جمہوریت جمہوریت پسند طبقے کےلوگ گیت گاتے رہتے ہے کہ
جمہوریت ہی میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں جمہوریت ہی میں عوام کو بنیادی
حقوق ملتے ہیں جمہوریت ہی میں ملک اور اعوام ترقی کرتے ہیں یہ صرف جمہوریت
پسندوں کا کہنا ہے واقعی جمہوریت میں عظمت ہے جمہوریت میں عوام کو انکے
بنیادی حقوق سے نوازہ جاتاہے لیکن وطن عزیز پاکستان میں ہونے والی جمہوریت
سمجھ سے باہر ہے ایک تو وطن عزیز میں ویسے ہی جمہوریت کا فقدان رہا ہے اور
قیام پاکستان سے لے کر آج تک جتنی بھی جمہوری حکومتیں آئی ہیں سوائے بانی
پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور شہید زوالفقار علی بٹھو کے جمہوریت کے
نام پر اس اعوام کو بے و قوف اور الو بنایا ہے-
یعنی جمہوریت کے نام پر اس اعوام کو انکے بنیادی حقوق دینے کے بجائے آج تک
محروم رکھا ہے آج تک
یہ اعوام اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے-
جمہوریت کے نام پر اس عوام کا خون چوسا جاتا ہے وطن عزیز پاکستان کا ہہ
المیہ رہا ہے کہ یہاں جمہوریت صرف مراعات یافتہ طبقے کےلیے ہوتی ہے گریبوں
کسانوں مزدوروں ہاریوں کے لیے نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ مراعات یافتہ طبقہ
اسمبلیوں میں بیٹھ کر اپنے زاتی مفاد کی جمہوریت کرتے ہے اور عوام کے حقوق
اور مفاد کو فراموش کر دیتے ہیں-
وطن عزیز میں یہ دستور رہا ہے کہ اسمبلیوں میں سوائے مراعات یافتہ طبقے کے
میڈل کلاس غریب پڑھا لیکھا کسان مزدور ہاری یا وہ لوگ جو سڑکوں پر پانی
پلاتے ہے درییاں بیچھاتے ہے یا وہ پڑھے لکھے نوجوان مستقبل کے معمار جو جوب
کی تلاش بہتر مستقبل کی تلاش میں در بدر کی ٹھوکرے کھانے پر مجبور ہے یہ سب
اسمبلیوں کی پہنچ سے کوسوں دور ہے-
انڈونیشاں کے صدر محاتیر محمد کو تو آپ جانتے ہوگے قارئین جو ایک غریب کسان
کا بیٹا تھا اور پھر اعلی تعلیم حاصل کرکے انڈونشیا کے صدر بنے اور پھر
انڈونشیا کو چار چاند لگا دیے یہ ہوتی ہے اصل جمہوریت.. |