ب سے بجلی ب سے بجٹ

ب سے بجلی ب سے بجٹ ،بجٹ2013-14 ایسا جو”ن لیگ“ کی ہردلعزیزحکومت نے قوم کو دیا..!
بجٹ خسارہ اورصدر،وزیراعظم ،وزراءومشیرانِ مملکت اوراراکین پارلیمنٹ صرف ایک سال تک تنخواہیں اور دیگر مراعات نہ لیں تو...

لوبھئی ..!ہماری نومنتخب حکومت بجلی اور لوڈشیڈنگ سے پریشان حال اپنی عوام کو ”ب “سے بجلی تو نہ دے سکی مگراِس نے حسبِ خصلت اپنی عوام کو ” ب “ سے بجٹ2013-14 جو تین سو ارب خسارے کا بجٹ ہے اِسے ضرور دے دیاہے اور یہ بجٹ بھی ایساہے کہ جس میں مُلک کی غریب عوام کو بجلی ، پانی ، گیس او ر دیگر اشیائے ضروریہ کی مد میں ریلیف کم مگرمسائل اور پریشانیاں زیادہ ملنے کا عندیہ دیاگیاہے جو ہمارے نومولود وفاقی وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈار نے ایوان میں اپنے مخصوص انداز سے آنکھیں مٹکامٹکاکر اور اپنے کندھے اُچکااُچکاکر پیش کردیاہے۔

ویسے آج میراادارہ تو اپنا کالم کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے جاری سلسلے اور گزشتہ پیر کے روزپولیس اہلکار سمیت 14افرادکے ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھ جانے سمیت لیاری میں مورچہ بندفائرنگ اور بم حملوں میں خواتین و بچوں سمیت 30 سے زائد زخمی افرادکے بعد لیاری کے دونوں فریقین کے درمیان ڈی سی ساؤتھ، ڈی آئی جی ساؤتھ سمیت دیگر افسران اور رہنماو ¿ں کی موجودگی میں ایک بار پھر جنگ بندی کے قابلِ تعریف عمل پر خراجِ تحسین پیش کرنے اوراِسی طرح بدترین بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے لاہور اور فیصل آباد کے اُن متاثرین سے اظہاریکجہتی کے طور پر لکھنے کا تھاجو بجلی کی لوڈشیڈنگ پر احتجاج کی پاداش میں لاہورانتظامیہ کے حخصو صی حکم پر پولیس کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہوئے اور ہماری شیر سے زیادہ بہادر اور برق سے زیادہ تیز رفتار پولیس نے جس طرح لاہور میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرکے اپنی فرض شناسی کی مثال قائم کی ہے اِسے دیکھ کر مجھے لاہور کی پولیس کی بہادری پر جہاں سوالیہ نشان...؟ نظرآیا تووہیںیہ بھی محسوس ہواہے کہ نواز حکومت شاید اپنی حکمت سے کراچی سمیت مُلک بھرسے بجلی بحران تو ختم نہ کرسکے مگراگلے پانچ سالوں میںیقینا متاثرین لوڈشیڈنگ کو اِس دنیا سے اُس دنیا میں پہنچانے کا ضروربندوبست کرتی رہے گی بہرکیف...! میںاِن سطور میں ابھی تو بجلی اور لوڈشیڈنگ کے مارے غریب اور محب وطن لاہوریوں جن میں (عورتیں، بچے اور بچیاں) شامل ہیں اِن کی پولیس کے ہاتھوں مارُپرسوائے تھوتھوکرنے کے کچھ نہ کرسکوں...مگرلاہورکی انتظامیہ سے اتناضرورکہوںگاکہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ پولیس لوڈشیڈنگ کے خلاف سڑکوں پرنکلے مشتعل افراد کی گرفتاری کے لئے چادر اور چاردیواری کا تقدس اِس طرح پامال کردے جس سے پولیس کی اپنی شہریوں پر دہشت گردوں سے زیادہ دہشت گردی کا گمان غالب ہوجائے لاہور کی انتظامیہ کو اِس واقعہ کا نہ صرف سخت ترین نوٹس لیناچاہئے بلکہ اِس ریاستی دہشت گردی میں پولیس کی وردی میں ملوث اہلکاروں کو سزائیں دینے کے ساتھ ساتھ اِنہیں نوکریوں سے برخاست کرنے کے بھی احکامات صادرفرمانے چاہئے تاکہ اِس طرح مُلک میں چیک اینڈ بیلنس کی ایسی مثال قائم کردی جائے جو دوسرے صوبوں کی انتظامیہ کے لئے بھی مشعلِ راہ ہو۔بہرحال....!آج کراچی اور لاہور میں پیش آنے والے واقعات پر اپنا کالم لکھنے کے اِس ارادے کو اگلے روز کے لئے رکھتاہوں اور میں ابھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ہر دلعزیز حکومت کے اِس پہلے بجٹ 2013-14کے بارے میں لکھنے لگاہوں جس سے متعلق اِس عوامی حکومت کے وزیراعظم اوردورِجدید امیرالمومنین میاں محمدنواز شریف نے انتخابات سے قبل اور بعد میں عوام سے بہت سے وعدے اور دعوے کئے تھے کہ اِن کی حکومت کا پہلابجٹ عوامی اُمنگوں اور خواہشات کا آئینہ دار ہوگااور عوام کو اِس میں ہر شعبے میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجائے گا ۔

جبکہ آج تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے والے ”ن لیگ “ کے سربراہ اور دورِ جدید کے امیرالمومنین کا خطاب پانے والے میاں محمدنواز دشریف کی ہردلعزیز حکومت نے اپناایسا پہلابجٹ پیش کردیاہے جس کے اچھے اور بُرے اثرات آئندہ چندہ ماہ میں عوام کے سامنے آجائیں گے، جس سے عوام یاتوبلبلااُٹھیں گے یا ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامژن ہوجائیں گے،مگرجیساکہ اِس بجٹ سے قبل میرے خدشات یہ تھے کہ جن حالات میں نومنتخب حکومت بجٹ پیش کرے گی اِس میں عوام کو زیادہ ریلیف ملنے کے امکانات کچھ کم ہی ہوں گے اورافسوس ہے کہ موجودہ حالات میں میرے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں یعنی آج جب12جون کو وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈار نے اپنی حکومت کا پہلابجٹ پیش کیااور اِس میں نت نئے ٹیکسوں کے اجراسمیت بجلی کی قیمت میں چھ روپے فی یونٹ بڑھانے کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی استعمال کی اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ کرنے کااعلان کرکے مہنگائی کو بے لگام رکھنے کا بھی ا رادہ ظاہر کردیا تواِس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوتے ہی یہ بھی واضح ہوگیاہے کہ خود کوہر سطح پر ہردلعزیزکہلانی والی ن لیگ کی حکومت کے دل میںاپنی (مالی سال 2012-13کے مطابق18کروڑ43لاکھ50ہزار)عوام کے لئے کتنادردہے اور یہ اِس کے ساتھ کتنی مخلص اور دیانتدار ہے اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ بجٹ 2013-14پیش کرنے سے ایک روز قبل اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے کے اجراءکے موقع پر وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اپنی حکومت کی معاشی پالیسی کا جس طرح ولوالہ انگیز ی کا سہارالیتے ہوئے خلاصہ بیان کیا تھااور کہا تھا کہ 500ارب کے گردشی قرضے 60روز میں ختم کردیں گے اِس پر میراخیال یہ ہے اگر نواز حکومت کے وزیرخزانہ نے اپنی حکمتِ عملی اور مہارانہ دانش سے مقرہ ایام میں اِس اقدام کو حقیقی معنوں میں رنگ بھردیا تو یہ اِس حکومت کا ایک لائق تحسین اقدام ہوگاورنہ کچھ نہیں...،آج میری پریشان حال پاکستانی قوم یہ خُوب جانتی ہے کہ بجلی، گیس ، پانی سے محروم رہنے اور مہنگائی کے جن کے شکنجے میں رہنے کے باعث اِس کی زندگی کے ایام کس طرح گزررہے ہیں جو نہ جینے میں ہے اور نہ مرنے میں اور اگر ہمارے حکمرانوں کی بے حسی اِسی طرح جاری رہی تو اگلے پانچ سال بھی کس طرح گزریں گے اِس خوف سے بھی قوم کی نیندیں اُڑ چکی ہیں۔

اِس بجٹ سے متعلق میں اپنے اگلے کالم میں مزید کچھ کہوں گا مگر بہرحال ..!ابھی میں اجازت چاہنے سے قبل اتناضرورعرض کرناچاہوں گاکہ”اگر واقعی ہمارے موجودہ حکمران بشمول وزیراعظم میاں محمدنواز شریف اوراِن کی کابینہ کے وزراءو مشیرانِ حکومت اور اراکین پارلیمنٹ مُلک اور قوم سے مخلص ہیں تو اِن سب پر یہ بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ یہ سب بجٹ خسارے کو کم کرنے سمیت مُلک سے توانائی بحران کو ختم کرنے کے لئے قومی خزانے سے ملنے والی کم ازکم اپنی ایک سال کی تنخواہیں اور دیگرملنے والی مراعات جن میں اِن کاٹی اے ڈی اے اور اِسی طرح بہت کچھ شامل ہے اِسے نہ لیں اوراگر پھر بھی بجٹ خسارہ کم نہ ہوا تو اِس میں مزید ایک سال کے لئے خود سے توسیع کردیں میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہمارے اِن مُلک اور قوم سے محبت کرنے والے مخلص نمائندوں کے اِس عمل سے قوم میں اِن کا احترام اور وقار بلندہوگااور اِن کے اِس چھوٹے سے قابلِ تعریف عمل سے دنیابھر میں یہ ایک اچھاتاثر اُبھر کرسامنے آئے گاکہ اَب پاکستانی قوم اپنے مسائل اور نازک حالات سے نبردآزماہونے کا عزم کرچکی ہے اور اِس کی ارادے اور ہمت پہاڑوں سے بلنداور اِن کی چٹانوں سے بھی زیادہ مضبوط ہیں تو پھر کیاخیال ہے...؟ وزیراعظم اور دورِ جدید کے امیرالمومنین میاں نواز شریف اور اِن کی حکومت میں شامل افراد اور اراکین پارلیمنٹ ایساکرکے قوم کو دکھائیں گے یا اپنے پیش رو کی طرح قوم کو مسائل اور خراب معیشت کی دلدل میں دھنساکر خود قومی خزانے سے مزے لوٹتے رہیں گے...؟ اوراپنے پچھلوں کی طرح اگلے انتخابات میں منہ لٹکاکے بیٹھ جائیں گے۔

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 971918 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.