مُرسی حکومت کا تختہ اُلٹنے میں امریکی بے غیرتی کی حد ..!

کیاامریکااسلامی دنیامیں جمہوریت مخالف مگر آمریت پسند مُلک بن گیاہے؟

مصرمیں محمدمُرسی کی حکومت کے ساتھ کیا ہوا...؟او رآج کیا ہورہاہے...؟اوراِسی طرح آئندہ بھی مزید جو کچھ بُراہوگا...؟اِن سب کا ذمہ دار امریکا ہے وہ امریکا جو دنیا بھر میں جمہوریت کابڑا دعویدار توبناپھرتاہے، مگرکیا وجہ ہے کہ اِسے 30 جون 2012کو مصر میں آنے والی محمد مُرسی کی جمہوری حکومت ذرابھی اچھی نہیں لگی ، اِس کے بعد امریکا نے مصر میں جوکیا اِس سے تو ایسالگاکہ جیسے امریکی جمہوریت کا نعرہ محض نا م نہادبنیادوں پر قائم ہے ، امریکا نے مصر میں محمد مُرسی کی جمہوری حکومت کو جس سازش اور فنڈنگ سے ختم کیا ہے ، اِس کے بعد دنیا کو اِس بات پر اتفاق کرلینا چاہئے کہ امریکا درحقیقت جمہوریت پسند نہیں بلکہ اِس کے اندر کسی آمر کی بدروح موجود ہے، جو دنیا کے جمہوری ممالک کی حکومتوں کواُن ہی ملکوں کے فوجی سربراہوں سے ختم کرواکراِنہیں(جنرلوں کو) ہی قابض کروادیتاہے، یوں اِس نے مصرمیں بھی وہی کچھ کیا جو اِس کی اِس دیوانگی کا ثبوت دیتاہے ، جن کا میں ابھی تذکرہ کرچکاہوں اور اگلی سطور میں ، میں امریکی بے غیرتی کا ٹھیکراآنکھوں پررکھے جانے کا مزید تذکرہ کروں گا۔

اگرچہ اِس قسم کے خیالات کا اظہار میں اپنے گزشتہ سے پیوستہ کالم میں بھی کرچکاہوں، اورآج بھی میں اِس بات پر قائم ہوں کہ امریکامصر میں اپنے قیام کو یقینی بنانے کے لئے ہر اُس حربے کو استعمال کرتے ہوئے اُس حد تک جانے سے بھی دریغ نہیں کرے گا،جہاں پہنچ کر اِس نے عراق کا ستیاناس کرنے میں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا تھا،اور اِس میں کوئی شک نہیں ہے ، کہ امریکا مصر میں بھی وہی ڈبل گیم کھیلنا چاہ رہاہے، جیسایہ گیم ِماضی میں پاکستانی آمر صدور کے ساتھ کھیل چکاہے۔

اَب یہ بات مصر کے موجودہ فوجی سربراہ کو سمجھنی چاہئے کہ اُس نے اپنے جمہوری صدرمحمدمُرسی کی حکومت کا تختہ اُلٹنے میں خود کو کس طرح امریکی سازشی گیم کا حصہ بنایا ہے تووہیں اِس نے دنیابھرمیں اپنا وقا ر بھی مجروح کردیاہے اوراِسی کے ساتھ ہی اِس نے اپنی زندگی بھی امریکا کے پاس گروی رکھوادی ہے، اَب اِسے یہ نقطہ بھی اچھی طرح ذہن نشین رکھتے ہوئے سمجھ لیناچاہئے کہ مصرمیں امریکا کو اِس سے جب تک اپنا کام چلاناہوگا، تب تک تو یہ زندگی سے لفت اندوزہوتارہے گا، مگر جس دن امریکا یہ سمجھ لے گا، کہ اِس مصری فوجی جنرل سے مجھے جو کام لیناتھاوہ لے لیاہے، تو پھرامریکااِسے دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال باہر پھینکے گا، اورپھر امریکا اِس مصری فوجی جنرل کا اگلا ٹھکانہ بھی (پاکستان کے ایک ماضی کے آمر جنرل کی طرح )زمین سے چار فٹ نیچے بنادے گا۔

اُدھر اسلام پسند مصری جمہوری حکومت کے صدرمحمدمُرسی کی حکومت کے خاتمے کے حوالے سے گزشتہ دنوں عرب ٹی وی الجزیرہ نے خُفیہ معلومات فریڈم انفارمیشن ایکٹ ، انٹرویوزاورڈیموکریسی اسسٹنس کے پبلک ریکارڈ سے حاصل کی گئی معلومات پر مبنی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں امریکی حکومت کی دستاویزات کا مستندحوالوں کے ساتھ یہ انکشاف کیا ہے کہ ’’مصر میں اسلام پسندمحمدمُرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے امریکا کی جانب سے اپوزیشن کو بے تحاشہ امریکی ڈالرز کی فنڈنگ کی گئی ،اور اِس کے ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ امریکا نے یہ فنڈمحکمہ خارجہ کے مشرق وسطی میں جمہوریت کا فروغ نامی پروگرام کے لئے دیئے، جو خطے میں امریکی حامیوں کی شکست روکنے اور’’عرب اسپرنگ‘‘ ممالک میں اسلام پسندوں کے مقابلے میں اپنااثررسوخ بڑھانے کے لئے بیدریغ استعمال کیاجارہاہے،ٹی وی نے یہ بات بھی بڑے دعوے سے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے کہ کہنے کو تو پہلے سیاہ فام اور مسلم امریکی صدر مسٹر اوباماانتظامیہ نے منتخب جمہوری مصری صدر محمدمُرسی کی جمہوری حکومت کا تختہ اُلٹنے کے لئے خاموشی سے اپوزیشن کے سینئررہنماؤں کو فنڈزدیئے،اورٹی وی کا اپنی رپورٹ میں دستاویزات کے مطابق یہ بھی دعویٰ ہے کہ امریکی صدر اوباماانتظامیہ نے یہ خفیہ فنڈز محکمہ خارجہ کے مشرق وسطیٰ میں فروغِ جمہوریت کے پروگرام کے نام پر دیئے، مگر لگتاہے کہ اِ س کے ساتھ ہی یہ بھی ہدایات جاری کردیں کہ یہ فنڈزمبینہ طورپر اِس پروگرام کے لئے استعمال نہیں ہوں گے، بلکہ اِس فنڈز کا اصل مقصدتو مصرمیں انتشارپھیلانے کے لئے استعمال ہوناہے،ٹی وی نے اپنی اِ س انکشافاتی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اِس فنڈنگ پروگرام میں خصوصی طور پر اِس جِلاوطن مصری پولیس افسرکو بھی حصہ بنایاگیاجس نے محمد مُرسی حکومت کو پُرتشدد طریقے سے ختم کرنے کا منصوبہ بنایا جبکہ اِس سازشی فنڈنگ پروگرام میں مصرمیں مساجدبندکرنے کے حامی اسلام مخالف سیاست دان کو بھی بھاری رقم دے کرخریداگیا، اور اِس نے بھی مصر میں انتشار پیداکرنے اور اسلام پسندمحمدمُرسی کے خلاف مصری عوام کے جذبات بھڑکانے میں اپنا اہم کردار اداکیا۔

اگرچہ اِس رپورٹ میں اِس نقطے کو بھی عیاں کردیاگیاہے کہ امریکی صدر اوباما حکومت کی انتظامیہ نے مصر میں انتشار پیداکرنے کے لئے جتنی بھی فنڈزنگ کی ہیں،یہ اوباماانتظامیہ کا عمل خودامریکی قوانین کے خلاف بھی تھا ٹی وی کا کہنا ہے کہ اِس خلاف وزری پر امریکی ٹیکس گزاروں کی رقم غیرملکی سیاستدانوں کو دینا یا کسی مُلک کی جمہوری حکومت کو انتشار پھیلاکر ختم کرنے کے لئے بھی ممنوع ہے، جس کے بارے میں امریکی انصاف پسند اور ساری دنیا میں امن کے داعی شہریوں کو اپنی حکومت سے ضرورپوچھناچاہئے کہ اُوباماانتظامیہ نے مُلک کے لئے دی گئی ٹیکس کی رقم اِس مد کے لئے کیوں خرچ کی جس غیرقانونی استعمال سے دنیابھر میں امریکی وقار مجروح ہواہے ، مسلم اُمہ میں امریکااور امریکی شہریوں کے خلاف نفرت اور انتقام کی آگ بھڑک اُٹھی ہے، اَب جسے روکنا ناممکن ہوگیاہے ، یعنی یہ کہ امریکانے ایک سازش کے تحت مصر میں محمدمُرسی کی حکومت کاتختہ اُلٹ کراپنے خلاف ایک نیامحاذ کھول لیاہے ۔

جبکہ اِس حقیقت سے بھی انکار ناممکن ہوگیاہے کہ آج عرب ٹی وی الجزیرہ کی رپورٹ کے بعد اسلام پسندمصری صدر محمدمُرسی کی جمہوری حکومت سے خوفزدہ امریکاکا اصل چہرہ دنیاکے سامنے آچکاہے، اور آج دنیا بالخصوص اُمتِ مسلمہ یہ سوچنے پر یقینامجبور ہوگئی ہے، کہ امریکا نہ جمہوریت کا علمبردار ہے، اور نہ ہی یہ دنیامیں امن کا داعی ہے،اِس کے نزدیک تو بس ا پنے مفادات ہی عزیز ہیں، جن کے خاطر یہ اپنے شہریوں کو بھی بے وقوف بنارہاہے، اور اِن کے ٹیکسوں کی مد میں دی گئی بھاری بھرکم رقوم سے دنیا بھر میں انتشار پھیلا رہاہے اور اپنے گھناؤنے عزائم کا حصول چاہ رہاہے۔

آج اگراِس قسم کی امریکی دیوانگی کو کوئی روک سکتاہے تو وہ صرف اور صرف امریکی ٹیکس گزار عوام ہیں، وہ اُٹھ کھڑے ہوں ، اور اوباماانتظامیہ کو اِس بات کا پابندکریں گے وہ آئندہ اُس ہی صورت میں ٹیکس دیں گے، جب اُوباماانتظامیہ اِن سے تحریری معاہدہ کرے،جس میں یہ جلی حروفوں میں تحریر ہو، کہ اِن کی ٹیکس کی مد میں دی گئی رقوم انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئے تو استعمال ہوں گیں، مگر دنیا کے کسی بھی مُلک میں فوجی شب خون مارنے، اور جمہوریت کے خاتمے، انتشار پھیلانے اور انارگی پھیلانے کے لئے ہرگزاستعمال نہیں کی جائیں گیں، اگر امریکی انتظامیہ اِس قسم کاکوئی تحریری معاہدہ اپنے ٹیکس گزار شہریوں سے کرتی ہے تو یہ اوباماانتظامیہ کو ٹیکس کی ادائیگی پر رضامند ہوں، ورنہ آئندہ اوباماانتظامیہ یااِس جیساکوئی بھی امریکی صدرہو،وہ اِن کی دی ہوئی ٹیکس کی رقوم کو دنیا بھرمیں انتشار پھیلانے اورانسانیت سوز مظالم ڈھاکر اپنے عزائم کی تکمیل کے لئے استعمال کرے تووہ ہرگزٹیکس نہ دیں ۔
محمدسمعیداعظم
About the Author: محمدسمعیداعظم Read More Articles by محمدسمعیداعظم: 20 Articles with 14221 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.