دیکھنے میں یہ مقام انتہائی خوبصورت لگتا ہے لیکن درحقیقت
یہ شاندار سمندر ایک تاریک راز کا امین ہے- آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ
اس نیلے شفاف پانی میں دنیا کا سب سے بڑا جنگی جہازوں کا قبرستان موجود ہے-
دوسری جنگ عظیم میں جنوب پیسیفک میں Chuuk Lagoon کا مقام جاپان کا مرکزی
بیس تھا٬ لیکن 1944 میں امریکی فوجیوں نے دو دن تک مسلسل بمباری کر کے یہاں
موجود 60 سے زائد جنگی جہازوں کو تباہ و برباد کردیا اور وہ اپنے تمام ساز
و سامان کے ساتھ سمندر کی تہہ میں جا بیٹھے-
|
|
سالوں سے جاپانی اس زیر سمندر قبرستان کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے
ہیں٬ لیکن اب باضابطہ طور پر جاپان نے سکوبا غوطہ خوروں کو پیشکش کی ہے کہ
وہ زیر سمندر چھپی اس تاریخ کو پوری دنیا کے سامنے مزید وضاحت کے ساتھ عیاں
کریں-
Chuuk Lagoon جسے Truk Lagoon کے نام سے بھی جانا جاتا ہے٬ نیو گنی کے شمال
مشرق میں وسطی پیسیفک میں واقع ہے- اور یہ Chuuk ریاست کا ایک حصہ ہے-
|
|
یہ مقام جاپانیوں کو ایک کامل قدرتی بندرگاہ طور پر میسر آیا جہاں وہ اپنے
بڑے بڑے جہازوں کی حفاظت کرتے اور یہاں سے اپنے فوجی دوسرے جزائر پر بھی
روانہ کرتے-
انہوں نے وہاں ایک رن وے بھی تعمیر کیا اور اسے ایک کامیاب بیس کے طور پر
تیار کیا لیکن امریکہ کی آنکھوں نے انہیں جلد ہی پکڑ لیا-
چک لگون پر کیے جانے والے حملے کا خفیہ نام 'Operation Hailstone' رکھا گیا
اور اس حملے کا آغاز 17 فروری 1944 کو ہوا جو کہ دو دن تک جاری رہا٬
بدقسمتی سے یہ دو دن انتہائی تلخ اور خونی ثابت ہوئے-
|
|
اس حملے کے لیے تیار کیے گئے امریکی جنگی بیڑے میں 5 فلیٹ کیریرز٬ 4 لائٹ
کیریرز٬ آبدوزیں٬ جنگی جہاز اور 500 سے زائد طیارے شامل تھے-
اس حملے کے نتیجے میں 250 سے زائد جاپانی طیارے تباہ ہوئے٬ جن میں سے
اکثریت ایسے طیاروں کی تھی جنہیں اترنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا اور وہ
صرف جاپان سے یہاں پہنچے ہی تھے-
امریکہ کو اس حملے میں 25 طیاروں کا نقصان اٹھانا پڑا جو کہ بنیادی طور پر
Truk کے دفاع کے لیے نصب طیارہ شکن گنوں کا نشانہ بنے-
|
|
بحری جہاز پر سوار صرف چند فوجی ہی ایسے تھے جو کہ خوش قسمتی سے زندہ بچ
گئے جبکہ بیشتر ہلاک ہو کر سمندر کی نظر ہوگئے جو کہ اب اس جنگی قبرستان کا
ہی حصہ ہیں-
تقریباً 25 سال تک یہاں موجود ملبہ بغیر چھوئے موجود رہا جس کی وجہ یہاں
موجود ہزاروں بموں کا ہونا تھا جس سے لوگوں کے دلوں میں خوف بیٹھ گیا تھا-
|
|
اس جگہ پر موجود جنگی بحری جہازوں کا ملبہ غوطہ خوروں کے لیے کسی جنت سے کم
نہیں٬ کیونکہ اس سمندر میں بےشمار لڑاکا طیارے٬ متعدد ٹینک اور بے انتہا
بلڈوزر موجود ہیں-
یہاں جنگ سے متعلق اشیاﺀ کے علاوہ ایسی چیزیں بھی موجود ہیں جو ان بدقسمت
فوجیوں کے زیر استعمال رہا کرتی تھیں مثلا٬ چینی اور مٹی کے برتن وغیرہ-
لیکن یہاں موجود ان فوجیوں کے ڈھانچے یا ان کی بچی کھوپڑیاں انسانی زندگی
کے لیے کسی ڈراؤنی یاددہانی سے کم نہیں-
|
VIEW PICTURE GALLERY
|
|