کراچی کی بجلی میں کٹوتی قومی وحدت کو نگل جائے گی

تعصب نفرتوں کو جنم دیتا ہے ‘نفرت عقل کو کھاجاتی ہے اورکم عقلی مستقبل کی تاریکی و تباہی کی وجہ بنتی ہے اسلئے انسان گر خود کو تعصب سے محفوظ رکھے تو نفرت و کم عقلی سے محفوظ رہتے ہوئے مستقبل کو محفوظ و تابناک بناسکتا ہے جبکہ حکمرانی اللہ کی جانب سے انعام کے ساتھ امتحان بھی ہے اسلئے اعلیٰ ظرفی حکمران کی فطرت کاخاصہ ہونی چاہئے۔ میاں نوازشریف تجربات کی بھٹی میں کندن بن چکے ہیں اسلئے ان کے افعال و اعمال سے یہ محسوس ہورہا ہے کہ ان میں حکمرانوں کی مثبت صفت و خاصہ پیدا ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود کچھ عاقبت نا اندیش آج بھی ان کی حکومت پر متعصبانہ کردار کا الزام لگوانے کیلئے بلا سبب و بیجا تعصب انگیزی کا مظاہرہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں اورانصاف و مساوات کے نام پر کراچی کو نیشنل گرڈ سے ملنے والی 650میگاواٹ بجلی کی کٹوتی کے ذریعے پاکستان کے معاشی حب کی صنعتی ‘ تجارتی ‘کاروباری اور اقتصادی سرگرمیوں کو سبوتاژ کردینا چاہتے ہیں ۔

اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کا شارٹ فال 6500میگاواٹ سے بڑھ چکا ہے اور 12سے18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے انسانی زندگی اجیرن بنادی ہے مگر اس حقیقت کو بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا کہ کراچی سے حاصل ہونے والے محاصل کی وجہ سے ہی اس ملک میں تعمیرو ترقی ہوئی ہے جبکہ پورے ملک میں کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں بجلی کا نرخ سب سے زیادہ ہونے کے باوجودبجلی چوری کی شرح ملک میں سب سے کم اور بجلی بلوں کی پابندی سے ماہانہ ادائیگی کی شرح ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

کراچی کی بجلی میں کٹوتی سے اس شہر کی کاروباری ‘ تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کو جو نقصان پہنچے گا اس کے منفی اثرات نہ صرف قومی معیشت پر منتج ہوں گے بلکہ حکومت کے ذرائع آمدنی میں کمی اور بیروزگاری و غربت میں بھی اضافے کا سبب بنیں گے جبکہ کراچی تاریخ ثابت کررہی ہے کہ بیروزگاری میں اضافے کا نتیجہ ہمیشہ بد امنی ‘ جرائم ‘ بھتہ خوری اور دہشت گردی کی صورت نکلتا ہے ۔ کراچی کے موجودہ حالات میں جب ہر طرف گولیوں کی گھن گرج ‘ بم دھماکوں ‘ چیخوں ‘ سسکیوں ‘ آہوں کی آوازیں گونج رہی ہیں تو بیروزگاری میں اضافہ کی وجہ بننے والا ہر عمل و اقدام کراچی میں مزید دہشت و وحشت کو فروغ دینے کا سبب بنے گا جس سے صرف صوبائی ہی نہیں بلکہ مرکزی حکومت کیلئے بھی مزید مسائل پیدا ہوں گے اورتاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کراچی کی بد امنی جب سے حد سے سَوا ہوجاتی ہے تو حکومت کو کھاجاتی ہے چاہے وہ ساہ اکثریت کی حامل کمزورحکومت ہو یا دو تہائی اکثریت رکھنے والی مضبوط حکومت ہو۔

اس کے باوجود عوام کے مسترد کردہ عناصر نیشنل گرڈ سے کراچی کو سپلائی کی جانے والی بجلی میں کٹوتی کیلئے ہر حد تک جانے کا عندیہ دے رہے ہیں یعنی تعصب نے ان کی نفرت کو اس حد تک بڑھادیا ہے کہ انہیں نہ تو قومی مفاد عزیز ہے اور نہ ہی وہ عوامی مفادات کے تابع ہیں وہ صرف تعصب میں اندھے ہیں اور انہیں اپنی نفرت کے سوا نہ کچھ دکھائی دے رہا ہے اور نہ سجھائی پڑرہا ہے ۔دوسری جانب میاں نوازشریف کابینہ میں شامل معتدل مزاج اور صلح جو طبیعت کے حامل وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف پر بھی شاید ان عاقبت نا اندیشوں کا رنگ چڑھنا شروع ہوگیا ہے یا پھر اعدادو شمار کی جمع تفریق کے منصوبہ سازوں نے انہیں بھی اس طرح سے بے وقوف بنایا ہے جس طرح ہر دور کے وزیر خزانہ عوام کو بے وقوف بناتے رہے ہیں اسی لئے تو خواجہ آصف انتہائی یقین سے اس بات کا اظہار کررہے ہیں کہ کراچی کو نیشنل گرڈ سے ملنے والی 650میگاواٹ بجلی میں سے 350میگاواٹ بجلی کی کٹوتی کے ذریعے وہ ملک بھر کی عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے یا اس میں کمی کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پیپکو نیشنل گرڈسے کراچی کو 650میگاواٹ بجلی 2015ءتک فراہم کرنے کا پابند ہے جو کہ نیشنل گرڈکو فراہم کی جانے والی 15ہزار میگا واٹ بجلی کا محض 5فیصد ہے جس میں کمی سے نہ تو ملک کے دیگرشہروںمیں موجود اندھیرے دور ہوں گے ‘ نہ صنعت و ذراعت کا پہیہ چلے گااور نہ ہی عوام کو کوئی خاص ریلیف ملے گا البتہ کراچی کی معیشت کا پہیہ ضرور جام ہوجائے گا اور حکومت کو حاصل ہونے والی محاصل میں کمی ہوگی جو یقینا حکومت کی جانب سے نئے بجٹ میں رکھے جانے والے اہداف کے حصول میں مشکلات کے اسباب پیداکرے گی اور اگر ایسا ہوا تو بجٹ کے بعد منی بجٹ آئیں گے ‘ مہنگائی و بیروزگاری میں اضافہ ہوگا ‘ دہشت گردی وبد امنی فروغ پائے گی اور عوام ایک بار پھر سڑکوں پر ہوں گے جس کے بعداس بات کی ضمانت مشکل ہوجائے گی کہ جمہوریت کی ریل اپنی آئینی مدت کی منزل تک پہنچ پائے گی ۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نیشنل گرڈ سے کراچی کو 650میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے حوالے سے حکم امتناعی جاری کرچکی ہے اسلئے ان حالات میں جب سپریم کورٹ حملہ کیس میں میاں نوازشریف ‘ شہبازشریف اور خواجہ سعد رفیق کو نا اہل قرار دینے کی درخواست لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اعتراض لگاکر واپس کی گئی ہے نیشنل گرڈسے کراچی کو بجلی کی فراہمی معطل کرنے یا اس میں کمی و کٹوتی کا فیصلہ توہین عدالت کے مترادف ہوگا جو اس بات کوثابت کرے گا کہ مسلم لیگ (ن) نے وقت و حالات سے کچھ سیکھنے کی بجائے سابقہ رویوں و روایات پر کاربند رہنے اور عدالتوں کے احترام کی بجائے انہیں اپنا تابع فرمان بنانے کی آمرانہ روش اپنا رکھی ہے ۔اسلئے تعصب کی آگ میں جلتے ہوئے نفرتوں کو فروغ دیکر قومی مستقبل کو غیر محفوظ بنانے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کا راگ الاپنے والا کے سُروں پر تھرکنے اور جھومنے کی بجائے حکومت کو عقل و ہوش کے تحت فیصلے کرنے ہوں گے اور بجلی بحران دور کرنے کیلئے مو ¿ثر حکمت عملی اپناتے ہوئے بجلی کی پیداوارمیں اضافے کے اقدامات کرنے ہوں گے وگرنہ مساوات و انصاف کے نام پر ملک کے ایک شہر کے عوام سے بجلی چھین کر دوسرے شہروں کی عوام کوفراہم کرنے کی روایت ڈالی گئی تویہ روایت فروغ پائے گی اور اس کے بعد کس کس سے کیا کیا چھینا جائے گا اور کس کس کو کیا دیا جائے گا؟

اس کا تصور ہی قومی وحدت کیلئے بھیانک اور اس کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے !

ا حکمرانوں کو بجلی و گیس بحران سے نجات ‘ قومی مسائل کے حل اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کے ساتھ تعمیروترقی وطن کیلئے مثبت و موثر اقدامات کرنے ہوں گے جبکہ نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاؤنڈیشن (این جی پی ایف)حکومت ارو حکمرانوں کو مسلسل یہ پیشکش کررہی ہے کہ بجلی اور توانائی بحران سمیت تمام قومی مسائل کے حل کیلئے ہمارے وضع کردہ قابل عمل فارمولے کاایک بار مطالعہ ضرور کرے اور پھر جو تدابیر و منصوبے حکومت کو قابل عمل و نتیجہ خیز دکھائی دیں ان سے استفادہ کرکے ملک و قوم کو بحرانوں سے نجات دلاکر ترقی و استحکام کی منزل کی جانب رواں کرے ۔

اللہ تعالی قومی وحدت کو ناعاقبت اندیشوں کی ناعاقبت اندیشی کے مضمرات سے محفوظ رکھے اور حکمرانوں کو تمام قومی مسائل کے حل کے ساتھ یکجہتی کو فروغ دینے کا عزم و حوصلہ و بھی عطا فرمائے !
(آمین )

Imran Changezi
About the Author: Imran Changezi Read More Articles by Imran Changezi: 194 Articles with 132556 views The Visiograph Design Studio Provide the Service of Printing, Publishing, Advertising, Designing, Visualizing, Editing, Script Writing, Video Recordin.. View More