ملک میں ن لیگ کی حکومت کا سفر شروع ہوچکا ہے میاں نواز
شریف وزیراعظم بن چکےہیں اسکے ساتھ وفاقی وزراء بھی حلف اٹھا چکے ہیں
چوہدری نثار وفاقی وزیرا داخلا خواجہ آصف پانی بجلی کے وزیر اسحاق ڈار وزیر
خزانہ اور اسکے ساتھ 25 ارکان پر مشتعمل وفاقی کابینہ بھی بن چکی ہے-
اس نئی وفاقی کابینہ میں وہی پرانے آزمائے ہوئے چہرے ہیں سوال یہ ہے کہ
قارئین کیا ن لیگ کی حکومت بھی پانچ سال پورے کر پائے گی کیا میاں نواز
شریف اور شہباز شریف قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرسکیں گے -
یہ وہی نواز شریف اور شہباز شریف ہے جو 11 مئی سے قبل اس بے شعور اور نا
سمجھ عوام کو اپنی پر زور تقریروں سے سبز باغ دکھا رہے تھے اور انتخابات کے
جلسوں میں دعوے کر رہے تھے اور آمریت کے دور اور پیپزپارٹی کو کوسنے دے رہے
تھے کہ سابق دور نے عوام اور ملک کو تاریکی میں دھکیل دیا ہمیں اقتدار ملا
تو ہم ملک اور قوم کی تقدیر بدل دیں گے -
تو میاں صاحب اب آپ کو پھر تیسری بار اقتدار مل چکا ہے تو اب بدلو ملک و
قوم کی تقدیر صد افسوس کہ ن لیگ نے اقتدار پر براجمان ہوکر بیانات تبدیل
کرلیے پانی بجلی کے وزیر بنتے ہی خواجہ آصف نے میڈیا پر کہا کہ لوڈ شیڈنگ
کو ختم ہونے پر سالوں لگے گے میاں صاحب کے حلف اٹھاتے ہی پہلا ڈرون حملہ
ہوگیا حلف کے دوسرے دن کراچی میں ہڑتال ہوگی ن لیگ کے آتے ہی بجلی کا بحران
طوالت اختیار کرگیا کراچی کے حالات کشیدگی اختیار کررہے ہیں
عشق کے امتحاں ابھی اور بھی باقی ہے
11مئی سے قبل میاں صاحب نے کہا تھا کہ ہم اپنے سابق دور میں وافر مقدار
میں بجلی پیدا کر رہے تھے اور اپنے پڑوسی ملک بھارت کو بجلی فراہم کرنے کی
سوچ رہے تھے جبکہ اب میاں صاحب بھارت سے پانچ سو میگاواٹ بجلی لینے کے
معاہدےکا سوچ رہے ہیں جو بڑی شرمناک بات ہے اس سے بہتر ہوگا کہ میاں صاحب
کو فرنیڈلی ملک چائنا ایران سعودی عرب سے معاہدہ کرنا چائیے اور وسیے بھی
میاں صاحب سعودیہ کے من چاہے ہیں میاں صاحب نے حال ہی میں پاک ایران گیس
معاہدے کی مخالفت کی ہے جو سمجھ سے باہر ہے اور گوادر پورٹ چائنا کے حوالے
کرنے پر بھی میاں صاحب نے اعتراض کیا ہے قارئین میاں صاحب نے کچھ معاہدےملک
کے مفاد کے خلاف بھی کیے ہے جو اب منظر عام پر آنا شروع ہوجائے گے اعوام کو
موجودہ مسائل سے نجات ملنے والی نہیں
غزب کیا جو تیرے وعدے پر اعتبار کیا. |