ سے ٹرن آئوٹ 66.7فیصد رہا ،2008 کے عام انتخابات میں
یہاں سے سعید اکبر خان نوانی آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہو ئے جنہوں
نے 53628ووٹ حاصل کئے، ان کے مقابلہ میں پی ایم ایل این کے غضنفر عباس
چھینہ نے 45994ووٹ حاصل کئے اس بار ٹرن آئوٹ 69.3 فیصد رہا ۔
اس حلقہ سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سعید اکبر خان نوانی کی نااہلی
کے بعد مجموعی طور پر 10امیدوار میدان میں ہیں جن میں 4مختلف جماعتوں جبکہ
6آزاد امیداور کی حیثیت سے میدا ن میں ہیں ۔سید کاشف علی رضوی ایم کیو ایم
،طارق حمید خان پی ٹی آئی ،ملک اصغر اقبال چھینہ پی پی پی اور یوسف خان خٹک
جماعت اسلامی کی طر ف سے امید وار ہیں جبکہ احمد نواز خان نوانی ،جہانزیب
گل ،غضنفر عباس چھینہ ،محمد اسد جاوید مگسی ،محمد طاہر سندیلہ اورمر زا
نذید احمد بیگ آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں ہیں ۔جبکہ یہاں سے آزاد
امیدوار محمد افضل حیات قیصر پی پی پی کے امید وار ملک اصغر اقبال چھینہ کے
حق میں دستبردار ہو چکے ہیں ۔یہاں پر سعید اکبر خان کی نااہلی کے بعد ملک
غضنفر عباس چھینہ اور سا بق تحصیل ناظم ملک اصغر اقبال چھینہ میں مقابلہ ہو
گا اس حلقہ سے غضنفر عباس چھینہ کی کامیابی کے امکانات بہت زیا دہ ہیں
۔یہاں سے نوانی عوامی محاذ کی طر ف سے احمد نواز خان نوانی امیدوار ہو ں گے
جن کے بارے میں عمومی طورپر یہ تاثر پایا جا تا ہے کہ وہ مقابلے کی پوزیشن
میں نہیں آسکیں گے ۔ویسے بھی نوانی عوامی محاذ کے سابق اتحادی سابق تحصیل
ناظم منکیرہ ملک اصغر اقبال چھینہ کی علیحدگی اور سابق تحصیل نائب ناظم ملک
طاہر شاہی کی عوامی خدمت محا ذ میں شمولیت سے عوامی نوانی محاذ مضبوط
پوزیشن میں نہیں ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ انتخابات میں یہ حلقہ نوانی عوامی
محاذ کا گڑھ سمجھا جاتا تھا اور حلقہ این اے 74میں نوانی عوامی محاذ کی
کامیابی میں اہم کردار ادا کرتا تھا لیکن اب صورتحال یکسر مختلف ہے ،اس
حلقہ میں اپ سیٹ ہو نے کی وجہ سے اس کا براہ راست اثر حلقہ این اے 74پر ہو
گا اس طرح قومی اسمبلی اور صوبائی کے دوحلقوں این اے 74اور پی پی 49سے
نوانی عوامی محاذ کو ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں ۔
PP-50بھکر 4
اس حلقہ میں مجمو عی رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 216819ہے جس میں سے
120381مردانہ ووٹر ز جبکہ 96438زنانہ ووٹرز ہیں ۔یہاں پر 179پولنگ سٹیشن
اور 486پولنگ بو تھ قائم کئے گئے ہیں ۔جبکہ 179پریزائیڈنگ آفیسرز
،972اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز اور 486پولنگ آفیسرز تعینات کئے گئے ہیں ۔
2002کے عام انتخابا ت میں یہاں سے پی ایم ایل کیو کے نعیم اللہ خان شہانی
نے 57545ووٹ لیکر کامیا بی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل پی ایم ایل این کے
امیدوار ملک نذیر احمد اترا نے 33109ووٹ حاصل کیئے اور ٹرن آئو ٹ 58.7فیصد
رہا جبکہ 2008کے عام انتخابات میں یہاں سے آزاد امیدوار ملک عادل حسین اترا
نے 44617ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مد مقابل پی ایم ایل ای این
کے امیدورا نعیم اللہ خان شہانی نے 36267ووٹ حاصل کئے جبکہ ایک اور آزاد
امیدوار حفیظ اللہ خان نوانی نے 13035ووٹ حاصل کئے اس بار یہاں کا ٹرن آئوٹ
56.4فیصد رہا ۔
حلقہ پی پی 50بھکر 4سے مجموعی طور پر 15امیدوار مید ان میںہیں ۔ جن میں
سے6مختلف جما عتوں کی طر ف سے جبکہ 9آزاد حیثیت سے الیکشن میںحصہ لے رہے
ہیں ۔عامر عنایت شہانی ،ملک ظہیر احمد اترا ،احمد نوا ز خان نوانی ،رفیق
احمد خان نیازی ،سجاول شاہین سیال،یاسر رئوف خان ،سردار سکندر احمد خان سید
مختیار حسین شیرازی ،محمد گلستان ایڈوکیٹ ،جبکہ حبیب اللہ خان نوانی پی پی
پی ،حاجی ملک نور زمان چھبورا ایم کیو ایم ،ڈاکٹر عبدا لرئوف اعوان سنی
اتحاد کونسل ،ڈاکٹر نثا رحسین پی ٹی آئی ،مو لانا محمدصفی اللہ جمعیت علما
ء اسلام (ف) مولانا عبد الغفور حقانی متحدہ دینی محاذ اور نوید احسن نیاز
جماعت اسلامی کی طرف سے امیدوار ہیں ۔
یہاں سے پی ایم ایل این کے امیدوار ملک عادل حسین اترا اپنے ماموں ملک ظہیر
احمد اترا کے حق میںدستبردار ہو چکے ہیں جبکہ ملک ظہیر احمد اترا نوانی
عوامی محاذ کی طر ف سے امیدوار ہیں اس حلقہ میں عامر عنایت شہانی اور ملک
ظہیر احمد اترا میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا ۔مزید بر آں یہا ں سے پی پی پی کے
امید وار حبیب اللہ نوانی بھی مخالفین کو ٹف ٹائم دیں گے ۔اس حلقہ میں
جمعیت علما ء اسلام کے مولانا محمد صفی اللہ اور اہلسنت و الجماعت کے
مولانا عبد الغفور حقانی کے مد مقابل ہو نے کی وجہ سے مذہبی ووٹرز شدید
پریشانی کا شکا ر ہیں ۔دونوں امیدو اروں کے اتحا د کے لئے کی جانے والی
کوششیں بھی ثمر آور نہ ہو سکیں ۔دونو ں امیدواروں کے الیکشن لڑنے کا برا ہ
راست فائدہ نوانی عوامی محاذ کو پہنچ رہا ہے کیونکہ بھکر شہر کی تین یونین
کونسلوں میں ووٹرز کی تعداد 65ہزار کے لگ بھگ ہے اور اس میں سے اکثریت
نوانی عوامی محاذ کی مخالف ہے اس طرح اینٹی نوانی مخالف ووٹ کئی حصو ں میں
بٹ جائے گا اس صورتحال میں عوامی خدمت محاذ کے امیدوار سابق ضلع نائب ناظم
کے بیٹے عامر عنایت خان شہانی کی نیا ڈوبتی نظر آتی ہے ،لیکن اب تک کی
صورتحال میں وہ سب سے آگے نظر آتے ہیں ۔یہاں سے اگر ایم ڈی ایم اور جے
یوآئی کے امیدوار ایک متفقہ امیدوار سامنے لاسکے تو حلقہ کی فضا بہت تبدیل
ہو جائے گی اور مذہبی حلقوں کا متفقہ امیدوار دوسرے امیدو اروں کو ٹف ٹائم
دے گا ،بصورت دیگر اور کچھ نہ صحیح تو اپ سیٹ میں دونوں مذہبی امیدوار اہم
کردار کریں گے ۔
جے یو آئی اس حلقہ میں اپنی برتر ی ثابت کرنے میں ہمہ تن مصروف عمل ہے اس
سلسلہ میں بھکر شہر پرانی غلہ منڈی میں ایک بڑے جلسے کا بھی اہتما م کیا
گیا ہے جس سے مولانا اعظم طارق شہید کے بھائی مولانا عالم طارق خطاب کریں
گے ان سطور کی اشاعت تک جلسہ ہو چکا ہو گا۔علاوہ ازیں جمعیت علما ء اسلام
کے امیدو اروں کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں لال مسجد اسلام آباد کے نائب
خطیب مولانا عامر صدیق بھی جنوبی پنجاب کے اضلاع کے دورہ کے دوران بھکر بھی
تشریف لائیں گے اور مختلف انتخابی تقریبات سے خطاب کریں گے ۔
ضلع کی مجموعی سیاسی صورتحال کے جائزہ کے بعد یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس بار
نوانیوں کی سیاست ہچکولے کھاتی نظر آرہی ہے ۔حلقہ این اے 73سے عبدالمجید
خان خنانخیل ،پی پی 47سے امیر محمد خان اور پی پی 50سے ملک ظہیر احمد اترا
ون ٹون ون مقابلے کی پوزیشن میں ہیں ،عبدالمجید خان خنا ن خیل اور امیر
محمد خان کی کامیابی کے امکانا ت زیادہ ہیں جبکہ ظہیر احمد کی کامیابی کے
جزوی امکانات ہیں ان کی کامیابی سے نوانی عوامی محاذ کی گرتی ساکھ کو سہار
ا مل سکتا ہے دیکھئے اب 11مئی کواونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔ |