نئی حکومت یا منٹو کا نیا قانون (حصہ دوم)
(Shaikh Khalid Zahid, Karachi)
کسی بھی کام کو جب تک آپ اسکے
منطقی انجام کو نہ پہنچا دیں ۔۔۔آپ کو قرار نہیں آتا۔۔۔اسی سبب کی بدولت
مجھے اپنے اس مضمون کا دوسرا حصہ لکھنا پڑھ رہا ہے۔۔۔میرا ایسا سمجھنا ہے
کہ پہلے مضمون میں کچھ تشنگی باقی رہ گئی۔۔۔اور میں اپنی بات کی وضاحت صحیح
معنوں میں نہیں کر سکا۔۔۔اسلئے میں نے اس مضمون کا دوسرا حصہ لکھنا لازمی
سمجھا۔۔۔منٹو کے منگو کو یاد رکھنا ضروری ہے۔۔۔
گیارہ مئی ہمارے لئے منگو والی پہلی اپریل سا تھا۔۔۔ پاکستانی گیارہ مئی کا
سورج کسی اور سمت سے ابھرتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے۔۔۔مگر ایسا کچھ نہ ہوا
اور سورج مشرق سے طلوع ہو گیا کوئی بات نہیں۔۔۔اب لوگ بیدار ہوچکے ہیں
لوگوں کی ذہنی نشو نما ہو چکی ہے ۔۔۔اب پاکستانی قوم باشعور ہو چکی ہے۔۔۔ہم
نئے لوگوں کی شکل میں نیا پاکستان دیکھنا چاہتے تھے۔۔۔ہم سمجھتے تھے دہشت
گرد ہمارا پیچھا چھوڑ دینگے۔۔۔۔۔۔ہم گیارہ مئی کے بعد ہر چیز اجلی دیکھنا
چاہتے تھے۔۔۔ہم لوگ بسوں ویگنوں میں مہذب طریقے سے سفر کرنا چاہتے تھے۔۔۔ہم
لوگ بے جا خوف و پابندیوں سے نجات چاہتے تھے۔۔۔ہمیں لگتا تھا لوڈ شیڈنگ کا
جن قید ہوجائے گا۔۔۔ہمارے تاریک راستے روشن ہوجائنگے۔۔۔ڈرون جیسی ہیبت ناک
اور جان لیوا دشمن ڈر کر کہیں غائب ہوجائے گا۔۔۔مگر ایسا کچھ نہیں ہو
ا۔۔۔سب کچھ ویسے کا ویسا ہی تھا ۔۔۔ہر پاکستانی منگو کی طرح ادھر ادھر
گھومتا پھر رہا تھا ۔۔۔اپنے شہر اپنے علاقے کے درودیوار اور راستے دیکھ رہا
تھا۔۔۔کہیں سے تو گیارہ مئی کا پتہ ملتا۔۔۔کہیں سے تونئے پاکستان کا پتہ
چلتا۔۔۔مگر ایسا کچھ نہیں ہوا۔۔۔اور ایسا ہوتابھی کیسے۔۔۔سب کچھ وہی تھا سب
لوگ وہی تھے۔۔۔
ہم اس یقین کے ساتھ اپنی سوچوں کا ہالا آگے بڑھاتے ہیں کہ ابھی صبح کا سورج
طلوع ہوا ہے ابھی سارا دن باقی ہے۔۔۔اﷲ کے حکم اور مدد سے ہمارے سیاستدان
ہمارے حکمران اس دن کو تابناک بنادینگے ۔۔۔پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی
عوام اپنے حکمرانوں کی غلطیاں بھی خود برداشت کرتی ہیں۔۔۔حکمرانوں کے غلط
اقدامات کا ازالہ بھی پاکستان کی عظیم عوام ہی کرتی آئی ہے۔۔۔کوئی پیسہ لے
کر بھاگ جائے اس کے پیچھے نہیں بھاگتی ۔۔۔۔اسکا پیسہ چندہ کرکے کسی بھی طرح
خود اتارتی ہے۔۔۔اور ایک اور گیارہ مئی کے لئے تیار کرتی ہے۔۔۔اس قوم میں
بہت حب الوطنی ہے مگربد نصیبی کہئے کہ حکمران طبقہ اس لفظ(حب الوطنی) سے نہ
آشنا ہے۔۔۔اے اﷲ رب العزت رمضان کی با برکت ساعتیں جاری و ساری ہیں ان کے
طفیل ہمارے ملک سے انارکی ، تعصب اور مذہب و فقہ کے نام پر قتل و غارت گری
ختم ہوجائے۔۔۔اور ہمارے اصل دشمن کا چہرہ بے نقاب ہوجائے۔۔۔ہم دیکھنا چاہتے
ہیں بدلتے ہوئے پاکستان کو کیونکہ ہم بدلنا چاہتے ہیں اپنے آپ کو۔۔۔برائے
مہربانی مجھے اور پاکستان کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔۔۔اﷲ ہم سب کو
اس رمضان المبارک کی برکتیں ، رحمتیں اور نعمتیں نصیب فرمائے اور ہمارے لئے
آسانیوں (دنیا و آخرت)کا معاملہ فرمائے(آمین یا رب العلمین) |
|