نواز شریف ۔بجلی ورنہ عوام کے غیظ وغضب کاآتش فشاں

کاشغر سے گوادر ہائی وے چین کی ضرورت ہوگی، تو ہو، کراچی تیز ترین ٹرین آپ کا شوق ہو ،تو ہو، ملک میں بلٹ ٹرین او رلاہور کی بس سروس تاریخی کا رنامے ہوں ،توہوں ۔لیکن بجلی عوام کا وہ مسئلہ ہے ،جس کی وجہ سے پوری قوم جاں بلب ہے ، بجلی آج کی دنیا کی روح ہے ،اس کے بغیر یہ دنیا اور اس کے مکین مردہ ہیں،ہر قسم کاکاروباراورکُل معاملات آج بجلی پر موقوف ہیں، سحر وافطار تو کیا تراویح میں بھی یہ مسئلہ حل نہ ہوسکا، دس بارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کراچی جیسے روشنیوں کے شہر میں موت ہے موت ۔
گرومندر کے قریب ہماری رہائش ہے،جمشید روڈ، جہانگیر روڈ، تین ہٹی، لسبیلہ چوک اور گرومندرجوکراچی کا قلب ہے، یہاں جمعے کی رات 11بجے سے 1بجے تک،پھرسحری میں3سے4 ،دن کو صبح 9سے11،نمازِجمعہ کے فوراًبعد2سے3،پھر 4سے6،رات11سے1،اور اب اس سحری کے وقت 3بجے سے آگے کب تک بجلی مرحومہ غائب رہیگی یہ kescوالے یا پھر آپ حکمراں ہی بتاسکتے ہیں،چناں چہ یہ سطور میں ٹارچ کی روشنی میں تحریر کررہاہوں۔گھروں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے صرف اس علاقے کی خواتین وحضرات،چھوٹے اوربڑے اگر ٹہلتے ٹہلتے مزارِقائد کی طر ف دھرنے کے لئے نکل پڑے،اور وہاں ڈیرے ڈالدے،شور مچانا شروع کردے،بنیادی ضروریات کے لئے اپنے گھروں میں آئے، اپنا کام کاج بھی کرے ،تفریح بھی ہو اوردھرنا بھی جاری وساری ر ہے،تو قاضی حسین احمد مرحوم کے بغیربھی یہ لوگ کتنا طویل دھرنا دے سکتے ہیں،اس کاآ پ خود ہی اندازہ لگائیں۔

کیا ہماری حکومتوں میں اتنے بھی سمجھ دار وزراء نہیں ہوتے ،جومسائل کو ’’الأول فالأول اور الأھم فا لأھم‘‘ کے طورپر جنگی بنیادوں پر حل کریں ، یا حل کرنے کی تجاویز پیش کریں ، کیا یہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں بھاری مینڈیٹ ملاہے، ہم پانچ سالوں میں آرام آرام سے دھیرے دھیرے اسے حل کرلینگے ، حاشا وکلاّ ۔ اگر صورت حال جوں کی توں رہی ،توہم نہیں سمجھتے کہ عوام کے غیظ وغضب کے آتش فشاں کا لاواجب پھٹ پڑے گا، توحکمراں اسے روک لینگے،یا اس کے سامنے کوئی بند باندھنے پر قادر ہوں گے، ہرگزنہیں۔

کیا آپ کے علم میں نہیں ہے ، کہ کچھ قوتیں آپ کو تیسری بار وزیر اعظم نہیں دیکھنا چاہتی تھیں ، انہوں نے ppکے دورمیں ہی کئی بار شیڈو پارلیمنٹ اور ٹیکنوکریٹس کی حکومتوں کے لئے لابنگ کی تھی،تحریک انصاف ہو یاطاہر القادری یہ سب کچھ کیا آپ کے راستے میں رکاوٹیں کھڑ ی کرنے کی کوششیں نہیں تھیں ، کیا پہلے بھی آنجناب کوبھاری مینڈیٹ نہیں ملاتھا، پھر کیا وجوہات اور اسباب تھے ،کہ آپ اپنے سابقہ ادوار مکمل نہیں کرسکے ۔آپ کو یاد ہو کہ نہ ہو، ہمیں یاد ہے ذرہ ذرہ۔

کیا یہ کسی بھی ذی شعور سے پوشیدہ ہے کہ ترکی مصر اور پاکستان کے حالات یکساں ہیں، اگر تقسیم اسکوائر طیب اردگان کو ہلاسکتاہے، اور تحریر اسکوائر ڈاکٹر مرسی کو معزول کر سکتاہے، تو کیاوجہ ہے کہ مزار قائد ،لبرٹی چوک ،آب پارہ ، یادگار چوک اور مینار پاکستان آپ کے حق میں کچھ بھی فیصلہ کرسکتے ہیں ۔

مصرمیں مرسی کی آمد بادلِ ناخواستہ تھی ، انہیں ایک وقت تک عوام کے ووٹوں کے بدولت برداشت کیا گیا، کچھ ملکی ، علاقائی اور بین الأقوامی قوتیں تاک میں تھیں ، اور آخر کار نتیجہ وہی نکلا ، اب دونوں طرف سے ان کے مخالفین اور مؤیدین ایک ہی ملک کے شہری مررہے ہیں ، خانہ جنگی بھی ہوسکتی ہے ،مصر کمزور یا کچھ اور بھی ہوسکتاہے، یہی حالات آپ کے ساتھ بھی ہیں ، کچھ ملکی ، علاقائی اور بین الأقوامی قوتیں یہاں بھی گھات لگائے بیٹھی ہیں ،توقعات کے برعکس آپ ان کو مواقع خودہی فراہم کررہے ہیں، مہنگائی میں شدید اضافہ ہورہاہے ، شدید گرمی اور رمضان کے روزوں میں لوڈشیدنگ ایک قہر خداوندی ہے ، جو ستائے ہوئے عوام ،ہاں صرف اورصرف عوام ،جواس ملک کا جمہور ی اکثریت ہے ،پر دن رات اور ہرگھڑی نازل ہوتا رہتاہے، بددعائیں بھی لگتی ہیں ،اور تنگ آمد بجنگ آمدکا کلیہ وقانون ِ فطرت بھی ان کے سامنے ہے، پہلے تو کبھی آپ آرمی چیف یا صدر مملکت کو ساتھ لے ڈوبتے تھے ، ا ب کی بار کہیں آپ ہی پر پنجاب کارڈ کی وجہ سے ملک کو ، اﷲ نہ کرے ، توڑنے کا الزام نہ آئے ۔

آپ بادشاہ گر بنتے، نیلسن منڈیلا اور مہاتیر محمد کی طرح اقتدار کی سرپرستی کرتے،خامیوں پر نظر رکھتے،خلا دیکھتے ،پُر کرنے کا اشارہ دیتے،اصلاحات کرتے،اوراب بھی اس کا وقت گیا نہیں۔بصورت ِ دیگراگر حکمراں ہی بنناتھا ،تو فیس بک،ای میل یا ٹویٹر پر اپنی عام ایک idدیتے،یا پھر smsکے لئے کوئی نمبر مشہور کراتے،24گھنٹوں میں ایک گھنٹہ یا دو بارآدھا آدھا گھنٹہ اس پربنفسِ نفیس نگاہ ڈالنے کے لئے جمہورکا دیا ہوا وقتِ حکمرانی صرف کرتے، عوام کے مسائل کا آپ کو براہِ راست پتہ بھی چلتا،تدارک بھی کرتے،یوں آخرت کیلئے دعائیں بھی لیتے اور دنیامیں باعزت اقتدار کے مزے بھی لُوٹتے۔

لیکن موجودہ صورتِ احوال میں ایم کیوایم شکنجے کی وجہ سے چیخنے کو ہے، پیپلز پارٹی آپ کی مد مقابل طاقتور حریف ہے ، مولانا فضل الرحمن خیر سے نیمے دروں نیمے بیروں کی کیفیت میں ہے ،ملک دشمن عناصر وممالک دوربین لگائے بیٹھے ہیں،عوام کا جیناخاص کر بجلی کی وجہ سے دوبھرہے، تحریک انصاف یا طاہر القادری جیسے لوگوں نے اگر اب وہی نعرۂ مستانہ لگادیا،تو آپ کی نون لیگ جس کے اکثرزعماء وہ طالع آزماہیں ،جو چار دن پہلے مشرف لیگ میں یا مشرف حکومت میں تھے،تالیاں بجتے ہی چڑیوں کی طرح اڑجائینگے ،بایں ہمہ آپ مرسی کا انجام ذرہ یادکریں ، اور پھر دیکھیں ،کیا ہونے جارہاہے؟
دعوتِ فکر ہے یا رانِ نکتہ داں کے لئے ۔
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 887235 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More