ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم
(عابد محمود عزام, karachi)
پاکستان ایک عرصے سے بے شمار
گھمبیر مسائل کا شکار ہے۔جس سے نکلنے کی کوئی راہ سدھائی نہیں دیتی۔ان
مسائل میں سب سے خوفناک مسئلہ ملک میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح ہے۔جس سے
ملک کے شہریوں کا امن و سکون تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔ ہر طرف قتل غارت گری،
دہشت گردی، بم دھماکے، ڈکیتی، چوری، بھتا وصولی اور بے شمار دوسرے جرائم نے
عوام کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔ حالیہ انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے
والی حکومت کے پہلے ہی ایک مہینے میں ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی دہشت
گردی کی نو بڑی کارروائیوں میں 104 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ
درجنوں زخمی بھی ہوئے۔ 3 جون کو خیبر پی کے ممبر صوبائی اسمبلی فرید خان کو
ڈرائیور سمیت قتل کیا گیا۔ 15جون کو کوئٹہ میں ویمن یونیورسٹی کی بس اور
بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال پر دھماکے اور زیارت میں قائداعظم کی رہائش
گاہ پر حملے ہوئے جس میں 27 افراد جاںبحق ہوئے۔ 18 جون کو مردان میں جنازے
پر خودکش حملہ ہوا، رکن صوبائی اسمبلی عمران خان مہمند سمیت 35 افراد مارے
گئے۔ 21 جون کو کراچی میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کو
بیٹے سمیت قتل کر دیا گیا۔ اسی روز پشاور میں مسجد پر خودکش حملے میں 15
افراد جاںبحق ہوئے۔ 23 جون کو نانگا پربت میں 10 غیر ملکی سیاحوں اور ایک
مقامی شخص کو قتل کر دیا گیا۔ 24 جون کو پشاور میں ڈی ایس پی ٹریفک امان
اللہ ڈرائیور سمیت قتل ہوئے۔ 26 جون کو کراچی میں جسٹس مقبول باقر کے قافلے
پر حملہ میں دو رینجرز اہلکاروں سمیت 9 افراد کو ماردیا گیا۔ اسی روز پشاور
میں حیات آباد تھانے کے ایس ایچ او میراجان کو نشانہ بنایا گیا۔
ملک میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کا اندازہ صرف ایک دن میں اخبارات میں آنے
والی خبروں سے لگایا جاسکتا ہے۔آپ کے سامنے 27جون بروز جمعرات ملک میں ہونے
والے جرائم وہ واقعات پیش کیے جاتے ہیں جو جمعہ کے روز اخبارات میں شائع
ہوئے ۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں کلی کتیر کراس کے قریب واقع مسجد کی
دیوار کے ساتھ خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور ایک
شخص شدید زخمی ہوگیا۔ دھماکے سے مسجد کی دیواریں گرگئیں۔ صحبت پور میں
بارودی سرنگ پھٹنے سے ایک شخص مارا گیا۔ مستونگ کے علاقہ سپزینڈ میں نامعلو
م افراد نے دو کنٹینرز پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے پرائیویٹ اسکول ٹیچر نصیر احمد کوا سکول سے گھر
جاتے ہوئے قتل کر دیا۔ سوات کے علاقے تختہ بند میں سرچ آپریشن کے دوران
فائرنگ سے پولیس اہلکار قتل کردیا گیا۔ دو مسلح افراد بھی مارے گئے۔ مسلح
افرادنے ایک گھر میں موجود افراد کو یرغمال بنا لیا جنہیں جھڑپ کے بعد
بازیاب کرا لیا گیا۔کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں پولیس
کانسٹیبل اور تاجر سمیت 6 افراد قتل، ایک بچی زخمی ہوگئی جبکہ فائرنگ سے
ایک زخمی نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔ پولیس کانسٹیبل محمد آصف کو گلبہار کے
علاقے میں لیاقت چوک پر اس کے گھر کے نزدیک فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
ناظم آباد میں تاجر عرفان اللہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ اس کے
علاوہ چاکیواڑہ کے علاقے بہار کالونی میں مکی مسجد کے قریب سے ایک 27 سالہ
نوجوان کی لاش ملی جسے پیشانی پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ ماڑی پور
کے علاقے میں نیول فلیٹس کی دیوار کے نزدیک سے بھی ایک شخص کی ہاتھ پاﺅں
بندھی لاش ملی جسے تشدد اور فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔کورنگی کے علاقے
گلزار کالونی میں سنوکر کلب پر دستی بم کے حملے میں دو بچوں سمیت گیارہ
افراد زخمی ہوگئے۔حملہ آوروں کی تعداد دو تھی اور وہ موٹرسائیکل پر سوار
تھے۔ کارساز روڈ پر موٹر سائیکل سوار افراد نے ایک کار پر فائرنگ کی جس کے
نتیجے میں کار سوار نوید رضا ہلاک ہو گیا، اسے بھتہ نہ دینے پر دھمکیاں مل
رہی تھیں۔
لاہورسیشن کورٹ میں تاریخ پیشی پر لائے گئے قتل کے ملزم کو اس کے مخالف
گروپ کے دو افراد نے پولیس حراست میں ٹوکے کے وار کرکے شدید زخمی کردیا۔
ملزم کو ہتھکڑی لگا کر کانسٹیبل عبدالرشید اور گن مین کانسٹیبل حبیب بخشی
خانہ سے فاضل عدالت میں پیش کرنے کے لیے لے کر نکلے تو جوڈیشل کمپلیکس کے
داخلی راستے سے پہلے ہی ٹوکوں سے مسلح تاک لگا کر بیٹھے اس کے مخالف مزمل
اور رمضان اچانک اس پر حملہ کرتے ہوئے اس پر ٹوکوں کے وار کیے جس سے وہ
انتہائی زخمی ہو گیا۔مجروح کو زخمی حالت میں گاڑی میں ڈال کر میو ہسپتال لے
جایا گیا جہاں وہ تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔لاہور کے مختلف قریبی
علاقوں میں کئی افسوسناک واقعات پیش آئے۔ قلعہ گجر سنگھ کے علاقہ مےں اسٹاک
ایکسچینج کے قریب دو ڈاکووﺅں نے محمد شہر یار سے 19لاکھ روپے اور موبائل
فون لوٹ لےا۔ڈاکوﺅں نے جوہر ٹاﺅ ن میں محمد آصف کے گھر میں گھس کر اہلخانہ
کو گن پوائنٹ پر ےرغمال بنا کر 12لاکھ روپے مالیت ،سندر میں ظہیر کے گھر سے
10لاکھ ،ماڈل ٹاﺅ ن میں ناصر کے گھر سے8لاکھ کی نقدی، طلائی زیورات،موبائل
فون اور دےگر سامان لوٹ لیا۔ ٹاﺅن شپ میں طاہر کی فیملی سے 8لاکھ ،جوہرٹاﺅن
میں عمر ابوبکر کی فیملی سے 5لاکھ ،ڈیفنس اے میں ایک فیملی سے 5لاکھ ،گجر
پورہ میں ایک فیملی سے 4لاکھ کی نقدی، طلائی زیورات اورموبائل فون لوٹ لیے۔
سول لائن کے علاقہ میںپولیس وردیوںمیںملبوس 2ڈاکووﺅںنے میاں عالم سے 2لاکھ
12ہزارروپے مالےت کے کینڈین ڈالر لوٹ لیے۔ ڈاکووﺅںنے فیکٹری ایریا میں ایک
دکان میںگھس کر 3لاکھ روپے اورموبائل فون، قلعہ گجر سنگھ میں ایک شخص سے
موٹر سائیکل ،50ہزار روپے اورموبائل فون،چوہنگ میں شہباز سے موٹر سائیکل
،20ہزار روپے اورموبائل فون،شاہدرہ ٹاﺅن میں ناظم سے موٹر سائیکل
،12ہزارروپے اورموبائل فون،مغلپورہ میں رضوان سے لیپ ٹاپ ،49ہزار روپے
اورموبائل فون،قائد اعظم انڈسٹریل ایریا میں گل شیر سے 2لاکھ اورموبائل
فون،ساندہ میںڈاکوﺅںنے عمیر سے 50ہزار اورموبائل فون،لوئر مال میں یاسر سے
20ہزار اورموبائل فون لوٹ لیا۔چوروں نے فیصل ٹاﺅ ن سے ڈاکٹر ذوالفقار ،
مسلم ٹاﺅن سے عذرا، فیصل ٹاﺅن سے علی رضا،غالب مارکیٹ سے عامرکی گاڑیاں
جبکہ کوٹ لکھپت سے عرفان ، مزنگ سے قاسم ،گلشن راوی سے حافظ ریاض ،شاہدرہ
سے فیاض گلشن راوی سے ذوہیب ، نشتر کالونی سے نفیس ،شادباغ سے ابوبکر ،لوئر
مال سے اشفاق، سبزہ زارسے محسن ،گلشن اقبال سے شمس، لیاقت آباد سے
عدنان،رائے ونڈ سے ارشد کی موٹر سائیکلیں چوری کر لیں۔ شیخوپورہ کے علاقے
بسرا سٹریٹ میں ڈاکوﺅں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں پروفیسر جاوید اور
اس کا بیٹا شدید زخمی ہوگیا تاہم ان کا بیٹا واصف علی زخموں کی تاب نہ لاتے
ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا ۔گرین ٹاﺅن میں عتیق نامی نوجوان نے ایک خاتون
غلام فاطمہ، اس کی بیٹی فرزانہ کو چھری سے وار کر کے قتل کردیا جبکہ دوسری
بیٹی شاہدہ کو شدید زخمی کرکے فرار ہو گیا۔نواب ٹاﺅن کے علاقہ میں ایک
فیکٹری میں معمولی جھگڑے پرچھ مزدوروں نے تشدد اور سریے سے وار کرکے26 سالہ
ساتھی مزدور کو قتل کر دیا۔لاہورکے مختلف علاقوں میں نوسربازوں کے ہاتھوں
نے نشہ آور شے کھانے سے ایک شخص ہلاک جبکہ تین افرادبے ہوش ہو کر ہسپتال
پہنچ گئے۔شیرا کوٹ کے علاقہ میں28سالہ نامعلوم شخص پراسرا طور پر ہلاک ہو
گیا۔ ایس ایچ او شالیمار مظہر اقبال نے خفیہ اطلاعات پر مختلف جگہوں پر
چھاپے مار کے قتل اور دیگر سنگین مقد مات میں ملوث تھانہ اسلام پورہ اور
فیکٹری ایریا کے تین اشتہار ی ملزموں محمد فیصل ندیم عباس اور ظہیر عباس کو
گرفتارکرکے ناجائز اسلحہ برآمد کرلیاہے۔کسٹم اینٹی سمگلنگ لاہور نے کراچی
سے بذریعہ ٹرین لاہور پہنچنے والے سمگل شدہ 10 ہزار میٹر کپڑے کو شالیمار
ایکسپریس کے لاہور پہنچنے پر ٹرین سے برآمد کرکے قبضہ میں لے لیا۔
شاہ رکن عالم کالونی میں فہیم شاہ کی بیوی حنا گیلانی جوسابق وزیراعظم یوسف
رضا گیلانی کی دور کے رشتے سے بھانجی لگتی ہیں نے 10 سالہ ملازم جمیل کے سر
پر جگ مارا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ ملزمان نے ایک روز تک اس کی لاش گھر
میں چھپائے رکھی پھر جتوئی میں اس کے ورثاءکے حوالے کر دی اور بتایا کہ
نمونیا کی وجہ سے جمیل فوت ہو گیا ہے۔ ملزمان نے زبردستی جمیل کی تدفین بھی
کروا دی۔ پولیس نے چھاپہ مار کر منشی کریم بخش اور متعدد گھریلو ملازمین کو
گرفتار کر لیا ہے جبکہ فہیم شاہ اور حنا گیلانی کی گرفتاری کے لیے چھاپے
مارے جا رہے ہیں۔ مرکزی ملزمہ حنا گیلانی کے بھائی زوہیب گیلانی کو حراست
میں لے لیا ہے۔مقتول جمیل کا چھوٹا بھائی جاوید جو فہیم شاہ کے گھر ملازم
تھا نے بتایا کہ حنا گیلانی نے اس کے سامنے جگ مار کر اس کے بھائی جمیل کو
قتل کیا قتل کے بعد مجھے ڈرایا گیا کہ قتل کے بارے میں کسی کو نہیں
بتانا۔لیہ 3 افراد نے 20 سالہ لڑکے پر تیزاب پھینک دیا جس کا پورا جسم اور
چہرہ جھلس گیا۔میرپور خاصمیں پسند کی شادی کرنے والے نوجوان کو اس کی 8 ماہ
کی حاملہ بیوی سمیت بے دردی سے ذبح کر دیا گیا۔نہری پانی کے تنازع پر دو
گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں فائرنگ سے 2 راہگیر کمسن بچیاں سمیرا اور
رضوانہ جاںبحق جبکہ ایک بچی سونیا سمیت 4 افراد آصف، لیاقت اور احسان شدید
زخمی ہو گئے۔فائرنگ کی زد میں آ کر 8 سالہ سونیا اور آصف، لیاقت اور احسان
شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ قصبہ جاگوکی میں
آپس کی رنجش کی وجہ سے فائرنگ کے نتائج میں رانا انتظار حسین اور رانا
قربان ہلاک ہو گئے جبکہ ایک نوجوان محمد اشفاق زخمی ہو گیا۔گکھڑمنڈی، ایلیٹ
فورس کی وردیوں میں ملبوس 4 افراد ایک شخص کو ا ٹھا کر لے گئے۔ |
|