کھائیں ایک انڈہ روزانہ

انڈے کھانے کے لئے ویسے تو موسم اور عمر کی کوئی قید نہیں ہے لیکن موسم سرما میں گرما گرم انڈے کھانے کی بات ہی اور ہے۔ بہت سے لوگوں کو انڈے کی بو ُپسند نہیں ہوتی اس لئے وہ نہ صرف انڈے نہیں کھاتے بلکہ انڈے سے بنائی ہوئی کوئی چیز کھانا بھی اُن کے لئے ممکن نہیں ہوتا‘ جو ایک غلط امر ہے۔ اس طرز عمل سے وہ دنیا کی ایک بہترین نعمت اور مکمل غذاسے محروم ہوجاتے ہیں۔

غذائی ماہرین انڈے کو بھرپور غذا قرار دیتے ہوئے کم از کم موسم سرما میں انڈے کے روزانہ استعمال کی ہدایت کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق انڈہ انسانی صحت کے لئے نہایت مفید ہوتا ہے۔ اس میں وٹامن ڈی‘ وٹامن بی12‘ سلینم ‘ کویلین‘ وٹامن ای ‘ کیلشیم‘ فولاد‘فاسفورس اور پوٹاشیم کی وافر مقدار ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک بڑے انڈے کی زردی میں 60حرارے جبکہ سفیدی میں 15حرارے ہوتے ہیں‘اس لئے دن میں کم از کم ایک انڈہ ضرور کھانا چاہئے۔یہ صحت بخش ہونے کے ساتھ ساتھ موٹاپے پر قابو پانے کے لئے بہترین ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کی زائد چربی سے چھٹکارے کے لئے ناشتے میں اُبلے ہوئے انڈے کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ انسانی جسم انڈے سے کولیسٹرول جذب نہیں کرتا۔ ماہرین کے مطابق انڈے میں وہ تمام غذائی اجزا شامل ہیں جو انسانی جسم کی ضرورت ہیں۔ دماغ کی نشوونما میں انڈے اہم کردارادا کرتے ہیں۔

انڈہ ایک نہایت عمدہ غذا اور دوا ہے ۔اس کی نیم پکی زردی خون پیدا کر کے عام جسمانی کمزوری کو دُور کرتی ہے ۔جو لوگ کسی وجہ سے کمزور ہوں انہیں انڈہ ضرور استعمال کرنا چاہئے۔یہ انسانی جسم میں حرارت کی کمی پورا کرنے کے لئے بہترین ہے ‘یہی وجہ ہے کہ اسے موسم سرما میں استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔انسانی غذا کے لئے جن امینو ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے وہ سب انڈے میں پائے جاتے ہیں‘ اس میں ایک تہائی حصہ چربی اور 10 فیصد کاربوہائیڈریٹس شامل ہیں۔ بچوں کو ہوجانے والے سو ُکھے کے مرض میں انڈے کی زردی کا استعمال کرانا نہایت مفید ثابت ہوتا ہے ۔

توپھرسوچئے نہیں ‘ خود بھی انڈے کھائیے اوراپنے بچوں کو بھی انڈے اور انڈوں سے بنائی ہوئی اشیاء کھلا کر انہیں صحت مند بنائیے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 307630 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.