مسلم لیگ ن کی حکومت اور مسائل

پاکستان ایک گھر ہے جس میں پانچ بھائی پنجاب، سندھ ،سرحد ، کشمیر اور بلوچستان رہتے ہیں پانچوں کماکر وفاق کو دیتے ہیں اور پھر وفاق انکو برابر برابر حصہ بانٹ دیتا ہے جسے تمام صوبے سالوں سے مل بانٹ کر کھاتے آرہے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے ہمارے کچھ سیاستدان ہمیشہ سے اس قوم کو کبھی صوبائیت کبھی قومیت کبھی ذات پات اور کبھی فرقوں میں تقسیم کرنے میں لگے ہیں۔پچھلی اسمبلی میں ان سب سیاست دانوں نے عوام کے لئے تو کچھ کیا نہیں البتہ سب نے مل کر اپنے اپنے مفادمیں قانون میں ترامیم بہت کیں جس سے صوبوں کو زیادہ اختیارات دیئے گئے اور وفاق کو کمزور کیا گیا پوری دنیا میں نئے صوبے بنائے جاتے ہیں اور وفاق کو مضبوط کیا جاتا ہے ، لیکن ہمارے ہاں اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو زیادہ اختیار دئیے گئے ، یعنی؂ جس صوبے کے پاس جو وسائل ہوں گے پہلے ان وسائل پر اس صوبے کا حق ہو گا بعد میں وفاق کا،ا ور پوری قوم جانتی ہے کہ بلوچستان میں معدینات ،پنجاب میں زرعی زمین خیبر پختون خواہ میں پہاڑ دریا اور سندھ میں بندرگاہ اور گیس فیلڈ ہے یہ ضرورتیں پاکستان کے چاروں صوبوں کی عوام کو آپس میں جوڑتی ہیں ، اگر کشمیر اور سرحد سے دریا آتے تو پنجاب کے کھیتوں سے گندم اور چاول وہاں جاتے اگر وہاں کے ڈیموں سے بجلی آتی تو پنجاب کی صنعتوں سے بنی چیزیں وہاں جاتیں اسی طرح اگر بلوچستان سے گیس اورکوئٹہ سے فروٹ آتے تو پنجاب سے وہاں ذرعی اجناس اور کھانے پینے کی اشیاء جاتیں ۔سندھ اور کراچی کی بندگاہ سے اگر چیزیں پنجاب آتیں توکراچی کے لوگوں کو پنجاب میں کروڑوں لوگوں کی مارکیٹ ملتی اﷲ تعالیٰ نے پاکستان اور اسکے لوگوں کو جوڑنے کے لئے انکی ضرورتیں بھی ایک دوسرے سے جوڑ دیں تاکہ یہ ملک سلامت رہے ،لیکن کچھ مفاد پرستوں کا ٹولہ کبھی کالاباغ ڈیم پر سیاست کرتا ہے تو کبھی بلوچستان کے حقوق کے لئے اسلحہ اٹھاتا ہے، کبھی سندھ کارڈ کا نعرہ لگاتے ہیں تو کبھی سرائکی اور ہزارہ صوبے کا، یہ لوگ پاکستانی عوام کو بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ اور دوسرے مسائلوں میں گھرا رکھنا چاھتے ہیں تا کہ لوگ انہی کے مرہون منت رہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر یہ مسائل ختم ہو جاتے ہیں تو ان کے پاس عوام کو پٹانے کے لئے نعرے کم پڑ جائیں گے۔

الیکشن 2013 میں مسلم لیگ ن کوواضع اکژیت حاصل ہونے کے باوجودپہلے میاں نواز شریف نے بیان دیا کہ کوئی غلط فہمی میں ناں رہے کہ ہم بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کر دیں گے پھر وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا بیان آتا ہے کہ13، 14سال کا مسئلہ فوری حل نہیں ہو سکتااور یہ بھی کہا کہ پورے ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جائے گی یعنی کراچی ،لاہور، اسلام آباد ،پشاور ،کوئٹہ اور مظفر آباد میں ایک جتنی لوڈشیڈنگ ہو گی جو اٹھارویں ترمیم کے بعد ممکن نظر نہیں آتی جس کا واضح مطلب ہے کہ الیکشن سے پہلے نعرے اور وعدے جھوٹے تھے۔ پاکستان میں جب تک ہمارے حکمران عوام کی بجائے امریکی ووٹ سے آتے رہیں گے وہ امریکہ کے ہی مفاد پورے کرتے رہیں گے جس دن عوام کے ووٹ سے آئیں گے اس دن عوام کے مسائل کے بارے میں بھی سوچیں گے۔ میری نظر میں مسلم لیگ ن کی حکومت جب تک نئی ترمیم کے ذریعے نئے صوبے نئی بناتی اور وفاق کو طاقتور نہیں بناتی تب تک پاکستان کے مسائل بڑھتے ہی جائیں گے کیونکہ جس گھر کا سربراہ اپنے جیتے جی اختیارات اور جائیداد بانٹ دے وہ کمزور او ر وہ گھر مسائل میں گھرا رہتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Qazi Asad
About the Author: Qazi Asad Read More Articles by Qazi Asad: 16 Articles with 11441 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.