نظریہ پاکستان اور ّاجکاپاکستان

نظریہ پاکستان در حقیقت نظریہ اسلام ہے۔قیام ِپاکستان کا مقصد مسلمانانِ ہند کی کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کے لئے کفر کی طاقتوں اور سازشوں سے مبرا سرزمین کاحصول تھا۔مسلمانانِ ہند جب اسلام کی سنہری تعلیمات کو پس ِپشت ڈال کر ہوس اقتدار کے لئے دنیاوی و انسانی نظریات پر عمل کیا تو ان سے اقتدار چھوٹ گیا۔انگریزوں کی سر پرستی میں ہندؤوں نے مسلمانانِ ہند سے انتہائی قلیل مدت میں گزشتہ ایک ہزار سال محکومیت کا جی بھر کر انتقام لیا۔اس پر انہوں نے خوابِ غفلت سے بیدار ہو کر اسلامی تعلیمات کے سبب ہی باہم متحد ہو کر انگریز و ہند جیسی اسلام دشمن قوتوں سے مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان حاصل کر لی۔نظریہ پاکستان کی بنیاد نظریہ اسلام ہے۔نظریہ پاکستان در حقیقت نظریہ اسلام ہے۔کسی بھی قوم کی زندگی یا تو انسانی زندگیوں نظریات کے تابع ہوتی یا پھر الہامی نظریات کے زیرَ سایہ پروان چڑھتی ہے۔انسانی نظریات میں کمیونزم،سوشلزم،نیشنلزم اور سرمایہ دارانہ نظام انسانوں کے ایجاد کردہ ہیں۔انسانی عقل اس قدر محدود ہے کہ وہ تمام مسائل کا پائیدار اور ابدی حل پیش نہیں کر سکتی۔یہی وجہ ہے کہ انسانی ایجاد کردہ نظریات لغو اور فضول ہونے کے سبب بالآخر ناکام ہو جاتے ہیں اور ہوئے ہیں۔دورِ جدید میں کمیونزم کی ناکامی اس کا بین ثبوت ہے۔یورپ کے سامراجی نظام کی تباہی کا آغاز اس امر پر دلیل ہے۔انسانی نظریات کے برعکس الہامی نظریات وہ ہیں جو خالق و مالک کائنات کی طرف سے اپنے پیدا کردہ انسانوں کو ضابطہ حیات کی صورت میں دئیے گئے ہیں ۔یہ انسانی فطرت کے عین مطابق ہونے کی وجہ سے انسانیت کی فلاح و بہبود کا واحد ذریعہ ہوتے ہیں۔آج کی دنیا میں یہودیت،عیسائیت اور اسلام الہامی نظریات کے حامی ہیں لیکن ان میں سے اسلام کے علاوہ کوئی بھی اصل صورت میں موجود نہیں ہے۔نظریہ اسلام کا سر چشمہ قرآنِ پاک اور سنتِ رسول کی تعلیمات و احکامات ہیں جو انسانی زندگی کے معاشی، سیاسی، معاشرتی اور مذہبی پہلوؤں پر محیط ہیں۔یہ وہ حقیقت ہے جسے انکار محال ہے کہ اسلام کے ابدی اصولوں پر کاربند ہو کر ہی انسان کی مادی اور روحانی ضروریات میں توازن اور ہم آہنگی پیدا کی جا سکتی ہے۔اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو اسلام کے مطابق ڈھالنا ہی مسلم قوم کا طرہ امتیاز ہے یہی اس قوم کا نظریہ حیات ہے اور یہی نظریہ پاکستان کی بنیاد ہے۔اسلئے یہ کہنا بے جا نہیں کہ نظریہ پاکستان کی بنیاد اور محور نظریہ اسلام ہے۔باالفاظ دیگر نظریہ اسلام ہی نظریہ پاکستان ہے۔

لیکن ہمارے یہاں صورتحال کچھ اور ہی ہے ہمارے سیاستدان اور حکمران طبقہ اس کی اہمیت کو بھلا چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاکستان کہاں کھڑا ہے۔یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ہم اپنی بنیاد ی چیزوں کو ہی فراموش کر چکے ہیں۔نظریہ پاکستان اور نظریہ اسلام ہی ہم معانی ہیں اگر کوئی قوم اپنے مذہب کو ہی پسَ پشت ڈال دے گی تو سب تباہ ہو جائے گا لہذاٰ ہمیں اپنے تعلیمی مواد میں بھی اور ہر جگہ پر نظریہ کو اہمیت دینی چاہیے تاکہ نوجوان نسل کو بھی اپنی بنیاد اور اساس کا علم ہو۔سیاستدانوں کو بھی اپنے قول و فعل میں اسے روگردانی نہیں کرنی چاہیے۔

sonia iram
About the Author: sonia iram Read More Articles by sonia iram: 2 Articles with 3500 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.