کسی سیاستدان نے ڈرون حملوں سے متعلق کوئی بات نہیں کی
(M. Furqan Khan, Karachi)
گزشتہ دنوں اخباروں کے مطالعے سے پتہ چلا کہ امریکی اہلکار رچرڈ ہالبروک نے کہا
کہ ان کی پاکستانی سیاست دانوں (سب سے مقبول پاکستانی لیڈر نواز شریف اور حکومتی
ارکان (وزیراعظم صاحب، صدر مملکت صاحب، وزیر خارجہ صاحب اور بے شمار حکومتی ارکان)
سے ملاقات و گفتگو رہی مگر کسی نے امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔
مورخہ پانچ جون کے روزنامہ جنگ میں ہالبروک کا بیان چھپا ہے
https://jang.com.pk/jang/jun2009-daily/05-06-2009/update.htm#71
تفصیل کے لیے پڑھ لیجیے گا موقع ملے تو
(لکھا ہے )
“ افغانستان اور پاکستان میں امریکا کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ
پاکستانی حکومت اور سول سوسائٹی نے ڈرون حملوں پر امریکا سے کوئی بات نہیں کی،
پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ ان کا کہتا تھا کہ پاکستان نے ڈرون
حملوں پر امریکی حکومت سے بات نہیں کی۔“
ادھر وزیراعظم پاکستان نے قوم کو گمراہ رکھنے کے لیے دوسرے دن کہا
https://www.jang.com.pk/jang/jun2009-daily/06-06-2009/update.htm#42
“ڈرون حملوں پر میرا اور نواز شریف کا موقف ایک تھا اور اس سلسلے میں رچرڈ ہالبروک
سے بات کی تھی (یعنی میں اکیلا قصور وار نہیں ہوں نواز شریف بھی ساڈھے ساتھ ہے اور
اس سلسلے میں ہالبروک سے بات کی تھی وہ بھی ذاتی طور پر کی تھی کوئی شکایت تھوڑے کی
تھی ڈرون حملوں کے خلاف یہ ہالبروک بھی نا کچا ہے اور پیٹ کا اتنا ہلکا ہے کہ فورا
ہی سچ اگل دیا یہ نہیں کہ اپنے ملک جا کر جو مرضی کہتا پھرتا ایک تو یہ امریکی بھی
نا بس کیا کہیں جی انہیں کی کھاتے ہیں اور ان پر کیسے غرائیں غرانے والوں کا انجام
نظر میں رہتا ہے)
ایک سوال پر وزیراعظم صاحب کا یہ کہتا تھا کہ ہم نے امریکا سے ڈرون طیاروں کی
ٹیکنالوجی مانگی ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستانی قیادت نے ڈروں حملوں کے بارے
میں بات چیت نہیں کی (جی ہاں امریکا سے ڈرون طیاروں کی ٹیکنالوجی اس لیے مانگی ہے
کہ جو کام آپ کر رہے ہیں اس سے زیادہ اچھا تو ہم کر سکتے ہیں کیسے اپنا ملک دو ٹکڑے
کروایا تھا کوئی تھا مرد کا بچہ جو باہر سے یہ کام کر سکتا ہوتا۔ اور وزیراعظم صاحب
کہہ رہے ہیں کہ تاثر غلط ہے کہ ڈروں حملوں کے بارے میں بات چیت نہیں کی۔۔۔۔۔ جی ہاں
ضرور ڈرون حملوں کے بارے میں بات چیت کی تھی کہ ڈرون حملے آپ نا کریں ہمیں
ٹیکنالوجی دیں ہم خود کریں گے یہ بات چیت کی تھی ڈروں حملوں کے سلسلے میں اور یہ
بھی صحیح ہے کہ ڈرون حملے روکنے کی بات نہیں کی۔)
واہ بھئی ملک کے ٹاپ کے سیاست دانوں جو اپنے ذاتی بنائے ہوئے اسٹیٹ سے نکلنے سے
ڈرتے ہو جب تک سیکورٹی کا یقین نا ہوجائے اور اخباروں میں ڈروں حملوں کے خلاف
بیانات اور اپنی اسٹیٹ میں بحفاظت امریکی اہلکاروں سے سوٹڈ بوٹڈ اور کھلکھلاتے اور
خوشگوار موڈ میں ہوتے ہوئے ڈرون حملوں کے خلاف ایک لفظ نا کہنے کے سچ کو ایک امریکی
معمولی اہلکار کس طرح کہہ گیا اور لگے وزیراعظم صاحب تردید کرنے کیوں نا وزیراعظم
جیسی حیثیت رکھنے والے شخصیت سے یہ ہوا کہ اس اہلکار کو کڑے ہاتھوں لیتا اور اس سے
کہتا کہ کیوں جھوٹ بولتے ہو کہ ہم نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف کچھھ نہیں کہا یا
پیغام نہیں دیا امریکی حکومت کو۔ مگر بولیں تو کیسے جب بات ہی نہیں کی ہوگی تو کیسے
اس اہلکار کے سچ کو جھوٹ ثابت کردیں۔
(اس کا مطلب ہے ہمارے سیاستدانوں کو واقعی شرم آرہی ہے کہ جس کی خیرات و امداد
کھارہے ہیں اس کے چند حملے بھی برداشت کرلینے چاہیے)۔ |