تحریک انصاف کے چئیر پرسن جناب عمران خان پر حالیہ اعتراض
ہے کہ انہوں قادیانی جماعت سے ووٹ مانگا ہے کیا یہ سچ ہے یا صرف محض افواہ
ہے جو خان صاحب کی مقبولیت کی بناء پر اڑائی گئی۔
ویسے کہاں جاتا ہے سیانے وہی ہوتے ہیں جو ہجوم کے ہوتے ہوئے بھی مخالفت کے
سہتے ہوئے بھی اس انداز سے اپنا کام کر جاتے ہیں جنہیں دیکھ کر نا صرف اپنے
بلکہ بیگانے بھی رشک کرنے لگتے ہیں-
خان صاحب کا شمار ایک اچھے لیڈر اور سیاست دان سے ذیادہ میں سمجھتا ہوں
کرکٹر کا ہے انہوں نے نا صرف اپنی پرفارمنس سے پاکستانی بلکہ غیر ملکی بھی
اپنے گرویدہ بنا دیئے خان صاحب کا شمار ان ہستیوں میں ہوتا ہے جہنیں قدرت
کی طرف سے وہ سب ملا جس کی وہ امید رکھتے تھے الغرض موجودہ حالات کو دیکھتے
ہوئے خان صاحب کے بارے میں یہ اندازہ لگانا غلط نہیں ہوگا وہ عنقریب ملک کے
انیسوے(19)وزیراعظم بن جائے گے۔ خان صاحب کی مقبولیت تقریباً نوجوان طبقہ
میں ذیادہ پائی جاتی ہے اور میں سمجھتا ہوں یہ انکو بہترین ایڈوانٹج حاصل
ہے کیوں کہ موجودہ نسل ہی اب ملک کی باگ دوڑ سنبھالے گی۔
خان صاحب کو جتنی شھرت حاصل ہوئی اس کا ایک الٹا اثر یہ ہوا کہ انکا مزاج
بالکل مختلف نظر آنے لگا ایسا لگنے لگا یہ وہ خان صاحب نہی ہیں جو نیا
پاکستان کا وعدہ لے کر آئے ہیں ۔کئی لہجے کی سختی کئی جابجا تنقید خان صاحب
آپکا مشن تو نیا پاکستان ہے کیا آپ اس نئے پاکستان میں نئی عوام لائے گے یا
جو ہیں انہیں پالش کر کے نیا بنائے گے؟
اکثریت آپ کی پارٹی میں ان زمہ داروں کی ہے جو پہلے دوسری پارٹیز کا مزہ لے
چکے ہیں یوتھ کو اپنا ذریعہ بنا کہ آپ نوجوان کو کئی غلط رہا تو نہیں دیکھا
رئے پہلے آپ کے جلسوں میں متحدہ ٹارگٹ ہوتی تھی اب نواز شریف کیوں؟مجھے
میاں صاحب سے کوئی زاتی ہمردی نئی جو میں ان کی شان میں قصیدے لکھوں پر آپ
خود ایک پارٹی کے صدر ہیں اور اپنے جلسے جلوس میں دوسری پارٹی کہ صدر کو
نشانہ بنانا کہاں کا انصاف ہے؟دیکھے الیکشن آپ لڑنے جا رہے ہیں ہونا تو یہ
چائے تھا آُپ اپنے منشور کو واضح کرتے لوگوں کہ ذہنوں میں پیدا ہونے والے
اشکالات کا جواب اپنی ذہانت سے دیتے پر آپ تو تنقید سے باہر ہی نہیں آرہے
مسلسل ہر جلسہ میں تنقید نے آپکی اپنی شخصیت کو مشکوک بنا دیا ہےدیکھے مانا
کہ آپ نے بہت کام کیے ورلڈ کپ کا تحفہ آپ نے دہا ہسپتال آپ نے بنوایا تو
کیا اگر میں کہوں ہسپتال کہ پیچھے اقتدار کا لالچ تھا(معذرت کے ساتھ) تو
خان صاحب یہ انصاف تو نہ ہوا؟آپ نے ہسپتال بنوایا لاکھوں مریضوں کا علاج
ہوا ثواب آپکو ملا کہ نہیں؟ ہمارا تو عقیدہ ہے ضرور ملا کیوں کہ نیکی کہ
کام کا اجر ضرو ملتا ہے۔
مزید یہ کہ پہلے آپ نے مولانا فضل ائرحمن کو نشانہ بنایا اور خوب تنقید کی
مطلب جہاں تک ممکن تھا آپ نے انکو نشانہ بنایا اب آپ نواز شریف پر برس پڑے
ہیں مجھے آپ سے ذاتی محبت اس وقت ہوئی جب آپ نے الطاف حسین کے خلاف قدم
اٹھایا لیکن آج آپ اس موضوع پے خاموش ہیں کیوں؟
دیکھے قادیانیت کی جہاں تک بات ہے اگر واقعتاً آپ نے ان سے ووٹ نہیں مانگا
اورآپ نے کہا بھی ہے کہ میرا ایمان ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آخری
نبی ہیں تو آپ قادیانیت کے خلاف کورٹ جاتے پریس کانفرنس کرتے کہ یہ سب جھوٹ
اور من گھڑت ہے لیکن آپکی خاموشی کچھ مشکوک سی لگ رہی ہے اور آخری بات
خدارا اگر آپ نے ملک کو صحیح معنوں میں اپنے قدموں میں کھڑا کرنے کا سوچ
لیا ہے تو آپ اپنے مشن پر پوری یکسوئی سے کاربند ہوجائیں اور مخالفین پے
تنقید کرنے کہ بجائے اور بار بار ورلڈ کپ اور کینسر ہسپتال کا کہنے کہ
بجائے آئندہ کی سوچیں یہ نہ ہو کہ آپ یوں ہی تنقید کرتے رہے ہیں اور باز ی
کوئی اور لے جائیں عوام آپ سے امیدیں لگا چکی ہے اب اگر انہیں مایوسی ہوئی
تو وہ دن دور نہیں سابق صدر پرویز مشرف کی طرح آپ کہ اپنے حامی بھی آپ سے
ملنے سے کترائیں۔۔۔۔
عوام نے آپ سے انصاف کی امید لگا لی ہے اور نوجوان طبقہ خصوصاً آپ کا حامی
ہے انکی امیدوں اور چاہتوں کا پاس رکھیں وگرنہ نتائج بدل بھی سکتے ہیں بازی
پلٹتے دیر نہیں لگتی۔۔۔۔ |