ایران کا کامیاب ایٹمی پروگرام

دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے اور مخلتف نعرے لوگوں کے سامنے پیش کرتے رہے اور بعض نے کامیابی کے بعد ان نعروں پر عمل کیا اور بعض اسے صرف نعرہ قرار دیکر بھول گئے وہیں ایران کے ایک بت شکن خمینی نے انقلاب اسلامی کاآغاز کیا اور عزت ،غیرت اور استقلال ،آزادی کا نعرہ دیا اور اسی کے ضمن ایٹمی ٹیکنالوجی کو ہر آزاد اور عزت دار قوم اور ملک کا بنیادی حق قرار دیا اور اپنی قوم کو اس اپنے بنیادی حق کے حصول کیلئے لگا دیا اور ایرانی قوم اور حکومت اپنے لیڈر کی بات پر عمل کرنے کیلئے پوری تندہی سے جت گئی ۔اس ماحول میں امریکہ اور اسرائیل اور یورپ کو کسی اسلامی ملک کا نعرہ آزادی ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ بہی ایران پر مختلف قسم کی پابندیاں لگانی شروع کردیں لیکن ایرانی قوم ڈٹی رہی اور انکی دھمکیوں کو کسی خاطر میں نہ لائی اور یہ بچے بچے کی زبان پر آگیا اور عزت کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہوگئے۔ایران کو مختلف حیلوں بہانوں دھمکیوں سے ڈرانے کی کوشش کی گئی تاکہ وہ اپنے اس حق سے باز آجائے لیکن آج ایرانی قوم نے شہر اراک میں بھاری پانی کا ایٹمی ری ایکٹر کی کایاب تنصیب کر کے اپنے مرحوم بانی انقلاب امام خمینی کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ ہم کسی سے کم نہیں اور دنیا کی کوئی استعماری اور استکباری طاقت کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ملنے والی تفصیل کے مطابق، ایران نے بھاری پانی سے چلنے والے( ہیوی واٹر ) جوہری ری ایکٹر کوکامیابی سے نصب کرلیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق مرکزی صوبے اراک میں ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹر کے بیرونی کور کو کامیابی سے نصب کردیا گیا ہے۔ اس اہم موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد بھی موجود تھے۔ ایران کی ویب سائٹ کے مطابق اراک ہیوی واٹر ایٹمی ری ایکٹر کا نام آئی آر 40 رکھا گیا ہے اور یہ 40 میگاواٹ کا بھاری پانی سے چلنے والا ری ایکٹر ہے اور اسے ایرانی ماہرین تیار کررہے ہیں۔ اس ری ایکٹر میں یورینیم آکسائڈ کے 150 مجموعے فیڈ کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے جوہری دوائیں اور میڈیکل آئسوٹوپ بنانے کے لیے استفادہ کیا جائے گا۔

آئی آر 40 ہیوی واٹر ری ایکٹر بتدریج تہران تحقیقاتی ری ایکٹر کی جگہ لے لے گا۔ادھر ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ فریدون عباسی نے کہا کہ اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر میں مارچ2014 تک ڈمی فیول ڈال دیا جائے گا۔

ایران کی ترقی کی فہرست بیہیں نہیں ختم ہوئی بلکہ دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کے مطابق صدر احمدی نژاد نے ایران کے مرکزی صوبے اصفہان کے شہر دلیجان میں اسپیس مانیٹرنگ سینٹر کی افتتاحی تقریب میں خلائی شعبے میں ایران کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مرکز کا افتتاح اسپیس ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی علامت ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا میں اپنی بات منوانے کیلئے علمی و سائنسی لحاظ سے آگے بڑھنا ضروری ہے اور ایران اسپیس ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس اسپیس مانیٹرنگ سینٹر کی تمام مشینیں، ساز و سامان اور سوفٹ ویئر ایرانی ماہرین نے بنایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ایران ان چند ملکوں میں شامل ہوچکا ہے جن کے پاس اسپیس مانیٹرنگ سینٹرز ہیں۔ اس موقع پر ایران کے وزیر دفاع جنرل احمد وحیدی نے کہا کہ ہرقسم کی پابندیوں کے باوجود ایران نے اسپیس مانیٹرنگ سینٹر قائم کرلیا ہے جو اس کے ماہرین کی اہم کامیابی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سینٹر کے قیام سے ایران میں اسپیس مانیٹرنگ ٹیکنالوجی پایہ تکمیل کو پہنچ گئی ہے۔

مبارک ہو اے برادر اسلامی ملک مبارک ہو لیکن ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا کہ پاکستان کا صدر یا قزیر اعظم اعلان کرے گا کہ میں اپنی قوم کو خوشخبری سنا رہا ہوں کہ آج سے پاسکتان میں جتنے بھی ترقیاتی کاموں کی تکمیل پاکستانی ماہرین کے ہاتھوں ہوگی اور ہم اپنی افرادی قوت پر مکمل انحصار کریں گے تاکہ اپنی قوم کو عزت اور استقلال اور آزادی دے سکیں اور تمام غیر ملکی ظالم اور جابر حکومتوں کی غلامی ک زنجیریں توڑ دی ہیں۔

شاید ایسا کوئی دن ہماری زندگی میں آجائے اور پاکستانی قوم عزت دارانہ زندگی گزار سکے۔خدایا ہمارے حکمرانوں کی ہدایت فرما۔آمین

مومنہ اقبال
About the Author: مومنہ اقبال Read More Articles by مومنہ اقبال: 6 Articles with 4637 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.