مشورے کا شکریہ

آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ ہم میں سے کچھ لوگ اپنے ہر کام کا آغاز کرنے سے پہلے دوسروں سے مشورہ لینا بہتر سمجھتے ہیں جبکہ انہیں لوگوں میں سے بعض لوگ دوسروں کو مشورہ دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں بھلے ہی دوسرے مشورہ چاہیں یا نہ چاہیں

یہ صحیح ہے کہ بہت سے معاملات میں باہمی مشاورت سے کام لینا بہتر ہے اور یہ بھی واضح ہے کہ جب کسی کو آپ کے مشورے کی ضرورت پیش آئے تو اسے اپنی دانست کے مطابق بہتر سے بہتر مشورہ دینا ہر فرد کا اخلاقی فرض ہے

لیکن اس کے باوجود ہر فرد کی ذاتی زندگی سے متعلق بہت سے معاملات ایسے بھی ہیں کہ جن کی بابت فرد واحد کے لئے دوسروں کے مشوروں کی بجائے محض اپنے دل کے مشورے کی حمایت ناگزیر ہے

اگر آپ اتفاق کریں تو ایک چھوٹی سی مثال ہے فرض کریں آپ کے پاس کچھ روپے ہیں جن میں کچھ نوٹ صاف ہیں اور کچھ میلے اور ان روپوں میں سے کوئی آپ سے کچھ روپوں کا تقاضہ کرتا ہے تو ظاہر ہے کہ آپ دوسروں کو صاف کی بجائے میلے نوٹ دیں گے جبکہ صاف نوٹ اپنی جیب میں رکھنے کو ترجیح دیں گے

اسی طرح جہاں تک مشوروں کے لین دین کا معاملہ ہے کوئی بھی فرد اپنے لئے اپنے پاس آپ سے بہتر مشورہ نہیں رکھتا اور نہ ہی آپ کو آپ کے ذاتی معاملے میں آپ سے بہتر مشورہ دے سکتا ہے دوسروں کے مشورے پر عمل کرنے سے بہتر ہے کہ اپنے دل کے مشورے پر عمل کریں چونکہ ہر فرد اپنے افعال و اعمال کی بابت خود ذمہ دار ہوتا ہے دوسروں کے مشورے پر عمل کرنے کے باوجود بھی ہم اپنے ہر عمل کے رد عمل کے طور پر حاصل ہونے والے اچھے یا پرے کسی قسم کے نتائج کی ذمہ داری دوسروں پر عائد نہیں کرسکتے

ہم جو کچھ کرتے ہیں اسکے ذمہ دار بھی ہم خود ہی ہوتے ہیں لہٰذا اپنے معاملات میں دوسروں کی مشاورت سے حاصل ہونے والے فائدے یا نقصان میں دوسروں کو شریک نہیں کرسکتے تو پھر ایسی حالت میں اپنے معاملات میں دوسروں کو شریک کرنا غیر ضروری ہوتا ہے

میرے خیال میں تو بلا وجہ دوسروں کو مشورہ دینا یا بلا ضرورت دوسروں سے مشورہ لینے سے بہتر ہے کہ اپنے ذاتی معاملات کو اپنی نظر سے دیکھیں اپنی سمجھ سے پرکھیں اور اپنے دل کے فیصلے پر اپنی مرضی سے عمل کرنا ہی ہمارے حق میں بہتر ہے تاکہ اپنے ہر عمل کے نتیجے میں حاصل ہونے والے فا‏ئدے و نقصان کے بلا شرکت عزیزم ہم خود ہی ذمہ دار ہوں

لیکن اگر دوسرے کبھی کسی موقع پر از راہ اتفاق آپ کو اپنی خوشی سے اپنی مرضی سے اپنی دانست میں اپنا اخلاقی فرض گردانتے ہوئے آپ کو بہترین مشورہ دیں تو یہ ہرگز نہ کہیں " مشورے کا شکریہ" بلکہ ان کا مشورہ توجہ سے سنیں اور دوسروں کے بہترین مشورے کی مناسب حال پذیرائی بھی کریں مگر کریں وہی جس کے لئے آپ کا دل راضی ہو جائے کہ میری دانست میں اپنے دل سے زیادہ بہتر مشورہ دینے والا کوئی اور نہیں ہوتا جہاں تک میرا دل کہتا ہے ہر انسان کے لئے وہی کام بہتر ہوتا ہے جس کام کے لئے ہمارا دل مطئین ہو جائے

دوسروں کو مشورہ دیں دوسروں کا مشورہ سنیں مگر عمل اپنے دل کے مشورے پر کریں اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ۔۔۔؟ اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 456803 views Pakistani Muslim
.. View More