آئن سٹائن کے مطابق ہر عمل کا ایک رد عمل ہو تا ہے
عمل جتنا زیادہ ہو گا ردعمل بھی اتنا زیادہ ہی ہو گامثلااگر ایک گیند کو
جتنی زور سے زمین پر گرایا جاتا ہے ۔ تو وہ اتنی سپیڈ سے ہی واپس آتی ہے
پوری دنیا میں ہر عمل کا ردعمل بھی اس جیسا ہی ہو تا ہے اگر عمل اچھا ہو تو
اس کا ردعمل بھی اچھا ہو گا اور عمل غلط ہونے کی صورت میںرد عمل بھی غلط ہی
ہوگا۔ جیسے انسان کیلئے دنیا ایک عمل کی جگہ ہے اوراس کا ردعمل انسان کو
یوم آخرت میں نصیب ہوگا۔ نیک اور صالع انسانوںکو جنت الفردوس میں اعلیٰ
مقام حاصل ہوگا اور چور۔۔ڈاکو۔۔جرائم پیشہ افراد کوسزا کے طور پر دوزخ میں
رہنا پڑے گا۔
مگرپاکستانی سیاست ایک ایسا کھیل ہے جس کا عمل اور ردعمل آپس میں اکثر
متضاد ہی سامنے آتا ہے۔مثلا ایک کارکن عرصہ دراز تک روپے اور عیش وعشرت کو
رد کرنے کے بعد اپنی پارٹی سے مخلص رہتا ہے اور پارٹی آئین کی خلاف ورزی
بھی نہیں کرتا، مگرجب اس کی پارٹی کو اقتدار ملتا ہے تو وہ کارکن کو ردعمل
کے طور پر ہمیشہ ہی مایوس کرکے مالدار اور مفاد پرست ٹولے کوانعامات سے
نوازتے ہیں، اور اسی طرح ایک کارکن پارٹی آئین کی مخالفت کرتے ہو ئے وقتی
مفاد کی خاطر پارٹی بھی تبدیل کرتا ہے مگر اس کا ردعمل اسے اچھا ملتا ہے
اور اس کی پارٹی مال ،دولت لے کر اسے دوبارہ اعلی عہدہ عطاکر دیتی ہے یہی
وجہ ہے جس کی وجہ سے پاکستانی سیاسی جماعتوں سے کارکنوں کا خاتمہ ہوا ہے؟
اب دیکھئیے تاریخ میں پہلی دفعہ50%سے زیادہ عوام نے اپنے ووٹ کو استعمال کر
تے ہو ئے نواز شریف کودو تہائی اکثریت سے بھی زیادہ ووٹوں سے کامیاب کر وا
کر وزیر اعظم بنوایا تھا مگر اس کے ردعمل کے طور پر میاں کے وزیر خزانہ
اسحاق ڈار نے ایسا بجٹ پیش کیا جس نے24گھنٹوں میںتمام اشیاءکی قیمتوں میں
اضافہ کر دیا ۔ بجٹ سے پہلے کچھ اشیاءکی قیمتیںیہ تھیں آٹا 20کلو
تھیلا675روپے،چینی50کلو بوری2580روپے،برائیلر گوشت 160رو پے کلو ،انڈے62رو
پے درجن،چائے 500رو پے کلو ،گرم مصالحہ جات 700رو پے کلو ،دودھ ڈبہ پیک
85رو پے لیٹر ،چاول120روپے کلو ،سگریٹ75رو پے پیکٹ ،پان 15رو پے ،کھجور
180روپے کلو ،سیمنٹ450رو پے بوری ،کرایہ30رو پے ،نسوار 10رو پے جو بجٹ کے
ردعمل کے بعد کچھ اس طرح ہو گئی ہیں آٹا 20کلو تھیلا730رو پے ،چینی50کلو
بوری2600روپے،برائیلر گوشت 304رو پے کلو ،انڈے77رو پے درجن،چائے 510رو پے
کلو ،گرم مصالحہ جات 750رو پے کلو ،دودھ ڈبہ پیک 90رو پے لیٹر ،چاول135روپے
کلو ،سگریٹ90رو پے پیکٹ ،پان 20رو پے ،کھجور 200روپے کلو ،سیمنٹ495رو پے
بوری ،کرایہ45رو پے ،نسوار 15رو پے۔ اس کے علاوہ زیرو ریٹنگ سیلز ٹیکس
منصوعات پر چھوٹ ختم ہو نے کے بعد کاپیاں ،کتابیں ،سیاہی ،پنسل و دیگر
تعلیمی سٹیشنری کی چیزیں مہنگی ہو گئی ہیں۔
اب مہنگائی کے اس عمل کے ردعمل کے طور پر پاکستانی عوام کے پاس دو راستے
ہیں یا تو اپنی آمدن میں اضافہ کر ے جو اس لوڈشیڈنگ کے دور میں ناممکن ہے
یا پھر اپنے اخراجات کو مزید کم کردے مثلاجو پہلے دو وقت روٹی کھاتا ہے وہ
اب صرف اور صرف ناشتہ کیا کرے اور پھر دوبارہ 24گھنٹے کے بعد کھانا کھائے
اس طرح پاکستانی قوم موٹاپے سے چھٹکارا حاصل کر نے میں بھی کامیاب ہو جائے
گی اور ساتھ ساتھ بلڈ پریشر بھی کنٹرول میں رہے گا اگر کچھ جسم میں باقی
بچا ۔
قارئین پاکستانی عوام مقررہ تاریخ تک ہر صورت میں بجلی ،گیس ،ٹیلی فون و
دیگر بل و ٹیکں ادا کر تے ہیں جو کہ ایک اچھی قوم کا ایک اچھا عمل ہے پوری
دنیا میں ٹیکس ادا کر نے والی قوم کو اعلی سہولتوں و انعامات سے نوازا جاتا
ہے جبکہ پاکستان میں اکثر شہروں میں12گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا سامنا کر نا
پڑتا ہے اور جب بجلی کی آمد ہو تی ہے تو ننگی تاروں کی بدولت اکثر گھروں
میں صف ماتم جگہ لے لیتا ہے
باقی ضلعوں کا تو پتہ نہیںوزیرپانی و بجلی کے آبائی ضلع کی تحصیل ڈسکہ میں
جگہ جگہ ننگی تاریں انسانی جانوں کا ضیاع میں اضافہ کر رہی ہیں محکمہ واپڈا
میں کرپشن کا دور دورا ہے لائن مین و دیگر عملہ بغیر چائے پانی کے کام کر
نا گناہ کبیرہ تصور کر تے ہیں مزید اکثر نئی آبادیاں و غیر منظور شدہ
ٹاﺅنوں میں بجلی کی سہولت تاحال ایک سنہرے خواب کی مانند ہے ۔
اسی طرح پاکستانی اپنے نئے خواب گاہ کی تعمیر سے قبل آئین و قانون کی
پاسداری کرتے ہو ئے سرکاری فیس ادا کرکے،نقشہ منظور کروانا چاہتے ہیں جس کا
زیادہ سے زیادہ عرصہ منظوری ٹائم 3ماہ ہو تا ہے؟ مگر رشوت کے بغیر 3سال تک
شہریوں کا نقشہ ،لوہے کی الماریوں میں محفوظ رہتا ہے جو شہریوں میں رشوت کی
پیداوار کا سبب بنتا ہے اور سرکاری خزانہ کو سالانہ اربوں رو پے کا چونا
بھی لگتا ہے ۔
راقم حکومت وقت کے وزیر اعظم سے اپیل کر تا ہے برائے مہربانی عوام کے اچھے
عمل کا جواب بھی اچھے رد عمل سے دے اور مسلسل 5سالوں سے بر سر اقتدار وزیر
اعلی پنجاب سے گذارش ہے کہ وہ پنجاب کو جلد ازجلد کرپشن فری کر نے میں
دلچسپی کا اظہارکر ے جس طرح آکے حریف اول چوہدری پر ویز الہی نے کیا ۔ |