کوئٹہ پھر لہو لہو

‏‎30‏ جون کی شام مغرب کی نماز کے بعد کوئٹہ ہزارہ ٹاؤن میں ایک بار پھر شب خون مارا گیا دو بم دھماکے ہوئے جس میں ہزارہ برادری کے 30 افراد جابحق اور متعدید افراد زخمی ہے-

یوں تو وطن عزیز پورا کا پورا دہشت گردی کی شدید لیپٹ میں ہیں ملک کے کسی نہ کسی حصہ میں ہر روز کہیں نہ کہیں بم بلاسٹ تو کہیں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہونا روز مرہ کا معمول بن چکا ہے آج مسلمان مسلمان کو ماررہا ہے غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر فرقے کی بنیاد پر تو کہیں تصب کی بنیاد پر ایک دوسرے کو قتل کررہے ہیں اور بیرون ملک میں ہماری جگ ہنسائی ہورہی ہے-

آج ہمارے ملک میں خون سستا اور پانی مہنگا ہوگیا ہے قانون اور انصاف ناپید ہوچکا ہے حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی -

ہمارے سکیورٹی فورسز کے جوان گزشتہ کئی برسوں سے ان دہشت گردوں سے صف آرا ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں راہ حق میں ان دہشت گردوں سے لڑتے ہوے ہمارئے جوان جام شہادت نوش فرما گئے-

دہشت گردی کے شکار اس ملک کی عوام ہر روز نہ چاہتے ہوئے اپنے پیاروں کی لاشوں کو اٹھانے پر مجبور ہیں ہر گھر میں صف ماتم برپا ہیں ہر ماں ہر باپ ہر بہن بھائی بیوی یتیم ہونے والے معصوم بچے فریاد رس اور نوحہ کناں ہیں-

کب کسی ماں کا لخت جگر بوڑھے باپ کا سہارا کسی بیوی کا سہاگ کب کسی گولی یا بم دھماکے کی زد میں آکر موت کی آغوش میں چلا جائے -
سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں

ملکی حالات بہتر ہونے کے بجائے بدتر ہوتے جارہے ہیں حالات سے تنگ تاجر سرمایا کار ڈراموں کے اداکار ہجرت کرنے پر مجبور ہورہے ہیں کراچی کے بڑے سرمایا کار ہجرت کرچکے ہیں -

امن کی فاختائیں بھی کئی برسوں سے اس ملک سے روٹھ کر جا چکی ہیں- اے امن کی فاختاؤں آجاؤں لوٹ کر میرے دیس کی فضاؤں میں رقص کروں میرا دیس تمہیں بلا رہا ہیں...

mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 247705 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.