گزشتہ دن صدر مملکت آصف علی زرداری کی صحافیوں اور
ایڈیٹرز کے پینل سے گفتگو
صدر آصف علی زرداری نے تین ماہ قبل ہی اگلی بار صدارتی امیدوار نہ بننے کا
اعلان کردیا ن لیگ کے علاوہ کسی بھی دوسری سیاسی پارٹی کے پاس صدارتی
امیدوار کھڑا کرنے کی اہلیت نہیں ہے صدر زرداری نے تین ماہ قبل ہی تمام
اختیارات پارلیمینٹ کو منتقل کردیے اگر دیکھا جائے تو گزشتہ پانچ سالوں میں
جہاں پیپزپارٹی کی حکومت اعوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی وہی
پیپلزپارٹی سے کچھ اچھے کام بھی ہوئے اچھائی اور برائی تو سب میں موجود
ہوتی ہے جی-
صدر زرداری نے جمہوری پالیسی کو پروان چڑھایا صدر زرداری نےملکی مفاد کے
لیے پاک چین دوستی پاک ایران دوستی کو فروغ دیا اور گوادر پورٹ کا کنڑول
چین معاہدہ پاک ایران گیس معاہدہ کو حتمی شکل دینا خوش آئند اقدام ہے -
بعض تجزیہ نگاروں نے کہا تھاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت دو سال ہی چلے گی مگر
پورے پانچ سال مکمل کر گئی یہ سب صدر زرداری کی ہی مرہون منت رہی کیونکہ
صدر زرداری ایک محتمل اور مضبوط اعصاب کے مالک ہیں صدر زرداری نے ان پورے
پانچ سالوں میں یہی حکمت عملی اپنائی کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ
ٹوٹے صدر زرداری میں جہاں بہت سی برائیاں دیکھی وہی انکی کچھ اچھائیاں بھی
دیکھی لیکن افسوس صدر زرداری نے عوام کو بجلی کے بحران میں لیپٹ کر رکھ دیا
اور دہشت گردی بدامنی جرائم کی لہر تو کافی عرصے پہلے سی جاری ہے اب ساری
خامیوں اور برائیوں کا الزام ایک ہی حکومت کے سر تھوپنا صداقت مندی نہیں اب
ہمیں ایک بار پھر ایک نئے دور کی خامیوں کو دیکھنا ہے - |