آج کے اس مہنگائی کے دور میں
عوام پہلے ہی سے پریشان حال تھے اور نئی حکومت نے عوام کی مشکلات میں مزید
اضافہ کردیا ہے اور ایک نئے بجٹ نے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان برپا
کردیا ہے۔ بجٹ بناتے وقت حکومت کو چاہئے تھا کہ غریب عوام کا خیال کرتے
بلکہ حکومت نےGSTٹیکس اورلگاکر مزید مہنگائی میں اضافہ کردیا اب عوام ہر
چیز خریدنے میں قیمت کا اضافی بوجھ برداشت کرینگے۔غریب آدمی کو تو صرف پیٹ
بھرنے کیلئے روٹی کی ضرورت ہوتی ہے اب تو روٹی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا
ہے خالی پیٹ ہونے کی وجہ سے انسان جرم کرنے پر مجبورہوجاتا ہے ۔آج کل ہمارے
ملک میں جو جرائم ہورہے ہیں ان کی ایک وجہ خالی پیٹ کا ہونا بھی ہے ۔حکومت
کوبجٹ بناتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ہمارا ملک ایک غریب ملک ہے
اور ملک میں غریب طبقہ کی تعداد زیادہ ہے غریب عوام کی کیا ضروریات ہیں
غریب عوام کو تو صرف
آٹا۔چینی۔دالیں۔گھی۔تیل۔دودھ۔دہی۔سبزی۔پھل۔گوشت۔مرچ۔ہلدی نمک۔بجلی اور
پیٹرول کی ضرورت ہوتی ہے اپنی زندگی گزارنے کیلئے ۔
اگر ان میں سے کوئی بھی ایک چیز مہنگی ہوگی تو اس سے غریب آدمی متاثر ہوگا
اور اس سے مسائل میں مزید اضافہ ہی ہوگا۔غریب عوام میں صرف مزدور طبقہ ہی
غریب نہیں ہے بلکہ اب تو سفید پوش طبقہ بھی غریبوں میں شامل ہوچکا ہے
کیونکہ وہ اپنی آمدنی سے تقریباً آدھا حصہ تو بلوں کی ادائیگی میں خرچ
کردیتا ہے اور باقی پیسوں سے اسے اپنا گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے ۔حکومت کب
تک عوام پر ٹیکس لگاکر حکومت کے اُمور چلاتے رہینگے۔حکومت کو چاہئے کہ اپنی
آمدنی بڑھانے کیلئے عوام پر ٹیکس لگانے کے بجائے دوسرے ذرائع بھی استعمال
کرے اور عوام پر کم سے کم ٹیکس لگائیں۔ جس میں سب سے اہم شعبہ
برآمدات(ایکسپورٹ) کا ہے اپنی برآمدات کو بڑھانے کیلئے زیادہ سے زیادہ
اقدامات کرے۔جتنا ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا اتنا ہی حکومت کی آمدنی میں
بھی اضافہ ہوگا اور عوام کو بھی چاہئے کہ وہ مہنگائی کے خلاف آواز اُٹھائیں
اور حکومت کو مہنگائی کنٹرول کرنے پر مجبور کریں ۔مہنگائی کو کم کرنے کیلئے
حکومت پر زور ڈالیں کیونکہ مہنگائی کم ہونے سے عوام کی مشکلات میں کمی ہوگی
اور وہ اپنے ملک میں سکون و چین کی زندگی بسر کرسکیں گے۔اﷲ تعالیٰ ہماری
نئی حکومت کو عوام کی بھلائی اور خوشحالی کیلئے کام کرنے کی توفیق
عطافرمائے(آمین)۔ |